سورہ العمران 151 سے 200

(تم پریشان نہ ہو)ہم عنقریب کافروں کے دلوں میں (تمہارا)رعب ڈال دیں گے اسلئے کہ انہوں نے اﷲ کا شریک ٹھہرایاجس کی اس نے کوئی دلیل نازل نہیں کی او ر انکا ٹھکانہ جہنم ہے وہ ظالموں کا بہت برا ٹھکانہ ہے﴿۱۵۱﴾اور بیشک اﷲ نے تم سے اپنا وعدہ(جنگ ِاحد میں دشمن پر کامیابی کا)سچ کر دکھایا جبکہ(ابتداء جنگ ِاحد میں)تم دشمنوں کو اسکے حکم سے قتل کر رہے تھے(اور یہ کامیابی جاری تھی)یہاں تک کہ تم نے بزدلی کی اور (رسولﷺ کے)حکم کے بارے میں جھگڑنے لگے اور تم نے اس کے بعد(انکی)نافرمانی کی جبکہ اﷲ نے تمہیں وہ(فتح) دکھا دی تھی جو تم چاہتے تھے،تم میں سے بعض دنیا کے خواہشمند تھے اور بعض آخرت کے طلبگار(خواہاں)تھے پھر اﷲ نے تمہیں ان سے پھیر دیا(اور تمہاری فتح شکست سے بدل گئی)تاکہ وہ تمہیں آزمائے،(بعدازاں)اس نے تمہیں معاف کر دیااور اﷲ اہل ِایمان پر بڑا فضل والا ہے﴿۱۵۲﴾(یاد کرو وہ وقت)جب تم(افراتفری کی حالت میں)بھاگے جا رہے تھے اور کسی کو مڑ کر نہیں دیکھتے تھے اور رسول(ﷺ) اس جماعت میں (کھڑے)جو تمہارے پیچھے (ثابت قدم)رہی تھی تمہیں پکار رہے تھے پھر اس نے تمہیں غم پر غم دیا(یہ نصیحت و تربیت تھی )تاکہ تم اس پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتا رہا اور اس مصیبت پر جو تم پر آن پڑی رنج نہ کرو اور اﷲ تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے﴿۱۵۳ ﴾پھر اس(اﷲ)نے رنج و غم کے بعد نیند کی صورت میں تم پر سکون و اطمینان نازل کیا ،جو (واقعہ احد کی بعد والی رات میں)تم میں سے ایک جماعت پر چھا گئی اور ایک گروہ کو(جو منافقوں کا تھا)صرف اپنی جانوں کی فکر پڑی ہوئی تھی (اور انہیں نیند نہیں آئی تھی)وہ اﷲ کے ساتھ ناحق زمانہ جاہلیت والے گمان کر رہا تھاوہ کہہ رہا تھا کہ آیا اس معاملہ میں ہمیں بھی کچھ اختیار ہے؟(کہ کیاکامیابی کا کچھ حصہ ہمیں نصیب ہو گا)فرما دیجئے کہ تمام(کامیابیاں اور)کام اﷲ کے ہاتھ میں ہیں وہ اپنے دل میں کچھ باتیں چھپائے ہوئے ہیں جو آپ پر ظاہر نہیں ہونے دیتے،کہتے ہیں کہ اگر ہمارے ہاتھ میں بھی کچھ اختیار ہوتا تو ہم یہاں قتل نہ ہوتے،فرما دیجئے اگر تم لوگ اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو بھی جن کیلئے قتل ہونا لکھا جا چکا تھا وہ ضرور اپنے مقتل کی طرف نکل کر جاتے(یہ سب کچھ اسلئے ہوا)کہ اﷲ تمہارے سینوں میں چھپی ہوئی باتوں کی آزمائش کرے اور تمہارے دلوں میں جو(ایمان)ہے اسکے خلوص کو پرکھے اور تمہارے سینوں کے اندر جو کچھ ہے اﷲ اس سے باخبر ہے﴿۱۵۴﴾وہ لوگ جنہوں نے دو گروہوں کے آمنے سامنے ہونے کے دن (جنگ ِاحد کے روز)فرار کیا،انہیں شیطان نے انکے چند گناہوں کی وجہ سے بہکا دیا اور اﷲ نے انہیں معاف کر دیا ،یقینا اﷲ بخشنے والا اور بردبار ہے﴿۱۵۵﴾اے ایمان والو!