پاکستان میں لا ئبریری وانفارمیشن سائنس کی تعلیم کے سو سال(قسط 2 )

پاکستان میں لا ئبریری وانفارمیشن سائنس کی تعلیم کے سو سال
(1915-2015)
(یہ مضمون مصنف کے پی ایچ ڈی مقالے بعنوان ’’پاکستان میں لائبریری تحریک کے فروغ اور کتب خانوں
کی تر قی میں شہید حکیم محمد سعید کا کردار‘‘ سے موخوذ ہے۔یہ مقالے کا چوتھا باب ہے۔
مقالے پر مصنف کو جامعہ ہمدرد سے 2009 میں ڈاکٹریٹ کی سند دی)

گزشتہ سے پیوستہ
عہد قدیم میں کتب خانو ں کی تبا ہی علمی دنیا کی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے جس کے ساتھ ہی رومن سلطنت اختتام پذیر ہو ئی اور قرون وسطیٰ اور جدید دور کا آغاز ہواجو اٹھارویں صدی تک رہا۔اس دورمیں کتب خانوں نے ترقی کی ا ور ان میں باقاعدہ تنظیمی امور انجام پا نے لگے۔ ولیم سنز (Williamson's) کے مطابق بیسویں صدی کے ابتدائی دور کے لا ئبریرین کی ذمہ داری ماضی کے ورثے کی حفاظت کرنا ہی تھی(۱۰)۔ کاغذ اور چھاپے خانہ کی ایجاد نے کتا بوں کو ایک نیا روپ دیا اور کتب خانوں کی دنیا میں انقلاب بر پا ہو گیا۔ کاغذ اہل چین کی ایجاد ہے تقریباً ۱۰۵عیسوی میں سائی لون (Tsai Lun) نامی ایک چینی نے ایجاد کیا ۔ ڈاکٹر عبدالحلیم چشتی نے اپنے پی ایچ ڈی کے مقالے میں لکھا ہے کہ ’عصر حاضر کے نامور محقق عبدالحئی الکتانی نے مر جاتی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ۸۸ھ میں یوسف ابن عمرو نے مکہ معظمہ میں سب سے پہلے کاغذ بنانے کا کارخانہ قائم کیا، غالباً اسی کاغذ کو ابن ندیم نے ’’ورق تھامی‘‘ کے لفظ سے کتاب ’’ا لفہرست ‘‘میں ذکر کیا ہے(۱۱)۔ دنیاے اسلام میں ا لفہرست کامولف ابن ندیم کتابیات سازی کا ماہرتصور کیا جا تا ہے (۱۲)۔

کاغذ اور چھاپے خانے کی ایجادکے بعد کتا بیں تیزی کے ساتھ چھپنے لگیں جن کے باعث کتب خانو ں میں نئے تنظیمی مسا ئل پیدا ہو ئے کتابیں بہت زیادہ تعداد میں منظر عام پر آنے لگیں ساتھ ہی تعلیمی ادارں کا قیام عمل میں آیا۔ اس صورت حال میں کتب خانو ں میں کا م کر نے والوں کے فرائض میں تبدیلی آئی اور انہیں زیادہ توجہ کتب خانوں کی تنظیم پر دینا پڑی۔مختلف النوع مسائل اور معاملات کے با عث کتب خانو ں کا نظام روایتی لا ئبریرینزکے بجاے کلیساکے عہدیداروں اور مذہبی دانشوروں کو منتقل ہو گیا، انہوں نے کتب خانو ں کو جدید خطوط پر آراستہ کر نے میں اہم کردار اداکیا ۔ ان لو گوں میں گیبریل ناڈ (۱۶۰۰ء ۔۱۶۵۳ء) (Gabriel Naude) اور ڈیوڈ ھیوم (David Hume) شامل ہیں۔گیبریل ناڈ اُس دور کا ایک ایسا لا ئبریرین تھا جس نے لا ئبریرین شپ میں انتھک محنت سے نام کمایا(۱۳)۔ گیبریل ناڈ نے جو ایک معتبر محقق ‘ مصنف اور لا ئبریرین تھا لا ئبریرینز کی رہنمائی اور لا ئبریری کے تنظیمی امور سے متعلق رہنما اصول مر تب کئے ، ماہرین گیبریل ناڈ کی ان کوششوں کو لا ئبریری سائنس کا نقطہ آغاز بھی کہتے ہیں۔