لبید کا حفظ قرآن

سماحت الامام المحدث الشیخ سلیماللہ خان الموقر کی آمد

تقریب کی ایک جھلک

حفظ القرآن کی ایک تاریخی تقریب
22 مئی بروز اتوار ہمارے بیٹے لبید خان المظفر اور ان کے 12 رفقائے کرام نے جامعۃ الرحمن میں قاری محمد نواز کے پاس حفظِ قرآن کی تکمیل کی ،اس موقع پر ایک عظیم الشان جلسے کا اہتمام جامع مسجد رحمانی میں کیاگیا،10 بجے صبح سے شروع ہوکر قریباً 11 بجے یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی،کراچی کے تمام اطراف سے ہمارے دوستوں،کاروباری حضرات،علمائے کرام اور حُفاظ کے عزیز واقارب نے اس پر مسرت موقعے پر شرکت کی،مہمانِ خصوصی اتحادِ تنظیماتِ مدارس پاکستان کے رئیس،وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر،جامعہ فاروقیہ کراچی کے بانی اور شیخ الحدیث حضرت مولاناسلیم اللہ خان صاحب تھے،جن حُفاظ کی دستار بندی حضرت کے ہاتھوں ہوئی ہے، اُن کے لئے یہ ایک تاریخ ساز گھڑی ہے، ضعف،پیرانہ سالی اور علالت کے باوجود ان کی آمد وتشریف آؤری نے کودک پروری کی ایک نئی مثال بھی قائم کردی ہے،حضرت نے اس پروگرام میں آدھے گھنٹے تک ایک پر مغز خطاب بھی فرمایا، جو اپنی نہایت افادیت کی وجہ سے یہاں من وعن نذر قارئین ہے:
‘‘خطبۂ مسنونہ کے بعد:معزز سامعینِ کرام،آج یہاں جامعۃ الرحمن میں ختمِ قرآن کے اس مبارک اجتماع میں شرکت میرے لئے اور آپ سب کے لئے باعث برکت ومغفرت ہے،ختمِ قرآن کے وقت دعائیں بھی قبول ہوتی ہیں، آج پوری امت کے لئے ،حاضرینِ مجلس کے لئے،اِن حُفاظ کرام اور ان کے متعلقین کے لئے،ملک وملت کے لئے خوب خوب دعاءئیں کریں،کہ باری تعالیٰ ہم سب پر اپنا فضل وکرم فرمائے،ہم سب کو گوں ناگوں مشکلات ومصائب سے نکالے،ہمارے دلوں کو قرآن وسنت کی تعلیمات سے منور کرکے اُ ن پر عمل کرنے اور کرانے کی توفیق بہم پہنچائے،ہمیں صحیح معنوں میں صراطِ مستقیم پر چلائے۔

میرے دوستو!قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ نعمت ہے جس کی کوئی مثال نہیں ہے، جس کی کوئی ثانی نہیں،یہ کتابِ ہدایت بھی ہے،کتابِ حکمت ودانائی بھی ہے،اس میں قوانین بھی ہیں،اس میں زندگی گذارنے کی کلیات ومبادئ بھی ہیں،یہ ایک خزانہ ہے،اس سے اہل اسلام اور پوری انسانیت استفادہ کرسکتی ہے،اس میں سکون ،اطمینان اور شفا بھی ہے،یہ کتاب جب تک اس طرح پڑھی جائی گی جس طرح ہمارے ان مدارس ومکاتب اور دیگر جگہوں میں پڑھی،پڑھائی ،سمجھی،سمجھائی ،سیکھی،سکھائی اور حفظ کی جاتی ہے اس وقت تک قیامت نہیں آئی گی،لیکن جب قرآنِ کریم کو پسِ پشت ڈال دیا جائے گا، تو اس دنیا میں گویا خیر نہیں ہوگی،شرہی شر کا غلبہ ہوجائے گا،تو پھر قیامت آجائی گی،نیز یہ قرآن جب تک لوگوں کے دلوں میں اس طرح راج کرے گا،تو باری تعالیٰ کی رحمتیں،نعمتیں اور برکتیں نازل ہوتی رہیں گی،اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ پورے عالم ِ اسلام،عرب ممالک اور پاکستان میں قرآن ِ کریم بہت خوب پڑھا جاتاہے،لاکھوں عوام وخواص قرآن کریم کو دل لگاکر بڑے ترنم کے ساتھ پڑھتے ہیں،حرمین شریفین کے ایمۂ عظام ہوں،یا مصر کے قرّاء ہوں ،کیا خوب قرآن پڑھتے ہیں،ہمارے یہاں پاکستان میں بھی اب بہترین قاریوں کی۔ماشاء اللہ۔ کوئی کمی نہیں۔

