تعلیم اور تر بیت کا چو لی دامن کا ساتھ ہے۔
تعلیم تربیت کے بغیر بے معنی ہے ۔ایک بچہ جب اسکول جا تا ہے تو صبح اسمبلی
سے لے کر چھٹی کے ٹائم تک ایک ڈسپلن کے تحت دن گزارتا ہے۔ اوریہی ڈسپلن اسے
مستقبل کی زندگی گزارنے کے لیے تر بیت فرا ہم کرنے کا ذمہ دار ہے۔ تعلیم کے
ساتھ ساتھ تر بیت کا حصول طالب علم کا حق بھی ہے اور اساتذہ کی ذمہ داری
بھی اور اساتذہ اپنی ذمہ داریوں کو اسی صورت میں درست طر یقے سے سر انجام
دے سکتے ہیں جب کہ وہ ان ذمہ داریوں کی درست طر یقے سے آگا ہی رکھتے ہوں ۔ایک
استاد کی ذمہ داریاں کیا ہو تی ہیں اور وہ اپنی ان ذمہ داریو ں سے کس طر ح
نبرد آزما ہو کر ایک معیا ری اور قابل اعتماد استاد بن کر اپنے طالب علموں
کی زندگیو ں کو روشن کر سکتا ہے ؟
ایک استاد کس طر ح اپنی صلا حیتوں کوا جاگر کر تے ہو ئے اسے اپنے شاگر دوں
تک منتقل کرے کہ معاشرہ ایک اچھے انسان کو خوش آمدید کر نے کے لییتیار ہو ۔
یہ سب جاننے کے لئے سینٹ میریز اکیڈمی فار گرلز کی انتظامیہ اور پر نسپل
نبیلہ جارج نے اسکول آڈیٹو ریم میں اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک ورکشاپ کا
اہتمام کیا ۔ورکشاپ کی روح روان فلپا ئنی نثر اد خا تو ن سو زین اور ان کی
دست راست Mrs. Robert Pansera تھیں ۔
توا نائیو ں اور معلومات کے خزانے سے بھر پور ان دو خواتین نے اُس دن اسکول
اسا تذہ کے دل مو ہ لیے۔ آٹھ بجے صبح سے دو بجے دوپہر تک وقت کس طر ح گزرا
پتہ ہی نہیں چلا۔ یقینا تمام ہی اسا تذہ کے لیے ۔۔اکتوبر کا یہ دن یا دگار
اور معلوماتی دن رہا۔ معلومات اور تجربات کا تبا دلہ ہی جمو د توڑ تا ہے
اور تر قی کا دائرہ وسیع کر تا ہے۔ ورکشاپ کے دوران کئی اقسام کی ایکٹو
ٹیزنے اسا تذہ کی توجہ اپنی جانب مبزول کر وائے رکھی۔ اسکولو ں کے تجربات و
معلومات کا یہ خزانہ دوسرے اسا تذہ تک پہنچانے کے لیے یہ ضروری تھا کہ اسے
صفحہ قر طاس پر بکھیرا جا ئے تا کہ علم کا یہ سفر آگے تک پھیلتا جائے ۔بقول
مسز سوزین دریا میں علم کا ایک چھوٹا سا کنکر جس قوت سے پھینکا جائے
معلومات کا دائرہ در دائرہ چکر جہا ں تک سفر کر تا ہے وہاں تک آپ کی سوچ
بھی نہیں پہنچ سکتی ۔ہم اسا تذہ نے دریا ئے ذہن وعمل میں علم کا کنکر اتنی
قوت تک پہنچا نا ہے کہ آئندہ آنے والی کئی نسلوں تک دائرہ در دائرہ علم کی
وسعت پھیلتی چلی جائے ۔
ورکشاپ ہے کیا؟
W: work in progress, work together
O: offering to work together
R: Respect each other, Research
K: knowlegeable
S: Sincerity to our job
H: happy & honest
O: offering attitude
P: People
ورکشاپ کے مقاصد میں یہ بھی شامل تھا کہ ہمیں آگے آنے والے چلنجز کا مقابلہ
کس طرح کرنا ہے۔ اسا تذہ کو ان مشکلات سے نبرد آزما ہو نے کی تر بیت دینا،
دوسروں کے ساتھ ایک مستحکم اور معیا ری رابطے کا باعث بننا اور ایک معیاری
اور پر خلوص استاد بننے کی تر بیت دینا تھا ۔
معلم کا خدا کے ساتھ معا ہدہ ہو تا ہے کہ وہ قوم کے مستقبل کے معما روں کی
تر بیت کا بیڑا اٹھا رہا ہے ۔
1) Contibuting to nation Building
2) Commitment that teaching is a mission
ٹیچنگ ایک عمل ہے لہذا استاد کا بحیثیت انسان ایک متوازن شخصیت کا حامل ہو
نا بہت ضروری امر ہے۔ ایک ایسی متوازن شخصیت جو کہ اخلاقی اقدار کو مد نظر
ر کھتے ہو ئے ما ہرانہ معیا ری تعلیمی صلا حیتوں کا متوازن نمونہ اپنے طالب
علموں کے سامنے پیش کر ے ۔ایک معیا ری استاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے
طریقہ تدریس Teaching Methodsکو ہمیشہ معا شرے میں آنے والے تبدیلیوں سے ہم
آہنگ رکھے۔ طویل بو ر کر دینے والے فر سودہ طر یقہ تد ریس سے نکل کراپنے
طالب علموں کومختلف قسم کے ڈراموں، اسکٹ ،تقا ریر ، تصا ویر چارٹ، تخلیقی
لکھائیوں، ملٹی میڈیا پرا جیکٹرز، میٹا کارڈ،فلیش کارڈ یہاں تک کہ گانوں کے
ذریعے بھی Motivate کر کے تعلیم کو مو ثر بنا یا جا سکتا ہے ۔معیا ری
استادکا کام ہے کہ وہ Professional Jelousyسے بالا تر ہو کر اپنی خدمات سر
انجام دے اور تمام تر منفی رویوںNegative Attitudeسے قطعی طور پر کنا رہ
کشی اختیار کر تے ہو ئے منتقلی علم کو ایک روحانی عمل کا درجہ دے ۔ ایک فلا
سفرکا کہنا ہے کہ ہمیں خو شی، غمی، محبت، نفرت، تنقید، لا یعنی با توں بے
وقو فانہ حر کتوں، غیر صحت مند ما حول ، غیبت، دوسروں کوزچ کر نے اور تذ
لیل کر نے والے رویوں کو فی الفور تبدیل کر دینا چا ہیے اور تمام تر تعصبات
سے با لا تر ہو کر کام کر نا چاہیے۔ ہر ایک انسان میں مثبت رویے کی تلاش کا
رجحان ہی کامیابی کا ضامن ہے۔
Focus on the positive deeds and qualities of other and be the first to
love. Make peace with those who have conflict with you. Be the first to
say I am sorry.