اس کی کتابAdvis Pour Dresser Une Bibliotheque تھی جس میں انتخاب کتب کے رہنما اصول، ترتیب اور مواد کے استعمال اور اضافے کے لئے تجاویز شامل تھیں۔ عوامی اور سرکاری کتب خانو ں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں بھی کتب خانو ں کی ضرورت کو محسوس کیاجانے لگا اور لوگ حکومت وقت سے اچھے کتب خانو ں کے قیام کا مطالبہ کر نے لگے۔ جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں کتب خانے قائم ہو ئے ۔ اس صورت حال میں روایتی لا ئبریرین کے برعکس ایسے لا ئبریرین کی ضرورت محسوس ہو ئی جو دانشور ہو نے کے ساتھ ساتھ انتظامی امورکا بھی ماہر ہو۔ سر این تھونی پنیز ی (۱۷۹۷ء ۔ ۱۸۷۹ء) Anthony Panizzi) (Sir،چارلس ایمی کٹر (۱۸۳۷ء۱۹۰۳ء)(Charles Ammi Cutter) اور چارلس جیوٹ (Charles Jewett)اس دور کے ماہر لا ئبریرینز میں سے تھے(۱۴)۔

فر ا نس کو کتا بو ں کی اشاعت کے حوالے سے تاریخ میں ایک خاص مقام حاصل رہا ہے ۔ کتابو ں کی تیز ی سے طباعت کے باعث کتب خانو ں میں علمی مواد و افر مقدار میں آ نے لگا جس نے کتب خانو ں میں کام کرنے والوں کو روایتی تعلیم و تر بیت سے ہٹ کر باقاعدہ ٹریننگ اور فنی تربیت حاصل کر نے پر مجبور کردیا۔ فرانس میں قائم ہو نے والے ادارے ایکول ڈیس چارٹس (the Ecole des Chartes) قائم شدہ ۱۸۱۰ء نے ۱۸۴۷ء میں کتابیات سازی کے ساتھ ساتھ آرکائیوز کی تر بیت کا اہتمام کیا کتا بیات کی تدوین تو بہت پہلے ہی ہو چکی تھی، فرانس میں اس فن کوپزیرائی حاصل ہو ئی اور اس فن نے ایک پیشہ ورانہ مہارت کی شکل اختیار کر لی ۔انیسویں صدی کی آخری دھائی میں ماہرین کتب خانہ نے اپنی تحریروں میں کتب خانو ں میں خدمات انجام دینے والے عملے کی باقاعدہ تربیت کی ضرورت واہمیت پر زور دیا۔کتب خانو ں میں کا م کر نے والے لوگوں نے اپنی انجمنیں بھی بنانی شروع کر دیں۔ ۱۸۲۹ء میں مارٹن شیر ٹینگر(Martin Scherttinger) نے لا ئبریری تعلیم و تر بیت کے لئے خصوصی لا ئبریری اسکول کی ضرورت پر زور دیا۔جرمنی میں ایک یونیورسٹی پروفیسراینٹون کلیٹ(Anton Klette) نئے پیشہ سے اسقدر متاثر ہو ئے کہ انہو ں نے ۱۸۷۱ء میں لا ئبریرینز کی تربیت پر سخت موقف اختیار کیا۔ ۱۸۷۴ء میں فریبرگ) (Freibergیونیورسٹی کے لا ئبریرین رُلمین(Rullman) نے لا ئبریری سائنس کا تین سال کا یونیورسٹی کورس تیارکیا، اس نے جرمن لا ئبریری ایسو سی ایشن کے قیام اور لا ئبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت کا منصو بہ بنانے کی غرض سے لا ئبریرینز کی ایک میٹنگ بلا نے کی تجویز بھی دی تھی لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔

