فیس بک یا مائی پیج؟ اصل امتحان اب ہے

ہماری ویب کا مائی پیج اگرچہ فیس بک پر گستاخانہ مقابلے سے کافی پہلے بنایا گیا تھا لیکن اس کو اصل پذایرائی فیس بک پر پابندی کے بعد ملی اور بیس مئی کے بعد مائی پیج کے ممبران کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس پذیرائی کی کئی وجوہات ہیں سب سے پہلے تو ہماری قوم اور بالخصوص نوجوان نسل کی نبی مہربان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا جذبہ جس نے عوام کو مائی پیج کی جانب راغب کیا، اس کے ساتھ ساتھ ہماری ویب انتظامیہ کا مائی میج میں نت نئی چیزوں کا اضافہ کرنا مثلاً میسجز اور چیٹ کا اضافہ اور مزید بہتری کی کوشش کرنا اور یہ زیادتی ہوگی اگر میں اس سلسلے میں سب سے بڑی کوشش کو نظر انداز کردوں میرا مطلب ہے کہ اس حوالے سے ہماری ویب کے ایک لکھاری ساتھی محترم عشرت اقبال وارثی صاحب نے جو کام کیا ہے( یعنی مائی پیج کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا اور مائی پیج اور فیس بک کا تقابلی جائزہ پیش کرنا) وہ انتہائی لائق تحسین ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ دراصل یہی سب سے اہم کام ہے کیوں کہ اگر انتظامیہ مائی پیج کو کتنا ہی اپ گریڈ کرلے لیکن جب تک لوگوں کو اس جانب متوجہ نہ کیا جاتا تو یہ کامیابی جو اس وقت حاصل ہوئی ہے یہ بہت دیر میں حاصل ہوتی۔ اس لئے میں اس فورم پر جناب عشرت اقبال وارثی صاحب کو مبارکباد پیش کرنا چاہونگا۔ یہاں یہ بات غور کرنے کی ہے کہ محترم عشرت اقبال وارثی صاحب نے یہ آرٹیکلز یا مضامین کسی لالچ کے بغیر محض حب نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بنیاد پر لکھے ہیں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول کرے اور یہ نیکی آخرت میں ان کے کام آئے، آمین۔

قارئین کرام گزشتہ روز میں نے اپنے ایک ساتھی کو مائی پیج کی جانب متوجہ کیا اور ان کو مائی پیج کا وزٹ کرایا تو وہ متاثر ہوئے لیکن ان کی ایک بات جو کہ سولہ آنے درست ہے اس نے مجھے مجبور کیا کہ میں اس موضوع پر قلم اٹھاؤں۔ انہوں نے مائی پیج کو پسند کیا اور جب میں نے کہا کہ مائی پیج کے ممبران کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے تو انہوں نے فوراً کہا سلیم بھائی یہ سب اکتیس مئی تک ہے جیسے ہی فیس بک پر سے پابندی ہٹے گی لوگ ایک بار پھر فیس بک کی جانب چلے جائیں گے۔ محترم بھائیوں اور بہنوں دراصل یہی ہمارا امتحان ہے کیوں کہ یہ ایک فطری بات ہے کہ جب ہماری کوئی پسندیدہ چیز دستیاب نہیں ہوتی ہے تو ہم اس کے متبادل کے طور پر کسی دوسری چیز کو پسند کرلیتے ہیں اور وہ چیز ہمیں اچھی بھی لگتی ہے لیکن اصل امتحان تو یہ ہے کہ جب ہماری پسندیدہ چیز بھی دستیاب ہو اور اس کے مقابلے کی دوسری چیز بھی مارکیٹ میں دستیاب ہو تو پھر اس صورتحال میں کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا۔

فیس بک پر سے اکتیس مئی کو پابندی ہٹا دی جائے گی اور یہ شیطانی چکر ایک بار پھر شروع ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ مائی پیج بھی آپ لوگوں کے سامنے ہے۔ فیصلہ ہم نے خود کرنا ہے کہ ہم نے ایک بار پھر فیس بک کی جانب جانا ہے اور اس کو پذیرائی بخشنی ہے یا مائی پیج جو کہ خالصتاً ہمارے اپنے لوگوں کی ایک کاوش ہے۔ ایک مکمل پاکستانی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ جس کو کسی بھی لحاظ سے کسی بھی مغربی سائٹ سے کم نہیں کہا جاسکتا ہے۔ اب اگر ہم ایک بار پھر فیس بک کو پذیرائی دیتے ہیں تو ہمارے وزٹ کے باعث اس کی ریٹنگ میں اضافہ ہوگا جس کی بنیاد پر اس کو اشتہارات ملیں گے اور ان اشتہارات کی کمائی کو وہ ہمارے ہی لوگوں کے خلاف استعمال کرے گا۔ جب فیس بک انتظامہ یہ دیکھے گی کہ ایک بار پھر ہم نے اسے پذیرائی دی ہے تو کچھ بعید نہیں کہ مستقبل میں وہ ایک بار پھر ایسی گستاخی کرے کیونکہ یہ لوگ باز آنے والے نہیں تاوقتیکہ ان کو ان کی زبان میں سمجھا دیا جائے اور یاد رکھیں کہ یہودی دو چیزوں سے بہت ڈرتا ہے ایک موت سے اور دوسرا اپنے مالی نقصان سے۔ فیس بک پر پاکستان میں پابندی سے اس کو لاکھوں ڈالر کا نقصان پہنچتا رہا ہے اسی لئے وہ مختلف حیلوں بہانوں سے ہمیں اس جانب راغب کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے کبھی معافی کے نام پر اور کبھی غیر جانبداری کے نام پر لیکن ہم یہ فیصلہ کرلیں کہ اب فیس بک کو استعمال نہیں کرنا۔

دوسری جانب مائی پیج ہے جو کہ مکمل پاکستانی ویب سائٹ ہے اور ایک متوازن ویب سائٹ ہے یہ ایک ایسی ویب سائٹ ہے کہ جس کو آے فیملی ویب سائٹ کہہ سکتے ہیں۔ اس ویب سائٹ نے کچھ ہی عرصے میں پاکستانی کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ درجہ حاصل کرلیا ہے۔ مائی پیج بھی اسی ویب سائٹ کی ایک کاوش ہے اب یہ ہمارا کام ہے ہم اس کو پذیرائی دیں اور اس کو کامیاب کریں کیوں کہ اس کی کامیابی ہی فیس بک یا ٹویئٹر کی ناکامی ہوگی۔ فیس بک پر اکتیس مئی کو پابندی ختم ہوجائے گی فیس بک کی سروس ایک بار پھر پاکستان میں شروع ہوجائے گی۔ اب فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے فیس بک یا مائی پیج۔
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 535 Articles with 1520393 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More