ماہِ رمضان اور مہنگائی
(Sarwar Sidduiqi, Lahore)
لوگ کہہ رہے ہیں ، غریب چیختے پھرتے ہیں کہ
اس سال ماہ ِ صیام میں بھی مہنگائی کم کیوں نہیں ہوئی حکومتی وعدے اور دعوے
کیا ہوئے؟ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈکمی واقع ہوئی مگرچیزیں
سستی پھرنہیں ہوئیں،مہنگائی کوپر لگ گئے جس چیزکے دام پوچھو ریٹ سن کر ایک
جھٹکا سا لگتا ہے رمضان شریف میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہواہے حکومت
نے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا درجنوں مرتبہ اعلان کیا لیکن گراں فروشوں کے
آگے دال تک نہیں گلتی شاید یہ ہر قانون سے ماورا ہیں ؟ حالات بتاتے ہیں اس
سال بھی روزوں میں لوگ پھل ،سموسے ،پکوڑے کھانے کو ترس گئے فروٹ کی قیمتیں
سن کر کمزوردل غشی کھاکرگرجاتے ہیں اتنا مہنگا رمضان المبارک ہم نے تو اپنی
پوری حیاتی میں نہیں دیکھا شاید
ابھی ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا؟
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ؟
مہنگائی بارے تو یقین ہے حکومت گراں فروشوں کے سامنے ڈھیرہوگئی ہے آگے کے
حالات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن حکمرانوں کو بڑھکیں لگانے سے فرصت ہی
نہیں ملتی ہر وقت مولا جٹ بنے پھرتے ہیں ایک گراں فروش سنبھالے نہیں جارہے
چو ڈاکو بدمعاش کہاں سے قابو میں آئیں گے اس وقت جو سیاستدان حکومت کو ٹف
ٹائم دے رہے ہیں وہ بھی حکمرانوں ہی جیسے ہیں پبلک ایشو پر کوئی بات نہیں
کرتا سیاستدان اپوزیشن میں آکرہی تنقید کرتے ہیں یہ الگ بات ہے کہ وہ
اقتدار میں آکر حاتم طائی کی قبر پر لات مارتے ہوئے سب کے گناہ معاف کردیتے
ہیں سب کا حصول اسلام آبادہے وگرنہ مہنگائی کے رحم وکرم پر عوام کو کبھی نہ
چھوڑتے کہتے ہیں
سکول میں ٹیچر نے طالبعلم سے پو چھا Apple
- Aسے آتا ہے یا
Uسے
یہ سن کر طالبعلم ذرا سا مسکرایا بولا مس ۔۔Apple - Aسے آتا ہے نہ Uسے
۔۔بلکہ پیسوں سے آتا ہے اسی طرح چیزیں بھی بازار سے پیسوں سے ملتی ہیں پوری
دنیا میں ماہ ِصیام میں اشیائے ضرورت کی ریٹ کنٹرول کرنے کے حقیقی اقدامات
کئے جاتے ہیں حتیٰ کہ غیرمسلم ملکوں میں بھی روزہ ڈاروں کیلئے اسپیشل
ڈسکاؤنٹ دیا جاتاہے لیکن پاکستان کا باور آدم نرالاہے یہاں چند رمضان
بازارلگاکر حکمران مطمئن ہوجاتے ہں ی کہ اب عوام کو سستی چیزیں با آسانی
دستیاب ہوں گے لیکن ہوتا ووتا کچھ نہیں الٹا سستی چیزفں ڈھونڈنے والے ذلیل
و خوار الگ ہوتے ہیں گرمی میں ان کا حشر نشر الگ ہو جاتاہے اسے کہتے
ہیں۔آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا ؟
مہنگائی بارے تو یقین ہے حکومت گراں فروشوں کے سامنے ڈھیرہوگئی ہے آگے کے
حالات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا بعض لوگوں کا خیال ہے کہ مہنگائی اس لئے
بھی کنٹرول نہیں ہوتی تمام گراں فروش ہرحکومت کا حصہ بن جاتے ہیں اب ا پنے
بندوں کے خلاف کارروائی کون کرے؟ واقعی سوچنے کی بات ہے بہرحال مقدس ماہ ِ
رمضان آتے ہی عوام پھر مہنگائی کے ڈرون حملوں کی زدمیں ہیں ۔ایک دوسرے سے
لوگ کہہ رہے ہیں حکومت کے اعلان کے موجب قیمتیں کم کیوں نہیں ہورہیں ؟معاشی
چکی میں پسے عوام موجودہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے متحمل نہیں ہیں حکمران عوام
کی مشکلات کا احساس کرتے ہوئے ایسی پالیسیاں تیار کریں جس سے رمضان، عید شب
برات پرعوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف مل سکے۔حالات جوبھی ہیں۔ انتظامیہ،پرائس
کنٹرول کمیٹیاں محکمہ خوراک علاقائی مجسٹریٹ کو اپنا کردار فعال طریقے سے
ادا کرنا چاہیے اس کے بغیر چیزیں سستی ہوں گی نہ عوام کو کوئی ریلیف ملے
گا۔
زمانے بھر کے غم یا اک تیرا غم
یہ غم ہوگا توکتنے غم نہ ہوں گے
شیدے میدے کا خیال ہے جب تک معاملات پر حکمرانوں کی گرپ نہیں ہوگی مہنگائی
کے ڈرون حملے تو عوام پر ہوتے رہیں گے اور ان کو کوئی روکنے والا نہ ہوگا
اﷲ خیر کرے دل تو پہلے ہی نہیں مانتا تھا اب تو یقین ہو گیا ہے کہ حکومت
ناجائز منافع خوروں سے قوم کو نجات دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی لیکن ایک
نیک کام کی توقع کرنا اچھی بات ہے اﷲ تبارک تعالیٰ ماہ ِ صیام میں شیطان کو
قید کردیتاہے ہمارے آس پاس درجنوں نہیں ہزاروں شیطان دندناتے پھرتے ہیں
دیکھئے غریبوں کو ہوشربا مہنگائی سے دوچارکرنے والے ان شیطانوں سے ہماری
حکومت کیا سلوک کرتی ہے؟ہرسال لوگ کہتے رہتے ہیں ،غریب چیختے پھرتے ہیں کہ
ماہ ِ صیام میں بھی مہنگائی کم کیوں نہیں ہوئی حکومتی وعدے اور دعوے کیا
ہوئے؟ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈکمی واقع ہوئی مگرچیزیں سستی
پھرنہیں ہوئیں،مہنگائی کوپر لگ گئے جس چیزکے دام پوچھو ریٹ سن کر ایک جھٹکا
سا لگتا ہے رمضان شریف میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آیا ہواہے حکومت نے
آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا درجنوں مرتبہ اعلان کیا لیکن گراں فروشوں کے آگے
دال تک نہیں گلتی شاید یہ ہر قانون سے ماورا ہیں ؟ |
|