جر منی میں رُلمین کی تجویز ۱۸۸۶ء میں کا میاب ہو ئی اور کارل ڈیزاکاٹکو(Karl Dziatzko)نے پہلا لا ئبریری سائنس کورس گوٹنجن یونیورسٹی Gottingen) (University of میں شروع ہوا۔ یہ کورس لا ئبریری سائنس کے ایک استاد اور یو نیورسٹی کے ڈائریکٹر کارل فرنز اس ٹو ڈی سنکو(Darl Franzotto Diziatko)نے تیار کیا تھا۔ ۱۹۰۰ء میں جرمن لائبریری ایسوسی ایشن ڈریسڈین (Dresden)کے مقام پر قائم ہو ئی، اٹلی اور سوئیڈن نے بھی گوٹنجن یونیورسٹی کی طرز پر لائبریری اسکول قائم کیے یہ وہ وقت تھا جب میلول ڈیوی کولمبیا میں لا ئبریری اسکول کے قیام کی منصوبہ بندی کر رہا تھا(۱۵)۔ انٹر نیٹ پر دستیاب
معلومات کے مطابق جرمنی میں تقریباً ۷ ادار ے لا ئبریری و انفارمیشن سائنس کی تعلیم فراہم کر رہے ہیں(۱۶)۔

امریکہ میں کتب خانو ں کی تاریخ امریکہ کی تر قی کے ساتھ ساتھ نظر آتی ہے خاص طور پر ۱۸۷۶ء کے بعد لا ئبریری سائنس کی باقاعدہ تعلیم کے آغاز سے قبل ۱۴ اکتوبر ۱۸۷۶ء میں امریکہ، برطانیہ اور کنیڈا کے لا ئبریرینز(Librarians) کا ایک اجتماع امریکہ کے شہر فلا ڈیلفیا کے مقام پر منعقد ہواجس میں’امریکن لا ئبریری ایسو سی ایشن‘ (American Library Associations)کا قیام عمل میں آیا، بوسٹن پبلک لا ئبریری کے جسٹن ونسر (Justin Winsor) ایسو سی ایشن کے صدر ، لا ئبریری آف کانگریس کے آنسورتھ اسپاٹ فورڈ (Ainsworth R. Spotford) ، شکاگو پبلک لا ئبریری کے ولیم ایف پول
(William F. Poole) اور نیوآرک اسٹیٹ لا ئبریری کے ہنری ہومس(Henry A. Homes) نا ئب صدور او ر میلو ل ڈیوی (Melvil Dewey) اے ایل اے(ALA) کا سیکریٹری مقرر ہوا (۱۷)۔ امریکن لا ئبریری ایسو سی ایشن جر نل (American Library Journarl)کا پہلا شمارہ ۳۰ اکتوبر ۱۸۷۶ء کو شائع ہوا میلو ل ڈیوی اس جنرل کا مدیر منتظم (Managing Editor) اور ۲۱ صف اول کے لا ئبریرینز ایسو سی ایٹ ایڈیٹر تھے (۱۸)۔ اس شمارے میں دیگر تحریروں کے علاوہ میلول ڈیوی کی معرکتہ ا لآ را تحریر (The Profession)بھی شامل تھی(۱۹)۔

امریکہ میں لا ئبریری سائنس کی باقاعدہ تعلیم و تر بیت شروع کر نے کے لئے اس وقت کے صف اول کے لا ئبریرینز جسٹن ونسر (Justin Winsor)، ولیم فیڈرک پول (William Frederick Poole)اور میلول ڈیوی (Melvil Dewey) نے سات نکاتی پروگرام پیش کیا۔ اس منصو بے کا اصل خالق میلول ڈیوی تھا۔طویل جدوجہد کے بعد ڈیوی ۱۸۸۷ میں کولمبیا یونیورسٹی میں ’’اسکول آف لا ئبریری اکانومی‘‘(School of Library Economy)شروع کر نے میں کامیاب ہوا۔ پہلی کلاس جو ۵ جنوری ۱۸۸۷ء کو شروع ہو ئی جو ۲۰ طلبہ پر مشتمل تھی(۲۰)۔۱۸۸۹ء میں ڈیوی کا یہ اسکول البانی کے مقام پر نیو یارک اسٹیٹ لا ئبریری میں منتقل ہو ا اور (New York State Library School) کہلا یا، ڈیوی بدستور اس کا سربراہ رہا(۲۱)۔