تم ان کافروں کی طرح نہ ہو جاؤکہ جب ان کے بھائی سفر پر یا جنگ کیلئے جاتے ہیں (اور مر جاتے ہیں یا قتل ہو جاتے ہیں)تو وہ کہتے ہیں کہ اگر وہ ہمارے پاس ہوتے تو نہ مرتے اور نہ قتل ہوتے (تم ایسا نہ کہو)تاکہ اﷲ یہ حسرت ان کے دلوں میں رکھ دے اور اﷲ ہی زندہ رکھتا اور مارتا ہے اور اﷲ تمہارے اعمال خوب دیکھ رہا ہے﴿۱۵۶﴾اور اگر تم اﷲ کی راہ میں قتل کر دئیے جاؤیا تمہیں موت آجائے تو اﷲ کی مغفرت اور رحمت اس( مال ومتاع)سے بہت بہتر ہے جو تم جمع کرتے ہو﴿۱۵۷﴾اور اگر تم مر جاؤ یا مارے جاؤ تو تم (سب)اﷲ ہی کے حضور جمع کئے جاؤ گے ﴿۱۵۸﴾(اے حبیبﷺ)پس اﷲ کی کیسی رحمت ہے کہ آپ ان کیلئے نرم طبع ہیں اور اگر آپ تندخو اور سخت دل ہوتے تو لوگ آپ کے گرد سے چھٹ کر بھاگ جاتے پس آپ انہیں معاف فرمائیں اور ان کی شفاعت کریں اور(اہم)کاموں میں ان سے مشورہ کیا کریں ، پھر جب آپ پختہ ارادہ کرلیں تو اﷲ پر بھروسہ کیا کریں ،بیشک اﷲ توکل والوں سے محبت کرتا ہے﴿۱۵۹﴾اگر اﷲ تمہاری مدد فرمائے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں بے سہارا چھوڑ دے تو پھر کون ایسا ہے جو اسکے بعد تمہاری مدد کر سکے اور مومنوں کو اﷲ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے﴿۱۶۰﴾ناممکن ہے کہ کوئی نبی خیانت کرے اور جو شخص خیانت کرے گا وہ روز ِقیامت اسی چیز کے ہمراہ (میدانِ حشر میں)پیش ہو گاپھر ہر نفس کو اس کے کئے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گااور کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا﴿۱۶۱﴾بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جو شخص ہمیشہ اﷲ کی رضا پر چلنے والا ہو وہ اس شخص کے سے کام کرے جو اﷲ کے غضب میں گھر گیا ہواور جسکا آخری ٹھکانہ جہنم ہو جو بدترین ٹھکانہ ہے؟﴿۱۶۲﴾ اﷲ کے حضور ان کے مختلف درجات ہیں اور اﷲ ان کے اعمال کو خوب دیکھتا ہے﴿۱۶۳﴾بیشک اﷲ نے مسلمانوں پر بڑا احسان فرمایا کہ ان میں انہی میں سے (عظمت والا)رسول(ﷺ)بھیجا جو ان پر اسکی آیتیں پڑھتا اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے ،اگرچہ وہ لوگ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے﴿۱۶۴﴾(غزوہ احد میں)تم پر مصیبت آئی جبکہ(غزوہ بدر میں)اس سے دوگنا( دشمن)پر بھی تم غالب آچکے ہو،تو تم کہنے لگے کہ یہ مصیبت کہاں سے آئی ہے؟فرما دیجئے کہ یہ خود تمہاری طرف سے ہے(کہ تم نے غزوہ احد کے میدان میں حکم ِرسولﷺکی مخالفت کی)،بیشک اﷲ ہر چیز پر قادر ہے(اور اب بھی اگر تم اپنی اصلاح کر لو تو آئندہ وہ تمہیں کامیابی دے گا)﴿۱۶۵﴾اور اس روز(احد کے دن)جب دو گروہ(مومنین و کفار)آپس میں نبردآزما ہوئے تو تم پر جو مصیبت آئی وہ اﷲ کے حکم سے آئی تاکہ اﷲ دیکھ لے (مخلص)مومن کون ہیں﴿۱۶۶﴾اور ایسے لوگوں کی بھی پہچان کرا دے جو منافق ہیں اور جب ان سے کہا گیا کہ آؤاﷲ کی راہ میں جنگ کرو یا(کم از کم)دفاع ہی کرو ،تو کہنے لگے کہ اگر ہمیں علم ہوتا کہ جنگ ہو گی تو تمہارے پیچھے آتے جب وہ یہ بات کہہ رہے تھے اس وقت وہ ایمان کی نسبت کفر کے زیادہ قریب تھے ،وہ اپنے منہ سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہیں اور اﷲ (ان باتوں