حسرت بڑی ظالم چیز ہوتی ہے

مجھے یاد پڑتا ہے بچپن میں بڑے سڑک پر چلتے ہوئے کوئی چیز نہیں کھانے دیتے تھے۔۔۔۔جہاں تک میرا علم ہے اسلامی شرح بھی کہتی ہے کہ کوئی پھل بھی کھاؤ تو چھلکے باہر مت پھینکو ایسا نہ ہو کہ کسی ایسے کے دل میں حسرت پیدا ہو اسے خریدنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو۔۔۔۔حسرت بڑی ظالم چیز ہوتی ہے۔۔۔۔نہ چاہتے ہوئے بھی اندر ہی اندر ایک گھٹن پیدا کرتی ہے ۔۔۔ہم نہ چاہتے ہوئے بھی سوچتے ہیں کہ اس کہ پاس ہے تو میرے پاس کیوں نہیں۔۔۔۔۔اور اگر یہ حسرتیں کبھی پوری نہ ہوں تو جرائم کے جنم لینے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔۔۔۔۔میں ٹیکنالوجی کی مخالف نہیں ہوں ۔۔۔۔ترقی ،سائنس ،ٹیکنالوجی سب جدید چیزوں کی سمجھ ہونی چاہیے مگر کسی چیز کے پیچھے نکل کر پاگل ہی ہو جانا۔۔۔۔۔اپنا دماغ استعمال ہی نہ کرنا اور محض ٹرینڈ فالو کرنا بہت بڑا المیہ ہے۔۔۔۔۔میں دراصل بات کر رہا ہوں فیس بک کے ذریعے پروان چڑھنے والے اس دکھاوا کلچرل کی جس نے ہماری نوجوان نسل کو ایک عجیب فوبیا میں مبتلا کر دیا ہے۔۔۔۔۔۔مثال کے طور پر آج اگر آپ کہیں کھانا کھانے جائیں تو آپ کا کھانا ہضم نہیں ہو گا جب تک آپ eating with فلاں at فلاں کا سٹیٹس اپلوڈ نہیں کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کے پیسے ہیں آپ کھائیے چاہے ہاوڈی سے چاہے مونال سے مگر اس کا ڈھنڈورا پیٹنے کی کیا ضرورت؟؟؟؟؟؟؟؟آپ کے نہ چاہتے ہوئے یا کسی کے نہ چاہتے ہوئے بھی آپ دکھاوا کر رہے ہیں اور کوئی دوست یا عزیز جو آپ کی پوسٹ پڑھ رہا ہے اس پر اثر ہو رہا ہے۔۔۔۔اور ہمارے معاشرے میں ایک بلاوجہ کی مقابلہ کی فضا بن گئی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دیکھیے!یہ خوشیاں اوّل تو ہیں ہی مادی لیکن اگر آپکو اچھی لگتی ہیں تب بھی انہیں اپنے تک محدود رکھیے۔۔۔۔۔ہمارے معاشرے کا تو بیڑا غرق پہلے ہی ہوا ہوا ہے اب مزید برائیاں اور ون سونی برائیاں برداشت کرنے کی طاقت نہیں ہے ہم میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ABDUL SAMI KHAN SAMI
About the Author: ABDUL SAMI KHAN SAMI Read More Articles by ABDUL SAMI KHAN SAMI: 99 Articles with 105126 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.