شاید ہم حب الوطنی سے آشنا ہیں

 میرا موبائل کہاں ہے؟ کب سے ڈھونڈ رہی ہوں... جہاں رکھا ہوگا وہیں ہوگا زری کی بہن نے جواب دیا... کب سے تو ڈھونڈ رہی ہوں... مجھے کال کرنی تھی عیشل کو.... 14اگست میں اتنے کم دن رہ گئے مجھے اس کے ساتھ شاپنگ پر جانا ہے.... اس نے اتنی پیاری کرتی ڈیزائن کروای ہے.... میں بھی وہیں سے کراؤں گی.... اور جبھی زری کو اپنا موبائل سائیڈ ٹیبل پر پڑا نظر آگیا.... شکر ادا کرتے ہوئے اس نے اپنی دوست عیشل کو کال کی... اور ٹائم سیٹ کرلیا... سنو تم نے کیا سوچا کس اسٹائل میں آرڈر کرو گی اپنا ڈریس اس کی بہن نے پوچھا..... میں وائٹ سلیو لیس کرتی ودگرین جینز لوں گی... اور سمپل جیولری سب فرینڈز جائیں گی.... سی سائڈ......
یہ پروگرام وہ تھا جو اسپیشلی تیار ہورہا تھا یومِ آزادیِ پاکستان منانے کے لیے......
افسوس جب.....
23 مارچ 1940 کو ایک قرار داد منظور ہوئی تھی جسے قرار دادِ پاکستان کا نام دیا گیا ۔.. جس دن وہ قرار داد منظور ہوئی تھی اس دن مسلم گھروں میں مٹھائیاں تقسیم ہوئی تھیں۔ گھروں میں خوشیاں پھیلی تھیں۔ اُس رات سکون کی نیند سوئے تھے مسلمان، یہ سوچ کر کہ ایک وطن ہوگا جو پاک ہو گا۔ جہاں اللہ ﷻ کا نام لیا جائے گا ، ہماری مسجدیں ہوں گی ،.. ہمیں اسلامی تعلیم پر چلنے سے کوئی منع کرنے والا نہیں ہوگا.... ۔کوی روک ٹوک نہیں ہوگی ۔۔۔ھم اسلام کے دامن میں عزت سے رہیں گے ۔۔۔۔ہماری عزتین محفوظ رہیں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔
آہ! وہ خواب 1940 کی دہائی والے سادہ دل والے لوگوں کا.....
اور اس کی وہ تعبیر 14اگست 1947،والو کی
۔۔پر انہیں کیا معلوم تھا جو وطن ، جو پاک سر زمین لاکھوں جانوں کو بے جان کر کے ، پانی کی طرح خون بہا کے حاصل کریں گے،ساٹھ سال کے بوڑھے سے لے کے ایک دن کے بچے تک کی زندگی کا نذرانہ دے کے یہ وطن حاصل کریں گے....
جس پاک سر زمین کے لیے مائیں اپنے بچوں کا گلا یہ سوچ کر گھو نٹ رہی تھی کہ قافلہ بچ جائے.... بچے کی رونے کی آواز سن کر قافلے میں موجود بہنوں کی عزت پر کہیں بلوائی حملہ نہ کردیں......
کہیں ان کے آنچل ان کی چادریں چھین کر انھیں بے پردہ نہ کردیں.....
. آہ ماں کی ممتا... بہنوں کی عزت کے لیے قربان ہوئیں....
پر آج بہنیں آ ج اسی قوم کی بیٹیاں خود اپنی چادریں اتار پھینک رہی ہیں...اسلامی مملکت میں رہتے ہوئے.... اسلام کی تعلیم پسِ پشت ڈال رہی ہیں..... .
کیا معلوم تھا ان وطن کی تعبیر پانے والوں کو کہ جو پاک وطن حاصل کیا.. ۔۔۔۔ اُس پاک وطن کی صدارت وقت کے ایسے فرعون کریں گے ۔ .....
جو کبھی وطنِ پاک کا سودا کر لیں گے،
کبھی خود بک کر پاک وطن کو بکاؤ بنا دیں گے،...
کبھی اسلامی تعلیم کے خلاف جانے والوں کو صدر بنا دیں گے۔....
کبھی گستاخان اسلام کے حامی ہوں گے ۔۔۔... کبھی عاشقانِ رسول کو پھانسی چڑھا دیں گے۔...
. کبھی وطن کی بیٹیوں کے آنچل اُتروا دیں گے،.... کبھی مساجد کی حرمت پامال کریں گے....
کبھی حق گو علماء کو ذلیل کریں گے
کبھی جدیدیت کے لباس میں پاک وطن کی بیٹیوں کو بے لباس کر دیں گے،
.... کبھی اسلام میں سود میں گنجائش کی بات کریں گے.....اور...... ، کبھی .... کفار کی گود میں جا کر سو جائیں گے۔... واپسی پر بینک میں کیش پہنچنے کی اطلاع سن لیں گے۔
اُس پاک وطن کا خواب دیکھنے والوں کو کیا پتا تھا کہ پاک وطن کو نا پاک کرنے والے کتنے پیدا ہو جائیں گے۔۔۔۔ آزادی خود شرمندہ ہے آج اپنے ہونے پر ۔....
اے اقتدار پرستو!!!!.....
اے... اقتدار کے نشے میں مدہوش حکمرانوں !!!! ہمیں سیکولر مملکت نہیں چاہیے....
، ہمیں لبرلزم کے نام پر بے حیائی یا اسلام سے دوری نہیں چاہیے۔...
ہمیں صرف ہماری اسلامی مملکت میں رہنے دو۔۔۔.. اسلامی تعلیمات کے ساتھ.... تم لوگ
جن کی زبان بولتے ہو ..... جن کے ہاتھو ں بکتے ہو ۔۔ اپنے ساتھیوں سمیت وہیں چلے جاؤ اور وہیں سے جہنم میں ۔۔۔ پر یہ وطن پاکستان ہے اسے پاک رہنے دو۔۔۔۔۔۔
پاکستان کا مطلب کیا تھا ۔۔۔۔کیا ہے ؟
جو تھا ۔۔۔وہی ہے ۔۔وہی رہے گا ،،،
یہ نعرہ نہیں ایمان ہے ہمارا ۔۔۔۔
اور ایمان بکنے کے لئے یا ختم ہونے کے لئے نہیں ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
کاش کے دل میں اتر جائے ان کہ میری یہ بات.........
🔹 لا الہ الاالله محمّد رسول اللّه ﷺ 🔹
Dur Re Sadaf Eemaan
About the Author: Dur Re Sadaf Eemaan Read More Articles by Dur Re Sadaf Eemaan: 49 Articles with 46199 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.