کرکٹ کی چند دلچسپ اصطلاحات۔۔۔۔۔

کرکٹ دنیاکا دوسرا پسندیدہ ترین کھیل ہے۔ کرکٹ کی ابتداء آج سے قریبا ایک سو چالیس سال قبل ہوئی۔ گو کہ کرکٹ ایک دلچسپ کھیل ہے اس لیئے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد کو اپنا گرویدہ بنا تا گیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ نت نئے تجربات نے کافی حد تک اس کھیل کو دلچسپ بنایا۔ کرکٹ کا سب سے دلچسپ مرحلہ چار سال بعد عالمی کپ کی صورت میں دیکھنے کو ملتا ہے جہاں دنیا کی صف اول کی ٹیمیں آپسمیں نبرد آزما ہو کر ایک دوسرے کو پچھاڑنے کی تگ و دو میں ہو تی ہیں۔ اور عالمی چمپیئین کے اعزاز کے لیئے معرکہ آرا ہو تی ہیں۔
کرکٹ سے تھوڑی بہت دلچسپی رکھنے والوں کے لیئے کرکٹ کی بنیادی باتوں، قوانیں اور اصطلاحات سے تھوڑی بہت واقفیت ضرور ہو گی مگر کرکٹ کی اصطلاح میں چند ایسی دلچپ اور حیرت انگیز اصطلاحات بھی مو جو د ہیں جو یقینا دلچسپی سے خالی نہیں۔

نیلسن نمبر۔۔۔۔ اگر کھبی کمینٹری غور سے سنی ہو تو جب کسی ٹیم کا سکور ایک سو گیارہ پر پہنچ جاتا ہے تو کو مینٹیٹر کہتا ہے " oh its a Nelson number " بعض ٹیمیں اس ہندسے کو منحوس تصور کرتے ہیں کہ کہیں وکٹ کھو نہ دیں۔ اور کو شش یہی ہو تی ہے کہ سکو ر کرتے وقت سکور ایکسو گیارہ پر رک نہ جائے ۔ اصل میں یہ کہا نی بتائی جا تی ہے یہ ہندسہ ا یڈمیرل لارڈ نیلسن کے نام پر دیا گیا ہے۔۔ اور نیلسن صا حب کے بارے میں آتا ہے کہ اسکا ایک ہاتھ، ایک پاؤں نہیں تھا۔ اور ایک آنکھ سے بھی معذور تھا ۔ اور اسی حالت میں کھیلتا بھی تھا۔ ایک اور دلچسپ بات معروف امپائر ڈیوڈ شیپرڈ اپنے دونوں پاوں کو بیک وقت کرکٹ گراونڈ پر نہیں رکھتا تھا اور ایک پا وں اٹھائے کھڑا رہتا تھا جب سکو ر ایک سو گیارہ پر پہنچ جا تا ۔۔۔

ڈیول نمبر۔ کرکٹ میں توہم پرستی پائی جا تی ہے۔ خاص کر آسٹریلین کرکٹر جب کھبی ایسے نمبر پر پہنچ جا تے ہیں جو سو سے تیراہ نمبر پیچھے ہو مثلا ستاسی، ایک سو ستای، دو سو ستاسی۔۔۔ یہ ہندسہ وہ منحوس سمجھتے ہیں۔ اور اس کی ایک کڑی وہ انس سو ستاسی 1987، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سییریز میں شکست سے بھی ملاتے ہیں۔۔۔

دو سرا۔۔۔۔۔۔ یہ اردو اصطلا ح ہے ۔ اور یہ سوئینگ کرتی گیند کی ایسی قسم ہے جب گیند کی سوئینگ کرنے کی ڈائیریکشن آتے ہو ئے ایک طرف ہو اور وہ زمین سے ٹپہ کھا کر اسکے مخالف سمت سو ئینگ کر جا ئے۔ ماہرین پاکستانی سپنر ثقلین مشتاق کو دوسرا کا موجد گردانتے ہیں۔ سری لنکن سپینر متیاہ مرلی دھرن کمال حد تک دوسرا گیند کرتے تھے۔

