مشن جاری رہنا چاہیے
(Haq Nawaz Jilani, Islamabad)
دنیا فانی ہے، ہر انسان نے یہاں سے جانا
ہے۔اﷲ تعالیٰ نے ہر انسان کازندہ رہنے کیلئے ایک وقت مقر ر کیا ہے ۔جونہی
وہ وقت پورا ہوجاتا ہے ، انسان اس دنیا فانی سے رخصت ہو جاتا ہے۔دنیا میں
ہر روز لاکھوں انسان مرتے اور پیدا ہوتے ہیں ، بہت ہی کم ایسے لوگ ہوتے ہیں
جس کے مرنے پر پورا معاشرہ ، ملک یا دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ خفا یا
افسردہ ہوں۔ایسے لوگ اپنے عمل اور کردار سے جانے اور پہنچانے جاتے ہیں ،
حالانکہ دنیا میں بادشاہ ، وزیر اعظم اور صدر بھی مرتے ہیں لیکن کسی کو ان
کے مرنے پرکوئی افسوس یا دکھ نہیں ہوتا جب کہ حقیقت تویہ ہے کہ اکثریت کے
مرنے پر لوگ خوش ہوتے ہیں کہ اچھا ہوا جان چھوٹی۔ سچ تو یہ ہے کہ بادشاہوں
کا مرنا لوگ بھول جاتے ہیں لیکن انسانیت کی خدمت کرنے والے افراد ہمیشہ
لوگوں کے دلوں میں زندہ رہتے ہیں۔ انسانیت کی خدمت کرنے والوں میں
عبدالستار ایدھی بھی شامل ہے جن کی موت اس بابرکت مہینے میں جمعتہ المبارک
کے دن ہوئی جس کی اپنی ایک اہمیت ہے۔ عبدالستار ایدھی وہ عظیم شخصیت تھے جس
کی موت نے ملک بھر کے بے سہارا ، غریب اور عام لوگوں سمیت ہر آدمی کو دکھی
کیا ۔ انہوں نے بلاتفریق ،رنگ ونسل کے لوگوں کی خدمت کی جس کا کوئی نہیں
ہوتا اس کی لاش کو دفنانا ایدھی فاوئڈیشن کاکام ہوتاہے ، اپنے بچوں کو
چھوڑنے والے والدین ،ایدھی کی جھولی میں ڈالتے اور ایدھی ان بے سہاروں کا
عمر بھر کیلئے سہارا بنتا۔ جو کام ترقی یافتہ ممالک میں حکومتیں کرتی ہیں ،وہ
ایدھی صاحب لوگوں کے خیرات وصداقات سے کرتے رہے۔ ان کی ایمبولینس سروس تو
دنیا بھر میں بڑی سروس اپنی جگہ ہے لیکن بم دھماکوں، خودکش حملوں ، روڈ
ایکسیڈنٹ یا کسی بھی حادثاتی موت یا قدرتی آفات میں ایدھی کے ایمبولینس اور
عملہ سب سے آگے ہوتا ہے ۔ ایدھی صاحب کی خدمت نہ صرف پاکستان میں تھی بلکہ
دنیا کے کئی ممالک جس میں افغانستان، بنگلہ دیش ،انڈیا کے علاوہ کئی عرب
اور عجم کے ممالک شامل ہے ، ایدھی صاحب نے خود جاکر وہاں مصیبت اور غم ذدہ
لوگوں کی خدمت کی اور ان کا سہارا بنے ۔ ان کی بے لوث اور بلاتفریق خدمات
کی وجہ سے آج دنیا بھر میں ایدھی صاحب کے نام سے لوگ واقف ہیں۔ خود انتہائی
سادہ زندگی گزاری دو جوڑے کپڑوں میں وقت بسر کرتے تھے وہ بھی انتہائی سادگی
سے کہ کسی کو تنقید کا موقع نہ ملے۔ایدھی صاحب جاتے جاتے بھی بہت بڑا سبق
دے گئے کہ اپنے عضاعطیہ کر نے کی وصیت کر دی۔ بیماری کے باعث ایدھی صاحب کے
آنکھیں صرف نکال دی گئی جو کسی اندھے کو لگا دی جائے گی جس سے ان کو نئی
زندگی ملے گی۔