معذ رت کر نے میں قائدانہ رویہ اختیار کر نا عظمت کی نشاندہی کر تا ہے۔
ورکشاپ میں اس حوالے سے ایک مو ثر ویڈیو بھی دیکھا ئی گئی کہ معذ رت کیسے
کی جائے
How to say Sorry. Love the other person as you love your self.
دوسروں سے اس طر ح محبت کی جائے جیسے اپنی ذات سے کی جا تی ہے۔
Put your self in the shoes of other person.
ہمیشہ اپنے آپ کو دوسروں کی جگہ کھڑا کر کے دیکھیں۔
Remove selfishness from your heart.
اپنے دلوں سے خود غر ضی کو جڑ سے نکال پھینکیں دیکھیں زندگی کس قدر آسان
اور خو شیوں سے لبر یز ہو جائے گی۔
If some one is suffering , Suffer with him, if some one is happy be
happy with him.
کسی کی خوشی میں خوش ہو نا اور غم میں اس کا ساتھ دینا ہی انسا نیت کی
معراج ہے اور اشر ف المخلو قات ہونے کا حق ادا کر تا ہے۔
ہمیشہ مثبت رویہ اختیا ر کر تے ہو ئے لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ بر قرار
رکھنا رشتے نا صرف بنانے کا ذریعہ ہے بلکہ اسے مضبوط بھی رکھتا ہے۔
Have a positive attitude, smile. Be willing to help out of assigned
task.
ہمیشہ دوسروں کی مدد کر نے میں پہل کر تے ہوئے خوشی محسوس کر یں۔Love other
the way they want to be loved.
دوسروں سے اسطر ح پیار کا اظہار کر یں جس کے وہ متلا شی ہوں۔ہمیشہ حال میں
رہنا سیکھیں
ایک اچھا سامع بننے کی کو شش کر یں اپنے دوستوں سے تو سب ہی محبت کر تے ہیں
اپنے دشمنوں سے محبت کر نا سیکھیں۔ ہر شخص کو ہر نئے دن ایک نئے زاویے سے
دیکھنا ہی زند گی ہے محبت اس وقت تک کر یں جب تک اس کا اثر آپ تک نہ پہنچنے
لگے۔
Love untill it becomes reciprocal
اپنے آپ کو رد کرنا سیکھیں دوسرے خود بخود آپ کے قریب آتے جائیں گے۔ اپنے
آئیڈیاز سے کنا رہ کشی اختیار کرنا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ہے Bend
Rather then breakلچک دار رویہ اختیار کر ناایک اچھے استاد کی ہی نہیں ایک
اچھے انسان کی بھی مثال ہے۔جھکنا ٹوٹ جانے سے ہزار گنا بہتر آپشن ہے محبت
کر نا ایک فن ہے بحیثیت ایک معیا ری استاد ہم سب کو محبت کر نے کا فن
(Art)آنا چاہیے۔ اس دن ہم سینٹ میر ین اسا تذہ نے بہت کچھ سیکھا اور سب سے
بڑ ھ کر یہ لا زوال حقیقت کہ محبت فا تح عالم ۔
خدا نہ صرف سینٹ میریزاکیڈمی کے اسا تذہ کو بلکہ ہر اس فرد کو جسے خدا نے
معلم جیسے عظیم مر تبہ کے لیے چنا ہے ایسی ذہا نت فرا ست اور قابلیت سے
مالا مال کر ئے کہ وہ آنے والی نسلوں کی ایسی تر بیت کر نے کے قابل بن جائے
کہ وہ معاشرے کا ایک فعال کردار بن جائے۔بانی سینٹ میر یز گرلز سر سیسل چو
ہدری کے بقول ۔
استاد کی عظمت کو ترا زو میں نہ تو لو
استاد تو ہر دور میں انمول رہا ہ |