انتظار کس بات کاہے؟
(M.Jehan Yaqoob, Karachi)
محترم مجیب الرحمن شامی ایک سینئرصحافی
کالم نگاروتجزیہ کارہیں۔اب وہ پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاکے محاذفتح کرنے کے
بعدسوشل۔میڈیاکے محاذکوسرکرنے کی تگ ودومیں مصروف ہیں۔اللہ کرے وہ اس میدان
کے بھی فاتح ٹھہریں۔
ایک وقت تھاجب ایران کے خلاف لکھناشجرممنوعہ کی حیثیت رکھتاتھاتب ان
کاشماران دبنگ صحافیوں میں تھاجویہ جرم پوری دیانت کے ساتھ کیاکرتے
تھے۔جنرل ضیاء الحق کے دورمیں جب ایرانی انقلاب کے تسلسل کے طورپرپاکستان
میں تحریک نفاذفقہ جعفریہ وجودمیں آئ اوراس کے ردعمل میں سپاہ صحابہ کاقیام
عمل میں آیاتوشامی صاحب نے اس وقت خبردارکیاتھاکہ فقہ جعفریہ کی ایران
نوازی کے جواب میں اینٹی شیعہ جماعتیں سعودی عرب کی چھتری استعمال کریں گی
لہذاایران کے توسیع پسندانہ عزائم کاشروع میں ہی گلاگھونٹ دیاجائے۔یہ
ایرانی وسعودی مداخلت کاواحدحل ہے شومی قسمت اس جانب توجہ نہ دی گئ دونوں
ممالک نے اس موقعے سے فائدہ اٹھایااورہماراملک شیعہ سنی کامیدان جنگ بن
گیا۔یہ اختلاف صدیوں سے تھااس کے باوجودشیعہ سنی ساتھ رہتے تھے۔ان میں
اتحادتھا۔پیارتھا۔یگانگت تھی۔عبادت اورخوشی غمی کے طورطریقے مختلف تھے
مگرکسی کی عبادت دوسرے کے لیے باعث آزارنہ تھی۔توہین وگستاخی کاچلن عام نہ
تھا۔یہ ایران سے آنے والے لٹریچرکااثرتھاجس نے گستاخی کوحصہ عبادت
بناڈالا۔صحابہ واہل بیت کے ماننے والے مسلمانوں کے درمیان تفریق ڈال
دی۔کتابوں میں مدفون اختلاف کوہوادی۔اس کاردعمل بھی آیااوریوں فاصلے بڑھتے
چلے گئے۔ایران نے اپنے ہم خیالوں پرنوازشات کی وہ بارش برسائ کہ وہ پاکستان
سے بڑھ کراس کی نمک حلالی کرنے لگے۔سعودیہ نے ایران دشمنی میں اینٹی ایران
فیکٹرکومضبوط کیایوں حکم رانوں کی تھوڑی سی بے بصیرتی کی وجہ سے دونوں
ممالک اپنی باہمی جنگ ہماری سرزمین پرلڑنے لگے اوریہ سلسلہ تاہنوزجاری
ہے۔جغرافیائ ودینی حوالے سے ہم نہ ایران کوناراض کرسکتے ہیں اورنہ سعودیہ
کو۔یوں فرقہ واریت کاعفریت اس قدرقوی ہوچکاہے کہ ملک کونگلنے کے درپے ہے۔
شامی صاحب نے ایسے میں اپنافرض ایک بارپھرنبھانے کی کوشش کی ہے کہ نہ مفتی
اعظم سعودی عرب کابیان دانش مندانہ ہے اورنہ ہی اس کاایرانی ردعمل۔ہمیں ان
دونوں ملکوں کی جنگ میں پڑکرملکی امن خراب کرنے کاموقع نہیں دیناچاہیے۔
اس میں کیابراہے؟ہمیں اپنے مسائل خودحل کرنے چاہییں۔ہمیں ملک میں موجودسنی
شیعہ اختلاف کاحل سوچناچاہیے۔۔۔۔۔۔۔ اورخودمختارانہ فیصلہ کرناچاہیے
مباداایرانی وسعودی مداخلت ہمارے ملک کوبھی افغانستان وعراق نہ بناڈالے۔خون
کی ندیاں تویہاں بھی بہت بہ چکی ہیں۔مزیدکس چیز کاانتظارہے؟ |
|