قدر

چلچلاتی دھوپ ، جھلسا دینے والی گرمی گویا سورج سوا نیزے پر ہو ، جس میں جانور بھی نڈھال ، چرند پرند بھی سایہ دار جگہوں کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں ، روز محشر کی یاد دلاتی اس قیامت خیز گرمی میں انسان وہ واحد مخلوق ہے جو اپنے اہل و عیال کے لیئے روزی کی تلاش میں مارا مارا پھرتا ہے ، تپتی دوپہروں میں سورج کے عین نیچے مشقت بھری محنت مزدوری کرتے مزدور ہوں یا کھیتوں میں ہل چلاتے کسان ، ورکشاپس پر کام کرتے ہوئے چھوٹو مگر اپنے گھر کے بڑے ہوں یا گلی گلی پھرتے ٹھیلے ، سائیکل والے ، تنور پر کام کرنے والے ملازم ہوں یا اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور ..

غرضیکہ ہر محنت کش کےلئیے سال کے سب موسم برابر ہیں ، سردی گرمی سےبے نیاز ، اپنی صحت سے بےپرواہ ، صبح سے شام تک تندہی سے اپنے فرض کی ادائیگی میں مصروف عمل رہتے ہیں .......

لطف کی بات یہ کہ جن فانی رشتوں کی خوشنودی پر عمر جیسی متاع گراں مایہ وار دیتے ہیں ، ان کی اکثریت تاحیات نالاں ہی رہتی ہے ، شکوے شکایات نوک زباں رہتے ہیں ،
مگر اس موقع پر بھی شفیق رب ہی یہ کہہ کر ڈھادس بندھاتا ہے .....
" الکاسب حبیب اللہ "
یہ اس کی اپنے بندے سے شفقت و محبت کا اظہار ہی تو ہے...
حتی کہ اس عظیم درجے کے حصول کے لیئے انبیاءعلیھم السلام بھی پیچھے نہ رہے اور ان بظاہر حقیر پیشوں کو اپنا کر عظمت کی بلندیوں پر لا کھڑا کردیا ....
Sadia Javed
About the Author: Sadia Javed Read More Articles by Sadia Javed: 24 Articles with 20433 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.