لا ئبریری سائنس کی باقاعدہ تعلیم و تر بیت شروع ہو نے کے بعدامریکہ کے دیگر شہروں میں بھی لا ئبریری اسکول قا ئم ہو ئے ان میں پراٹ انسٹی ٹیو ٹ(Pratt Institute) ۱۸۹۰ء، ڈریکسل انسٹی ٹیو ٹ (Drexel Institute) ۱۸۹۲ء ،آرمور انسٹی ٹیو ٹ ‘، شکاگو(Armour Institute, Chicago) ۱۸۹۳ء جو ۱۸۹۷ء میں ایلو نائے یونیورسٹی (University of Illinois)منتقل ہو گیا، ۱۸۹۱ء میں لوس اینجل پبلک لا ئبریری(Los Angeles Public Library) میں لائبریری سائنس کی تر بیت شروع ہو ئی، ۱۹۰۰ء میں پٹسبرگ میں کارنیگی لا ئبریری(Carnegie Library of Pittsburgh) میں بچوں کے کتب خانو ں کے حوالے سے مخصوص کورس شروع ہوا، ۱۹۵۱ء میں (Association of American Library Schools) قائم ہو ئی، کارنیگی(Carnegie) اور کارنیگی کارپوریشن (Carnegie Corporation)نے لا ئبریری سائنس کی تعلیم وتر بیت کے لئے بھی لا ئبریری اسکولوں کی مدد کی(۲۲)۔امریکہ میں قائم ہو نے والے یہ لا ئبریری اسکول پروفیشن کی تر قی کی بنیاد بنے۔امریکہ کی ولیم سنز رپورٹ(Williamsons' Report) کے مطابق ۱۹۲۴ء میں امریکن لا ئبریری ایسو سی ایشن نے لا ئبریرین شپ کے فروغ و ترقی کے لئے ایک تعلیمی بورڈ (Board of Education for Librarianship) قائم کیا ، بورڈ نے امریکہ میں لا ئبریری تعلیم و تر بیت میں معیار قائم کر نے کے اقدامات کئے۔ ولیم سنزنے اپنی رپورٹ میں امریکہ کے ۱۴ اسکولوں پر تنقید کر تے ہوئے ان کے نصاب کو غیر معیاری قرار دیا۔

لا ئبریری تعلیم و تر بیت کی تر قی اور فروغ کا عمل جاری رہا حتیٰ کہ ۱۹۲۶ء میں پہلا ایڈوانس گریجویٹ کورس شروع ہوا جس میں پی ایچ ڈی (Doctoral Degree)پروگرام بھی شامل تھا(۲۳)۔امریکہ میں قائم ہو نے والے لائبریری اسکول پوری دنیا میں لائبریرین شپ کی ترقی کی بنیاد ثابت ہو ئے۔امریکہ اور کنیڈا کے مختلف ادارے اور جامعات جن میں لا ئبریری سائنس کی تعلیم و تر بیت کے پروگرام بیچلرز ، ماسٹر،ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر مو جود ہیں کی تعداد تقریباً ۴۳ ہے جن کے بارے میں معلومات انٹر نیٹ پر بھی دستیاب ہے (۲۴)۔

حواشی و حوالہ جات
10. Encyclopedia of Library and Information Science. ref.2, p.418.
۱۱۔ چشتی ‘ عبدالحلیم ۔،اسلا می کتب خا نے : دوسری صدی ہجری(۱۳۳ھ؍۷۴۹ء) سے ساتویں صدی ہجر ی ( ۶۵۶ھ
؍۱۲۵۸ء) تک(پی ایچ ڈی مقالہ، شعبہ لا ئبریری وانفارمیشن سا ئنس ، جامعہ کراچی ، ۱۹۷۸ء) ، ۷۶۱ص
۱۲۔ ندیم ‘محمد اسحاق ابن ،ا لفہرست۔ ترجمہ مولانا محمد اسحاق بھٹی․۔ زیر نگرانی مولانا حنیف ندوی․۔( لاہور: ادارہ ثقافت
اسلامیہ، ۱۹۴۹ء) ، ۹۱۴ص۔
13. Winger, Harold W. Aspects of Librarianship: A Trace Work of History.
Library Quarterly. xxxi, (October 196), 321, quoted in Anis Khurshid.
"Standards for Library Education in Burma, Ceylon, India and Pakistan".
