گدھے کہیں کے
(Hidayatullah Akhtar, Gilgit)
|
دیکھو تو سہی کتنا پیارا سا گھوڑا ہے۔ مجھے
تو بس ایسے گھوڑے پر سواری کا لطف آتا ہے۔کیا کہا یہ گدھا ہے۔۔ ارے بھائی
نہیں آپ کی نظر کمزور ہے ذرا تسلی سے دیکھیں یہ گھوڑا ہی تو ہے ۔کیا بات
کرتے ہو یار ؟آپ کا دماغ تو سہی ہے ایک گدھے کو گھوڑا کہہ رہے ہو۔کیا کبھی
آپ نے گدھا دیکھا ہے؟۔جی روز دیکھتا ہوں تو پھر گدھے کو گھوڑا کیوں کہتے
ہو؟۔کیسا گدھا ہے یہ گھوڑے کو گدھا سمجھ رہا ہے لگتا یہ ہے کہ دنیا میں
گدھوں کی تعداد برھ گئی ہے۔اچھے بھلے گھوڑے کو گدھا بنانے پر تلا ہوا
ہے۔کیا کہا میں گدھا ہوں یہ میں نے کب کہا آپ گدھے ہیں ۔۔میں تو گھوڑے کی
بات کر رہا ہوں ۔ جی نہیں آپ جس کو گھوڑا سمجھتے ہیں گھوڑا نہیں گدھا ہی
ہے۔ گدھا کہیں کا گھوڑے اور گدھے میں فرق نہیں اور چل پڑا ہے سواری
کرنے۔جناب پچھلے ستر سالوں سے اسی گھوڑے پر سوار ہوں مجال ہے کسی نے اسے
گدھا کہا ہو ایک آپ ہیں کہ اس کو گدھا سمجھ رہے ہیں ۔معاف کرنا یار آپ
میرے اس گھوڑے کو گدھا ثابت کرنے پر بضد کیوں ہیں ۔۔آپ جیسے گدھے کو دیکھ
کر ۔کیا کہا میں گدھا ہوں۔ جی اس لئے کہ گدھے کو آپ گھوڑا کہہ رہے ہو۔بس
یہی خرابی ہے ہمارے معاشرے میں ہر بندہ ایک دوسرے کو گدھا سمجھتا ہے بس
نظام بھائی ہی اس نظام کو ٹھیک کر سکتا ہے۔ مگر وہ تو بہت ہی مصروف ہیں ان
کو وقت ہی نہیں ملتا۔یہ نظام کون ہیں بھائی وہی جس نے نظام کا ٹھیکہ لے
رکھا ہے۔اس لئے ستر سالوں سے اس دھرتی میں وہی کچھ ہو رہا ہے جیسے آپ گدھے
کو گھوڑا سمجھ کر سواری کر رہے ہیں ۔میں بھی تو وہی بات کرنا چاہتا ہوں جو
آپ کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ہماری قوم نئے چہروں پر جلدی بھروسہ نہیں
کرتی جیسے آپ میرے گھوڑے کو گھوڑا نہیں گدھا سمجھ رہے ہیں ۔ارے پھر وہی
بات میں گدھے کو گھوڑا کیوں سمجھوں ۔پچھلے انتخاب میں ایک سیاسی رہنما کے
گھوڑے والا نشان کو میں سچ مچ کا گھوڑا سمجھا تھا اس نے تو گھوڑے ہی کے نام
پر سب کو گدھا بنا دیا بلکہ گدھوں کا گوشت بھی کھلا دیا ۔ارے گدھے گدھوں کے
گوشت والی بات یہاں نہیں پاکستان کی کہانی ہے۔ یہاں جی بی میں تو بوڑھی اور
مردہ بھینسوں کا گوشت کھلانے کی بات ہے بھائی۔۔ اس لئے ہمارا دماغ موٹا ہے۔
۔کسی نے اگر گدھے کا گوشت کھایا بھی ہے تو اپنی مرضی سے ۔کیوں ادھر ادھر کی
ہانکتے ہو؟۔کیا یہ چھوٹی سی بات تمھاری سمجھ میں نہیں آتی ؟۔ نہیں سمجھے؟۔۔۔گدھے
کہیں کے
چلتے چلتےایک مشہور لطیفہ کسی چڑیا گھر میں تمام جانور ہنس رہے تھے اور
گدھا خاموش تھا۔ ایک صاحب نے جب یہ منظر دیکھا تو انھیں بڑا عجیب لگا۔ اگلے
روز وہ صاحب اتفاق سے پھر چڑیا گھر چلے گئے، اس مرتبہ انھوں نے دیکھا کہ
تمام جانور تو خاموش ہیں مگر گدھا زور زور سے ہنس رہا ہے۔ ان صاحب نے قریب
ہی پنجرے میں قید بن مانس سے پوچھا کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ بن مانس بولا، کچھ
نہیں جناب! بس کل میں نے ایک لطیفہ سنایا تھا جس پر تمام جانور ہنس پڑے تھے
اس بے چارے گدھے کی سمجھ میں آج وہ لطیفہ آیا ہے اس لیے یہ آج ہنس رہا ہے۔
ڈھینچوں ڈھینچوں کیے جا رہا ہے- |
|