ڈک ورتھ لیوس۔( ڈی ایل)
گوگلی۔۔۔جب کو ئی لیگ سپینر بال اچانگ اچھل کر آف سپین بال میں تبدیل ہو جا ئے تو گوگلی بال کہا جا تا ہے ۔ا سے بو سی بال بھی کہتے ہیں کیونکہ بو سن کوئیٹ نامی کرکٹر نے اسے ایجاد کیا تھا۔ پاکستانی سپینر عبدالقادر کو گوگلی پر کمال حا صل تھا۔

کیبیج پیچ۔۔۔کرکٹ کے لیئے جو بائیس گز صاف اور سخت حصہ بنا یا جاتا اسے پیچ کہا جا تا ہے۔ کیبیج پیچ سے مراد ایسی پیچ نہیں جس پر گو بھی وغیرہ اگائے گئے ہو یا گو بھی کے کھیت پر پیچ بنا ئی گئی ہو۔ کیبیچ پیچ سے مراد ایسی پیچ ہو تی ہے جو بیٹنگ کے لیئے انتہا ئی نا سازگار ہو تی ہے اور نشیب و فراز پا ئے جاتے ہیں ۔ ایسی پیچ پر پیٹسمین انجری کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اور با ونسر سے بچنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

بیٹ کیری۔۔۔ کرکٹ کی اصطلاح ایسے بیٹسمیں کی لیئے استعمال کی جاتی ہے جو گراونڈ سے بغیر آوٹ ہو ئے پورے پچاس اوور کھیل کے لو ٹے۔ ایسے میں بیٹسمیں واقعی داد کا مستحق ہو تا ہے ، مگر پورے پچاس اوور کھیل کر آئے اور میچ بھی ہارے تو ایسے بیٹسمیں کی کو کوئی اچھی نظروں قطعا نہیں دیکھتا۔ ایسے میں جب میچ بھی نہیں جیتا اور بیٹ کیری ہو رہی ہو جا رہا تو ہو شیار اور چالاک بیٹسمین اپنا کام کر کے آؤ ٹ ہو جا نے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

کاؤ کارنر۔۔۔ ۔کرکٹ کے میدان میں بعض جگہوں پر نسبتا کم بیٹسمین بال بیٹ کرتے ہیں۔ تو ایسے جگہوں کو کاؤ کا رنر کا نام دیا جا تا ہے۔ یعنی رنز تو وہاں کم ہی بنتے ہیں گو یا وہاں گا ئے آرام سے چر رہی ہے اور مداخلت سے ڈسٹرب نہیں ہو رہی ۔ ڈنکی ڈراپ۔۔۔۔لیگ کی طرف آنکھیں بند کرکے لیگ سائڈ کی جانب جو شارٹ کھیلا جاتا ہے۔اسے کا ؤ شاٹ کہا جا تا ہے۔

ریبیٹ۔۔۔ کرکٹ میں یہ اصطلا ح ایسے کھیلا ڑی کے لیئے استعمال کی جا تی ہے جو عمو ما بیٹنگ نہیں کرسکتا اور آخری نمبر یعنی گیارھویں نمبر پر بیٹنگ کے لیئے ببھیجا جا تا ہو۔ اگر اب بھی کنفیو ژن ہو رہی ہو تو لمبو ترے پاکستانی باولر عرفان کو دیکھ کر آسانی سے یہ اصطلا ح سمجھ سکتے ہیں۔ جس نے کئی نازک مو اقع پر بیٹنگ کرتے وقت ہمارے دل کی دھڑکنوں کو بے قابو کیا۔ اور نتیجتا آؤٹ ہی ہو ئے۔
MUHAMMAD KASHIF  KHATTAK
About the Author: MUHAMMAD KASHIF KHATTAK Read More Articles by MUHAMMAD KASHIF KHATTAK: 33 Articles with 86207 views Currently a Research Scholar in a Well Reputed Agricultural University. .. View More