(Ph.D dissertation, USA: Pittsburgh,1973), p.6
14. Encyclopedia of Library and Information Science. ref.2, p.416
15. Ibid.
16. 1) Bayerische Beamtenfachhochschule / Fachbereich Archiv- und
Bibliothekswesen, Web Site:https://www.bib-bvb.de/fachbereich/inhalt.htm
(Accessed Dec.15, 2004)
2) Bayerische Staatsbibliothek / Bayerische Bibliotheksschule.
Web Site:https://www.bib-bvb.de/bib_schule/bib_sch.htm (Accessed
Dec.15, 2004)
3) Bibliotheksschule in Frankfurt a.M. - Fachhochschule für
Bibliothekswesen. Web Site:https://www.fhsbib.uni-frankfurt.de/
(Accessed Dec.15, 2004)
4) Fachhochschule Hamburg, FB Bibliothek und Information. Web Site:
https://allekto.bui.haw-hamburg.de/ (Accessed Dec.15, 2004)
5)Fachhochschule Potsdam, Fachbereich Archiv-Bibliothek Dokumetation
Web Site: https://www.fh-potsdam.de/~ABD/abd_home.htm (Accessed
Dec.15, 2004)
6) Hochschule der Medien Stuttgart / Fachbereich Information und
Kommunikation, Web Site: https://www.iuk.hdm-stuttgart.de/ (Accessed
Dec.15, 2004)
7) Humboldt-Universität, Berlin, Institut für Bibliothekswissenschaft.
Web Site: https://www.ib.hu-berlin.de/ (Accessed Dec.15, 2004)
17. Gates , Jean Key . Introduction to Librarianship (New York: McGraw-Hill,
1976) , p.79
18. The American Library Journal. 1 (September 30, 1876) in., Jean Key
Gates. ref. 17, p.78
19. Dewey , Melvil . 'The Profession'. The American Library Journal. 1 (Sept.
30, 1876), quoted in., Jean Key Gates. ref. 17, p.239
19. Gates, Jean Key. Introduction to Librarianship. ref. 17, p. 90
20. Sharma, Jagdish Saran . Libray Movement in India and Abroad. (New
Delhi: Ess Ess Publications, 1986), p. 174.
21. Ibid., pp.91-92.
23. ALA World Encyclopedia of Library and Information Services/ed. by Robert Wedgeworth and others.- (Chicago: ALA, 1980), p.326
24. 1) The Catholic University of America, School of Library and Information .
Web Site: https://slis.cua.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
2) College of St. Catherine, St. Paul, Minnesota, Master of Lib. Inf. Sc. Web Web Site:https://minerva.stkate.edu/offices/academic/mlis.nsf
Accessed Dec.15, 2004)
3) Dominican University, Illinois, Graduate School of Lib. and Information
Science. Web Site: https://www.dom.edu/gslis/ (Accessed Dec.15, 2004)
4)East Carolina University,Department of Broadcasting, Librarianship, and
Educational Technology. Web Site: https://www.soe.ecu.edu/LTDI/
(Accessed Dec.15, 2004)
5)Emporia State University, Kansas, School of Library & Information
Management. Web Site: https://slim.emporia.edu/ (Acce Dec.15, 2004)
6)Florida State University at Tallahassee, The School of Library and
Information Studies Web Site: https://www.lis.fsu.edu/ (AcceDec.15, 2004)
7)Indiana University,School of Library and Information Science. Web Site:
https://www.slis.indiana.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
8)Kent State University, School of Library and Information Science. Web
Site: https://web.slis.kent.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
9)Louisiana State University, School of Library and Information Science.
Web Site: https://slis.lsu.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
10)North Carolina Central University, School of Library and Information
Sciences. Web site: https://www.nccu.edu/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
11)Paratt School of Information and Library Science. Web Site:
https://www.pratt.edu/sils/index.html (Accessed Dec.15, 2004)
12)Rutgers School of Communication, Information, and Lib. Studies, New
Jersey. Web Site: https://www.scils.rutgers.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
13)San Jose State University, School of Library and Information Science
(SLIS). Web Site: https://witloof.sjsu.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
14)Simmons College, Graduate School of Library & Information Science.