کو)خوب جانتا ہے جو وہ چھپا رہے ہیں﴿۱۶۷﴾یہ خود تو(جنگ سے بچ کر)بیٹھ ہی رہے تھے مگر(جنہوں نے اﷲ کی راہ میں جانیں قربان کر دیں)اپنے(ان)بھائیوں کے بارے میں بھی کہتے ہیں کہ اگر ہمارا کہا مانتے تو قتل نہ ہوتے،فرما دیں کہ اگر سچے ہو تو تم اپنے آپ کو موت سے بچا لینا﴿۱۶۸﴾اور جو لوگ اﷲ کی راہ میں قتل کئے جائیں انہیں مردہ نہ کہو ،بلکہ وہ اپنے رب کے حضور زندہ ہیں انہیں (جنت کی نعمتوں کا)رزق دیا جاتا ہے﴿۱۶۹﴾اﷲ نے اپنے فضل و کرم سے انہیں جو کچھ دیا ہے وہ اس پر خوش وخرم ہیں اور وہ(مجاہد)کہ جو ان سے پیچھے رہ گئے ہیں اور ان سے ابھی آکر نہیں ملے ان کے بارے میں بھی خوش ہیں(کیونکہ وہ اس جہان میں انکے عظیم مراتب کو دیکھتے ہیں اور جانتے ہیں)کہ نہ ان کیلئے کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے﴿۱۷۰﴾وہ خوش ہوتے ہیں اﷲ کی نعمت اور فضل سے اور اس سے بھی کہ اﷲ ایمان والوں کے اجر کو برباد نہیں کرتا﴿۱۷۱﴾جن لوگوں نے زخم کھاچکنے کے بعد بھی اﷲ اور رسول(ﷺ)کے حکم پر لبیک کہا (اور ابھی ان کے غزوہ احد کے زخم تازہ تھے کہ وہ حمراء الاسد کے میدان کی طرف چل پڑے)ان میں سے نیک عمل کرنے والوں اور صاحبان ِتقویٰ کیلئے اجر ِعظیم ہے﴿۱۷۲﴾وہ ایسے اشخاص تھے جن سے(بعض)لوگوں نے کہا کہ(لشکر دشمن کے)افراد نے تم پر( حملہ کرنے کیلئے)اکٹھ کر لیا ہے،ان سے ڈرو لیکن انکا ایمان اور زیادہ ہوگیا اور وہ کہنے لگے کہ اﷲ ہمارے لئے کافی ہے اور وہ ہمارا بہترین حامی ہے﴿۱۷۳﴾پھر وہ(مسلمان)اﷲ کے انعام اور فضل کے ساتھ واپس پلٹے انہیں کوئی نقصان نہ پہنچا اور انہوں نے رضائے الہیٰ کی پیروی کی اور اﷲ بڑے فضل والا ہے﴿۱۷۴﴾یہ شیطان صرف اپنے چاہنے والوں کو(بے بنیاد باتوں اور افواہوں کے ذریعے)ڈراتا ہے لہذٰا تم ان کافروں سے نہ ڈرواور صرف مجھ سے ڈرواگر تم مومن ہو﴿۱۷۵﴾(اے غمگسار ِعالم!)جو لوگ کفر میں جلدی کرتے ہیں ان( کی وجہ)سے غمگین نہ ہونا ،یہ اﷲ کا کچھ نقصان نہیں کر سکتے اﷲ چاہتا ہے کہ آخرت میں ان کو کچھ حصہ نہ دے اور ان کیلئے بڑاعذاب تیار ہے ﴿۱۷۶﴾جن لوگوں نے ایما ن کے بدلے کفر خرید اوہ اﷲ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور انکو دکھ دینے والا عذاب ہو گا﴿۱۷۷﴾اور کافر یہ ہر گز خیال نہ کریں کہ ہم جو انہیں ڈھیل دے رہے ہیں (ان کی رسی دراز رکھتے ہیں)یہ ان کیلئے کوئی اچھی بات ہے یہ ڈھیل تو ہم صرف اسلئے انہیں دے رہے ہیں کہ وہ زیادہ گناہ کر لیں،(آخرکار)ان کیلئے رسوا(ذلیل)کرنے والا عذاب ہے﴿۱۷۸﴾اور اﷲ مسلمانوں کو ہر گز اس حال پر نہیں چھوڑے گا جس پر تم (اس وقت)ہوجب تک وہ پاک کو ناپاک سے جدا نہ کر دے اور اﷲ کی یہ شان نہیں کہ (اے عامتہ الناس!)