قرآن کریم کی طباعت پر بھی بہت کام ہوا ہے،لیکن سعودی عرب کے کنگ فہد قرآن کمپلیکس کی خدمات اس حوالے سے آبِ زر سے لکھنے کی قابل ہیں،اس عظیم مقصد پر بڑے اہتمام کے ساتھ مملکت سوندی عرب اور مصر کے بعد الحمدللہ سب سے زیادہ توجہ پاکستان میں دی جاتی ہے،آج وفاق المدارس اور اتحاد تنظیماتِ مدارس کے صدر کے طور پر ہمیں اپنے دینی عربی مدارس کی متنوع قرآنی خدمات پر بجا فخر ہے،یہاں اس ادارے میں کیاآپ حضرات نہیں دیکھ رہے،کتنی کم عمر کے بچوں نہایت کم مدت میں قرآن کریم حفظ کرلیا ہے،(دو چھوٹے بچوں کو اشارہ کرکے کھڑاکرنے کے بعد حضرت نے فرمایا)یہ دیکھیں ،ان کی عمریں ہی کیا ہیں،ابھی تین بالشت بھی نہیں ہیں اور حافظ بن گئے،ماشاء اللہ اس عمر میں ان سب بچوں اور ،اِن کے والدین واساتذہ کو یہ کارنامہ صدبارمبارک ہو،آج حفظ کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے،جگہ جگہ مدارس اور بہترین قراء ومعلمین موجود ہیں،اپنے بچوں کو حافظ وقاری بھی بنائیے،عالم ودانش ور بھی بنائیے،یہ ان معصوموں کااپنے والدین،سرپرستوں، محلے کے ذمے داروں اور سب اہل تعلق پر فرائض وحقوق کے درجے میں ہے۔

دنیا کے لوگ اپنے باطل نظریات کے لئے کتنی کوششیں کرتے ہیں،یہ ہم سے زیادہ آپ جانتے ہیں،تو حق اور سچ کے لئے ہم کیوں اپنی اپنی استطاعت کے مطابق کوششیں نہ کریں،ہم حکومت سے بھی میڈیا والوں سے بھی اور دیگر تمام اداروں کے ذمہ داران سے بھی اس موقعے پر یہ مطالبہ کریں گے،کہ پوری دنیا اسلام اور قرآن وسنت کی تعلیمات کی پیاسی ہے،پاکستان ایک عظیم اسلامی ملک ہے،یہاں کا بچہ بچہ اور ہر ہرفرد اسلام کے بارے میں کماحقہ معلومات رکھنے کا پابند ہونا چاہئے،گلوبلائزیشن کے اس دور میں مشرق ومغرب کے لوگ اس خزانے کے حوالے سے آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں،آپ اسےاپنا فرض منصبی ،قومی اور ملی پہچانیں،ا س کے لئے کمر بستہ ہوجائیے اور جدید دنیا کو قرآن وحدیث میں موجوداللہ ورسولﷺ کے پیغامات سے آراستہ وپیراستہ کیجئیے،ہم یہ نہیں کہتے کہ اس کے علاوہ کچھ اور نہ سیکھیں،یا نہ سکھائیں،ہم یہ کہنا چاہتے ہیں،کچھ سیکھیں یا نہ سیکھیں یہ ضرور سیکھیں،آپ کسی بھی میدان یا فن کے ماہر ہوں تو بہت اچھی بات ہے،لیکن قرآن وسنت سے آپ بے گانے ہوں،یہ بری بات ہے،اس میں کوتاہی کسی بھی مسلمان کے لئے روا نہیں ہے،سرکاری اداروں میں قرآن وسنت کی تعلیمات نیز عربی زبان وادب کےلئے معقول انتظامات اس ملک کے رکھوالوں پر واجب اور ضروری ہے،کیا کوئی ہے جو ہمارا یہ پیغام ان تک پہنچائے؟۔

بہرحال آج یہاں اس مسجد میں یہ رونق دیکھ کر بہت خوشی ہوئی،شیخ ولی خان المظفر اور ان کے رفقائے کار کو مبارک باد پیش کرتاہوں،ان کے لئے دعاگو ہوں،کہ اللہ رب العزت ان تمام اور صاحبزادہ لبید خان المظفر نیز ان کے ہم درسوں کودین کی صحیح سمجھ اور اس کی خدمت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے،ان کو باری تعالیٰ حسنِ قبولیت سے نوازے،حفظ یاد رکھنے اور اُس پر عمل کرنے کے اسباب اللہ تعالیٰ ان کے لئے آسان کردے، ان کو اور ادارے کواللہ تعالیٰ دن دوگنی اور رات چو گنی ترقیاں عطاء کرے’’۔
 
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 877824 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More