Web Site: https://www.simmons.edu/gslis/ (Accessed Dec.15, 2004)
15)Southern Connecticut State University, School of Communication,
Information and Library Science. Web Site:
https://www.southernct.edu/departments/ils/ (Accessed Dec.15, 2004)
16)St.John's University, New York, Department of Library and Information
Scienc. Web Site: https://www.stjohns.edu/ (Accessed Dec.15,2004)
17)University at Buffalo - School of Informatics - Department of Library &
Information Studies. Web Site: https://informatics.buffalo.edu/ (Accessed
Dec.15, 2004)
18)Texas Womens University, School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www.twu.edu/cope/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
19) University of Alabama, School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www.slis.ua.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
20) University of California-Los Angeles, Department of Library and
Information Science. Web Site: https://is.gseis.ucla.edu/ (Accessed
Dec.15, 2004)
21) University of Hawaii, School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www2.hawaii.edu/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
22)University of Illinois at Urbana-Champaign, Graduate school of lib. and
information science. Web Site: https://alexia.lis.uiuc.edu/ (Accessed
Dec.15, 2004)
23) University of Iowa, School of Library and Information Science.
Web Site: https://www.uiowa.edu/~libsci/ (Accessed Dec.15, 2004)
24)University of Kentucky, School of Library and Information Sc. Web
Site:https://www.uky.edu/CommInfoStudies/SLIS/(Accessed Dec.15,2004)
25)University of Long Island, New York, Palmer School of Library and
Information Science.
Web Site:https://www.cwpost.liunet.edu/cwis/cwp/palmer/index.html
(Accessed Dec.15, 2004)
26) University of North Carolina, Department of Library and Information
Studies. Web Site: https://www.uncg.edu/lis/ (Accessed Dec.15, 2004)
27)University of North Carolina, Chapel Hill, School of Inf. & Library
Science. Web Site: https://ils.unc.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
28) University of North Texas, The School of Library and Information
Sciences. Web Site: https://www.unt.edu/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
29) University of Oklahoma, School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www.ou.edu/cas/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
30)University of Pittsburgh, The School of Lib. and Information Sciences.
Web Site: https://www2.sis.pitt.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
31)University of Rhode Island, The Graduate School of Lib. & Information
Studies. Web Site: https://www.uri.edu/artsci/lsc/ (Accessed Dec.15, 2004)
. 32)University of South Carolina, College of Lib. and Information Science.
Web Site: https://www.libsci.sc.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
33)University of South Florida, School of Library and Information Science.
Web Site: https://nosferatu.cas.usf.edu/lis/ (Accessed Dec.15, 2004)
34)University of Southern Mississippi, School of Library and Information
Science. Web Site: https://www-dept.usm.edu/~slis/ (Acce.Dec.15,2004)
35)University of Wisconsin-Madison, School of Library & Information
Studies . Web Site: https://polyglot.lss.wisc.edu/slis/ (Acce.Dec.15,2004)
36)University of Wisconsin-Milwaukee, School of Library and Information
Science. Web Site: https://www.uwm.edu/Dept/SOIS/ (Acce.Dec.15,2004)
37) Wayne State University, Library and Information Science Program.
Web Site: https://www.lisp.wayne.edu/ (Accessed Dec.15, 2004)
38) Dalhousie University , Library and Information Studies.
Web Site: https://www.mgmt.dal.ca/slis/ (Accessed Dec.15, 2004)
39)McGill University, Graduate School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www.gslis.mcgill.ca/ (Accessed Dec.15, 2004)
40)University of Alberta, School of Library and Information Studies.
Web Site: https://www.slis.ualberta.ca/ (Accessed Dec.15, 2004)
41) University of British Columbia, School of Lib. Archival, and Information
Studies. Web Site: https://www.slais.ubc.ca/ (Accessed Dec.15, 2004)
42)A History of Library Education. London: Clive Bingley, Université
de Montréal, École de Bibliothéconomie et des Sciences del Information.
Web Site: https://www.fas.umontreal.ca/EBSI/ (Accessed Dec.15,2004)
43) University of Western Ontario, Graduate School of Lib. &Inf. Science. Web Site: https://www.fims.uwo.ca/lis/ (Accessed Dec.15, 2004)
Prof. Dr Rais Ahmed Samdani
About the Author: Prof. Dr Rais Ahmed Samdani Read More Articles by Prof. Dr Rais Ahmed Samdani: 866 Articles with 1437893 views Ph D from Hamdard University on Hakim Muhammad Said . First PhD on Hakim Muhammad Said. topic of thesis was “Role of Hakim Mohammad Said Shaheed in t.. View More