زخموں پر مرہم
(Dr shaikh wali khan almuzaffar, Karachi)
المظفر ٹرسٹ کی جانب سے سوات آئی ڈی پیز کی خدمت کے تناظر میں۔ شاعر : ناثر ملیح آبادی |
|
مالا کنڈ ڈویژن کے آپریشن سے متاثر ہوکر
کراچی کا رخ کر نے والے بے سہارا و بے آسرا اور لٹے پٹے قافلوں کے دکھتے
زخموں پر مرہم رکھنے کے لئے حضرت مولانا ولی خان المظفر نے "المظفرٹرسٹ" کے
نام سے ان مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی جو خدمت کی اور جوشاندار ریلیف دی اس
کی کوئی مثال نہیں ، جس کو مقامی اخبارات نے بھی جی بھر کے سراہا۔
یہ نظم انہی شاندارخدمات ، بے مثال مواخات وقربانی اور جذبے کی تصویر کشی
کا بھر پور مرقع ہے.
رستے زخموں پر سکوں کا لا کے مرھم دہر دیا
انقلاب ایسا ولی خاں نے ہے برپا کر دیا
غم گسارِ غم رسیداں بن گئے ہیں روز و شب
جھولیوں کو غم زدوں کی ہر خوشی سے بھر دیا
نہ کوئی امداد نہ تشہیر ہے نہ ناز ہے
بے نواؤں کو مگر پھر بھی ہے مال و زر دیا
ہیں وہ مصروفِ عمل تڑپے ادھر دوڑے وہاں
دیکھنے کو الفت و خدمت کا یہ منظر دیا
در بدر اپنے مسلماں بھائی جتنے بھی ہوئے
استراحت کے لئے ان کو مکمل گھر دیا
کل تلک رنج و الم سے جو نگاہیں نم رہیں
آنسوؤں سے شادمانی کے انہیں کرتر دیا
ایک انصارِ مدینہ تھے وہ اصحابِ نبی
یہ ہیں انصارِ کراچی کام کر بہتر دیا
واسطے جن کے کوئی مسکن نہیں آنگن نہیں
ان کو اپنی چاہتوں سے بے مثل لنگر دیا
جس قدر اہلِ سوات آئے یہاں بولے عجب
یا الہی تونے ہم کو خوب یہ یاور دیا
مثل اس کی کوئی بھی ناثر یہاں پائی نہیں
جو رفاہی نظم کر اس شخص نے اظہر دیا
|
|