ماں تجھے سلام ،تم ہمیشہ رہو گی
(Muhammad Riaz Prince, Depalpur)
اس حقیقت کو کبھی بھی جھٹلایا نہیں جا سکتا
کہ اولاد ماں کے پیار کے بغیر ادھوری ہے ۔ اور ماں کبھی بھی اولاد کے بغیر
ماں نہیں کہلا سکتی ۔ماں کا رشتہ اولاد کے ساتھ اٹوٹ ہے ۔ ماں کی محبت اپنی
اولاد کے ساتھ اس طرح ہے جس طرح پھول میں خوشبو ۔ ماں ایک ایسی عظیم ہستی
ہے ۔ جس کے پیار کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔اس عظیم ہستی کو خراج
تحسین پیش کرنے کے لئے اور ماں کے ساتھ محبت کا اظہار کرنے کے لئے 8مئی کو
پوری دنیا میں ماں کا عالمی دن منایا جاتا ہے ۔اس دن تمام دنیا کے انسان
اپنی اپنی ماں کے ساتھ محبت کا اظہار کرتے ہیں ۔اور ان کی لمبی عمر کے لئے
دعا کرتے ہیں ۔ماں تو سب کے لئے ماں کا ہی درجہ رکھتی ہے ۔اس لئے آج جتنی
بھی مائیں زندہ ہیں ان کی صحت و تندرسی اور لمبی عمر کے لئے دعا گو ہوں اور
دعاکرتا ہوں کہ ان کا سایہ ہمیشہ رہے ۔ اور جن کی مائیں آج اس دنیا میں
نہیں ہیں ان کے لئے بہت سی دعائیں اﷲ پاک ان ماؤں کو اپنے کرب میں جگہ دے
اور ان کو جنت میں اعلیٰ مقام سے نوازے آمین!
حضور ﷺ نے ماں کی شان کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ ماں کے ساتھ ہمیشہ نرمی
کے ساتھ پیش آؤ ۔اس کے آگے مت بولو،اس کی بات کو غور سے سنو،اگروالدین
بوڑھے ہیں تو ان کا سہار ا بنو ۔ جس طرح تم کو انھوں نے انگلی پکڑ کر چلنا
سیکھایا ہے ۔ماں کی شان ہر مقام پر اپنا نام رکھی ہے ۔ کیونکہ یہ ایک ایسی
عظیم ہستی ہے جس کی بدولت آج معاشرہ قائم ہے ۔ اور اس میں بہت سے خاندان
وجود میں آئے ہیں ۔اس لئے تو کہتے ہیں ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ۔ماں نے ہمیشہ
خود کو پیاسہ رکھا مگر اپنی اولاد کو پیاسا نہیں رہنے دیا، ماں نے اپنی
اولاد کو ہمیشہ کھلایا ،اور خود بھوک کو برداشت کیا ۔ماں نے پتہ نہیں اپنی
اولاد کے اچھے مستقبل اور ان کی پرورش کے لئے کیا کچھ نہیں کیا ۔صبح سے لے
کر شام تک اور رات سے لے کر صبح تک صرف اپنے بچوں کی رکھوالی کے لئے ایک کر
دیا۔آپ جب بھی کبھی پریشان ہوں اپنی والدہ کی گود میں جا کر کچھ وقت گزار
لیا کریں سب پریشانیاں ختم ہو جائیں گی ۔اور دل کو سکون مل جائے گا۔
اﷲ پاک نے اس عظیم ہستی کو اس قدر عزت اور شہرت دی ہے کہ ماں کو ان کے بچوں
کے لئے جنت کا ذریعہ بنا دیا ہے ۔اگر اولاد اچھی اور ماں باب کی فرمانبردار
ہوتو وہ جنت دنیا میں ہی حاصل کرسکتے ہیں ۔اس لئے فرمایا جنت ماں کے قدموں
تلے ہیں ۔اب ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس کو کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔اﷲ پاک سب کی
ماؤں کو سلامت رکھے ۔ اور ہم سب کو اپنی ماؤں کا خیال رکھنے کی توفیق عطا
فرمائے ۔اور میری ان تمام قارئین سے درخواست ہے کہ جن کی مائیں آج اس دنیا
میں نہیں وہ اپنے والدین کے اجروثواب کے لئے ۔ قرآن مجید کی تلاوت کیا کریں
اور ان کے نام پر خیرات کیا کریں ۔کیونکہ اولاد کا دیا ہی والدین کو پہنچتا
ہے ۔اور ان کے دعا کیا کریں کہ اﷲ پاک ان کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب
فرمائے۔
میری ماں آج اس دنیا میں تو نہیں مگر وہ میرے وجود اور میرے ساتھ ہر لمحہ
موجود ہوتی ہیں ۔میں نے جب چاہا ان کو اپنے ساتھ پایا ۔ اور ہمیشہ ان کی
مدد میرے ساتھ رہتی ہے ۔ میں جب بھی پریشان ہوتا ہوں تو اپنی ماں کی قبر کی
زیارت کر کے اپنی تمام مشکلات اور پریشانیوں کو دور کر لیتا ہوں ۔6مارچ
2004کو تہجد کے وقت میری ماں ہم سب کو چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملی۔
ہم سب نے ان کی بہت دیکھ بھال کی اور ان کے علاج کے لئے کوئی کسر باقی نہ
چھوڑی ۔مگر ان کو جانا تھا تو وہ چلی گئیں ۔ یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ جو
بھی اس دنیا میں آیا اس نے ایک نہ ایک دن جانا ہی ہے ۔ اس لئے جب تک آپ کے
والدین آپ کے پاس ہیں ان کے پاس بیٹھ کر ان کے مسائل کو سنو اور ان کو حل
کرو۔ ان کی ضروریات زندگی کا خیال رکھو۔ او ر ان کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش
آؤ۔ان کی خدمت میں ہی عظمت اور بڑائی ہے ۔
بچوں کیلئے ایک روایات میں آیا ہے کہ اگر بچے چاہئیں تو ہر روز عمرہ کی
سعادت حاصل کر سکتے ہیں۔اگر بچے اپنے والدین کو ہر روز محبت سے دیکھ لیا
کریں اور ان کے لئے دعا کر دیا کریں تو ان کو ایک عمرہ کا ثواب مل جاتا ہے
۔اس لئے کہتے ہیں کہ ماں بچوں کے لئے جنت کا ذریعہ ہے ۔ماں اپنے بچوں کی
پریشانیوں کو سمجھ اور پرخ لیتی ہے ۔ اور محسوس کر لیتی ہے کہ میرے بچے کو
کیا پریشانی ہے ۔
میں آج تمام ماؤں کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ان کی بلندی اور
لمبی عمر اور صحت وتندرسی کے لئے دعا گوہوں۔اورمیں اپنی اور جن قارئین کی
مائیں آج ہم میں نہیں ان کے بلند درجات کے لئے اﷲ کے حضور دعا گو ہوں ۔اﷲ
پاک ان کو اپنی جوار رحمت میں رکھے ۔ آمین |
|