رمضان ،، عید ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

رمضان کے بعد عید اور عید کے بعد ٹی وی چینلز کا عید منانا
ماہ رمضان اپنی رحمتیں اور برکتیں لُٹاتا گُزر گیا،،خالق کے بندوں نے اللہ کی رضا حاصل کرنےاور تزکیہ نفس کے لئے بھوک اور پیاس برداشت کی تاکہ وہ پورا سال خود کو جھوٹ ، دھوکہ دہی ،خود غرضی ،لالاچ اور کینہ سےدور رکھ سکیں۔ یہ معاشرے کی وہ برائیاں ہیں جن سے ہم دوسروں کا حق پارتے اور انہیں اذیت پہنچاتے ہیں،رمضان خاص طور پر ان برائیوں سے بچنے کے لئے تحفہ خداوندی ہے،،رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد مبارک کا مفہوم ہے کہ جس نے روزہ رکھ کر بھی جھوٹ اور دھوکہ دہی سے پرہیز نہ کیا تو اللہ کو اُس کے بھوکہ پیاسا رہنے کی کوئی ضرورت نہیں،،یہ بنیادی عمل ہے کہ انسانیت کی تعظیم اور رشتوں سے اخلاص میں خالق تعالی کوتاہی برداشت نہیں کرتے،،اس کی سزا لازم ہے ،،یہاں تک کہ اللہ اپنی بارگاہ میں اُس بندے کا نیک عمل بھی قبول نہیں فرماتا ۔خیر،،،،،،،،

رمضان کے بعد عید اور عید کے بعد ٹی وی چینلز کا عید منانا،،یوں لگا کہ شیطان کھُل کر ہر گھر میں ناچ رہا ہے اور اپنی رہائی کا جشن منا رہا ہے۔یہ تحریر یہاں میں وفاقی وزیرِ اطلاعات جناب پرویز رشید صاحب کی نظر کرتا ہوں کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے آپ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ُاکستان کے اکثر ٹی وی چینلز پر اس مرتبہ بھی ہمیشہ کی طرح نہایت بیہودہ تھے کہ جیسے ہم ہمسایہ ملک کے ساتھ بے حیائی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔اپنی ویورشپ بڑھانے کی خاطر عوام کو محظوظ کرنے کے لئے کیا یہ ناچ گانا ہی عید کے تہوار پر رہ گیا ہے ہمارے ٹی وی چینلز کے پاس۔۔جناب پرویز رشید صاحب کیا آپ کو یاد ہے کہ تحریک انصاف کے دھرنوں میں ناچ گانے کے بار ےمیں کیا الفاظ استعمال کئے تھے۔۔۔؟؟ تو کیا پاکستان ٹی وی کو یہ رقص و سرور کی محفلیں آن ائیر دکھانا جائز ہیں۔؟؟

میں میڈیا سے تعلق رکھتے ہوئے اپنے ہی اداروں کے خلاف لِکھ رہا ہوں مگر مُجھے کوئی ڈر نہیں کیونکہ حق کی آواز بلند کرنا میرا فرض ہے۔آج کے دور میں میڈیا قوم کے لئے اُستاد کی حیثیت رکھتا ہے،ہم ٹی وی پر جو دیکھتے ہیں وہی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں،،جو سنتے ہیں وہی کہنے کی کوشش کرتے ہیں۔میڈیا جو دکھا رہا ہے وہ ایک درس کی صورت عام عوام کے پاس پہنچتا ہے۔کیا کیبلز اور سٹیٹلائٹ پر انڈیا کے چینلز بے حیائی پھیلانے کے لئے کم پڑ گئے تھے۔کیا اپنے ہی قومی چینل پر محافل رقص دکھا کر آپ ان آنے والے دھرنوں میں ہونے والے ناچ گانوں پر تنقید کر سکو گے۔؟؟

محترم جناب وفاقی وزیر اطلاعات ،،ہماری قوم پہلے ہی بے راہ روی کا شکار ہو چُکی ہے۔سوشل میڈیا ، فیس بُک ، وٹس ایپ اور ایمو شیمو نے بے پردگی اور بے حیائی کے بڑے ریکارڈ قائم کئے ہیں،، حالات یہاں تک پہنچ چُکے ہیں کہ ہماری نسل چھوٹی عمروں میں کئی تعلقات سے گزر رہی ہوتی ہے اور ایک سے ذیادہ تعلق رکھنا اپنا حق سمجھا جانے لگا ہے،،یہ اسلامی ریاست کے موجودہ حالات ہیں۔اس پر سونے پہ سہاگا کہ ماہ رمضان کی پریکٹس کے بعد پورے رمضان کی رحمتوں اور برکتوں کو چاند رات اور عید کے تین دنوں میں ضائع کر دیا گیا۔

دماغ میں بہت کچھ چل رہا ہے ،مگر مختصر یہ کہ خدارا اسلام کے تشخص کو مزید بدنام اور پاکستان کے عوام کو مزید برباد ہونے سے بچانے اقدامات کئے جائیں اور دیکھا جائے کہ ہم سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر قوم کو کیا پیغام پہنچا رہے ہیں،،اُن کے سامنے اپنی روایات و اقدار کو کس طرح پیش کر رہے ہیں۔تھری جی اور فور جی سے ہماری نئی نسل کس طرح مستفید ہو رہی ہے اور ٹیکنالوجی کو کس طرح عوام الناس کے لئے مفید بنایا جا سکتا ہے۔التماس یہ ہے کہ خدارا ہماری نسل کو مزید برباد ہونے سے بچایا جائے کہ کہیں یہ سرکش اپنا قلع قمع کرلیں۔