یہ اﷲ تعالیٰ کا خاص فضل وکرم ہوتا ہے کہ وہ کسی شخص کو وزیر ،مشیر،وزیراعظم
اور صدر نہ ہونے کے باوجود عزت کی دولت سے مالا مال کر دیتا ہے۔ دولت تو
ہمارے حکمرانوں کے پاس اتنی ہے کہ اگر وزیر اعظم میاں نواز شریف اور آصف
علی زرداری اپنی دولت پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لئے استعمال کریں تو
پاکستان سے غربت ختم ہوجائے گی ۔ اس طرح ملک میں قد آور کئی شخصیات موجود
ہے جن کی دولت کو اگر ملک کے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں پر خرچ کیا جائے
توغر یبوں کو مفت صحت اور تعلیم مل سکتی ہے لیکن نہ تو حکمران ایسا کچھ
کریں گے اور نہ ہی ملک کے دولت مند افراد اس طرح کوئی عمل کریں گے جس سے
عام آدمی کو فائدہ ہو۔ یہ خوش نصیبی اور اﷲ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے
والا ہر کوئی نہیں بن سکتا اس کے لئے اﷲ تعالیٰ کا خاص فضل و کرم چاہیے جو
بد قسمتی سے ہمارے حکمرانوں اور امیر ذادوں کو نصیب نہیں ہے۔
ایدھی صاحب نے تو دنیا بھر میں پاکستان کانام روشن کیا کہ بلا رنگ ونسل کے
اپنی خدمت انسانیت کے لئے جاری رکھی ۔ اب ہماری بھی کچھ ذمہ داریاں بنتی ہے
کہ ہم بھی ایدھی صاحب کے اس کار خیر کے مشن کو آگے بڑھانے کیلئے ،ایدھی
فاؤنڈیشن کا ساتھ دیں۔ جس طرح ایدھی فاؤ نڈیشن نے ملک بھر اور بیرونی دنیا
میں بھی انسانیت کی خدمت کی اسی طرح ہم ایدھی صاحب کے مرنے کے بعد اپنے
کمائی میں سے ایدھی فاؤنڈیشن کو ہر مہینے کچھ نہ کچھ عطیہ کیا کریں۔ایدھی
صاحب نے ہر انسان کو یہ سبق دیا کہ عزت اور سکون چاہیے تو اﷲ تعالیٰ کی
مخلوق کی مدد کیا کریں۔اﷲ تعالیٰ عزت بھی دے گا ، مال میں برکت بھی ڈالے گا
اور سکون قلب بھی حاصل ہوگا ۔ یہ ایدھی صاحب یا ہماری بات نہیں بلکہ اﷲ
تعالیٰ کا فرمان ہے کہ جو میرے راستے میں ایک روپے خرچ کرے گا میں اس کو دس
روپے دوں گا۔ ایدھی صاحب سے محبت کرنے کا بہتر ین طریقہ یہ ہے کہ ہم ایدھی
صاحب کے مشن کو جاری رکھیں ، ایدھی فاؤنڈیشن جو کام ملک بھر میں کررہی ہے
وہ کام اسی طرح جاری رہے وہ کام پیسوں کی وجہ سے روک نہ پائیں۔ ہر مہینے
پانچ سو یا ہزار روپے دینے سے ہمیں کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا لیکن ان بے
سہارا اور بے کسوں کو ضرور فائدہ ہوگا جن کا اﷲ تعالیٰ کے سواکوئی مدد کار
نہیں جو آپ کی اورہماری مدد کے منتظر ہے۔ عبدالستار ایدھی صاحب جہاں لاکھوں
بے سہاروں کا سہارا بنے وہاں انہوں نے دنیا بھر میں اورخاص کر ہمارے
حکمرانوں کو بھی پیغام دیا کہ عزت کمانی ہے تو اﷲ تعالیٰ کے بندوں کی خدمت
کروں ، اﷲ تعالیٰ آپ کو عزت اور شہرت کے دولت سے مالامال کر دیں گا ۔ |
|