تمہیں غیب سے آگاہ کر دے،لیکن اﷲ اپنے رسولوں سے جسے چاہے(غیب کے علم کیلئے)چن لیتا ہے،سو تم اﷲ اور اسکے رسولوں پر ایمان لاؤاور اگر تم ایمان لے آؤ اور تقویٰ اختیار کرو تو تمہارے لئے بڑا ثواب ہے﴿۱۷۹﴾اور جن لوگوں کو اﷲ نے اپنے فضل وکرم سے (بہت کچھ)دے رکھا ہے اور وہ بخل کرتے ہیں وہ ہر گز یہ خیال نہ کریں کہ بخل ان کے حق میں بہتر ہے بلکہ یہ انکے حق میں برا ہے قیامت کے دن وہ مال طوق بنا کر انکے گلوں میں ڈالا جائے گا جس میں وہ بخل کر رہے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی میراث اﷲ ہی کیلئے ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اس سے خوب خبردار ہے﴿۱۸۰﴾بیشک اﷲ نے ان لوگوں(یہودیوں)کی بات سنی ہے جنہوں نے کہا کہ اﷲ محتاج ہے اور ہم مالدار ہیں،اب ہم ان کی ساری باتیں اور ان کا انبیاء کو ناحق قتل کرنا(بھی)لکھ رکھیں گے اور(قیامت کے دن)فرمائیں گے کہ (اب تم)جلا ڈالنے والے عذاب کا مزہ چکھو﴿۱۸۱﴾یہ اس چیز کے بدلے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور اﷲ(اپنے)بندوں پر ظلم نہیں کرتا﴿۱۸۲﴾﴿آیت نمبر ا۱۸،۱۸۲ یہودیوں کی سرزنش کیلئے نازل ہوئی ہیں۔﴾(یہ)وہی(ہیں)جنہوں نے کہا کہ اﷲ نے ہم سے عہد لیا ہے کہ ہم کسی رسول پر ایمان نہ لائیں جب تک وہ(معجزہ کے طور پر)ایسی قربانی نہ کرے جسے(آسمانی)آگ کھا جائے،آپ (ان سے)فرما دیں کہ پھر تم نے مجھ سے پہلے آنے والے انبیاء کو کیوں قتل کیا اگر تم سچے ہو جبکہ وہ واضح نشانیاں اور جو کچھ تم کہتے ہو لیکر آئے تھے﴿۱۸۳﴾پھر بھی اگر آپ کو جھٹلائیں تو(محبوب آپ رنجیدہ خاطر نہ ہوں)آپ سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کو جھٹلایا گیا جو واضح نشانیاں اور صحیفے اور روشن کتاب لیکر آئے تھے﴿۱۸۴﴾ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور تم قیامت کے دن اپنا اجر مکمل طور پر حاصل کرو گے پس جو کوئی دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا سو وہ پورا کامیاب ہوااور دنیا کی زندگی دھوکے کے مال کے سوا کچھ بھی نہیں ﴿۱۸۵﴾(اے مسلمانو!)یہ طے شدہ ہے کہ تمہارے اموال اور تمہاری جانوں کے ذریعے تمہاری آزمائش کی جائے گی اور جن لوگوں (یعنی یہودیوں)کو تم سے پہلے آسمانی کتاب دی گئی ہے اور(اسی طرح)جنہوں نے شرک کی راہ اختیار کر رکھی ہے ان سے تم بڑی دل آزار باتیں سنو گے اور اگر تم نے صبرواستقامت اور تقویٰ اختیار کیا (کہ جو تمہارے لئے زیادہ مناسب ہے)تو بیشک یہ بڑی ہمت اور حوصلے کا کام ہے﴿۱۸۶﴾ان اہل ِکتاب کو وہ عہد بھی یاد دلاؤجو اﷲ نے ان سے لیا تھا کہ تمہیں کتاب کی تعلیمات کو لوگوں میں پھیلانا ہو گا ،انہیں پوشیدہ(چھپا کر)رکھنا نہیں ہو گا مگر انہوں نے کتاب کو پس ِپشت ڈال دیا اور تھوڑی قیمت پر اسے بیچ ڈالا کتنا برا کاروبار ہے جو یہ کر رہے ہیں﴿۱۸۷﴾یہ گمان نہ کیجئے کہ جو لوگ اپنے(برے)اعمال پر خوش ہوتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسے(نیک)کام کے ضمن میں ان کی تعریف کی جائے جو انہوں نے سرانجام نہیں دیا ،آپ انہیں عذاب سے چھٹکارا میں نہ سمجھئے ان کیلئے تو دردناک عذاب ہے﴿۱۸۸﴾ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اﷲ ہی کیلئے ہے اور اﷲ ہر چیز پر قادر ہے﴿۱۸۹﴾آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور دن اور رات کے آنے جانے میں اہلِ عقل کیلئے نشانیاں ہے﴿۱۹۰﴾وہ جو اﷲ کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے یاد کرتے ہیں اور آسمانوں وزمین کی تخلیق میں غوروفکر کرتے ہیں (کہتے ہیں)اے ہمارے رب!تو نے یہ بے فائدہ نہیں بنایا ،تو پاک ہے پس ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے﴿۱۹۱ ﴾اے ہمارے رب!بیشک جسے تو نے دوزخ میں داخل کیا سو تو نے اسے رسوا کیا اور ظالموں کیلئے کوئی مددگار نہیں ہے﴿۱۹۲﴾اے ہمارے رب!(ہم تجھے بھولے ہوئے تھے)سو ہم نے ایک ندا دینے والے کو سنا جو ایمان کی ندا دے رہا تھا کہ(لوگو!)اپنے رب پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے،اے ہمارے رب!اب ہمارے گناہ بخش دے اور ہماری برائیاں مٹا اور دور فرمااور نیکوکاروں کے ساتھ ہمارا خاتمہ فرما(نیک لوگوں کی سنگت میں موت دے)﴿۱۹۳﴾اے ہمارے رب!اور ہمیں وہ سب کچھ عطا فرما جسکا تو نے ہم سے اپنے رسولوں کے ذریعے وعدہ فرمایا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کر،بیشک تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا﴿۱۹۴﴾پھر ان کے رب نے انکی دعاقبول فرمالی(اور فرمایا:)کہ میں تم میں سے کسی کام کرنے والے کا کام خواہ مرد ہو یا عورت کبھی ضائع نہیں کرتا،تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہی تو ہو،پس جن لوگوں نے ہجرت کی اور اپنے وطن سے نکالے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور انہوں نے جہاد کیا اور شہید ہوگئے،تو میں انکی برائیاں مٹا دوں گااور انہیں یقینا ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی،یہ اﷲ کے حضور سے اجر ہے اور اﷲ ہی کے پاس (اس سے بھی)بہتر اجر ہے﴿۱۹۵﴾(اے اﷲ کے بندے!)کافروں کا شہروں میں(عیش و عشرت)کے ساتھ گھومنا پھرناتجھے کسی دھوکہ میں نہ ڈال دے﴿۱۹۶﴾یہ تھوڑا سا فائدہ ہے پھر ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے﴿۱۹۷﴾لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کیلئے بہشتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں،وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے(یہ)اﷲ کے ہاں سے (انکی)مہمانی ہے اور جو کچھ اﷲ کے ہاں ہے وہ نیکوکاروں کیلئے بہت اچھا ہے﴿۱۹۸﴾اور بیشک کچھ اہل ِکتاب ایسے بھی ہیں جو اﷲ پر اور جو کچھ تمہاری طرف نازل ہوا ہے اور جو کچھ ان پر نازل ہوا ہے ایمان رکھتے ہیں اور ان کے دل اﷲ کے حضورجھکے رہتے ہیں اور آیات ِالہی کو کم قیمت پر نہیں بیچتے،ان کا اجر و ثواب ان کے رب کے پاس ہے،بیشک اﷲ حساب میں جلدی فرمانے والا ہے﴿۱۹۹﴾اے ایمان والو! صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہواور مورچوں پر جمے رہواور اﷲ سے ڈرو تاکہ فلاح پا سکو﴿۲۰۰﴾
Mehboob Hassan
About the Author: Mehboob Hassan Read More Articles by Mehboob Hassan: 36 Articles with 57320 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.