اپنے آپ سے فرار ناممکن ھے......کیوں که
اسکاضمیر ضرور اسے اپنی ھی عدالت میں لا کھڑا کرتا ھے.....کیونکه ایک ضمیر
ھی تو ھے....جو جھوٹ نھیں بولتا....."!
دل کی گھرائ کی پیمائش کا کوئ پیمانه نھیں....."!!
کسی بھی بات کے بارے میں اظھارے راۓ سے پهلے ضروری ھے....که آپ اس احساس کو
اس طرح محسوس کریں....که وه بات ھر ایک کے دل میں اتر جاۓ.... جےسے تپتی
صحرا اور پیاس کی شدت میں یخ بسته پانی."!! تاکه اظهارے راۓ کا صحیح حق ادا
ھو جاۓ...."!!
معزول اعتبار کبھی بحال نھیں ھوتا.....!!
انسان کو اخلاق کا درس اسوقت ھی کیوں یاد آتا ھے....جب وه خود اخلاق کی
دھجیاں بکھیر چکا ھوتاھے....اور دوسرے کو سوھان روح کر دیتا ھے...کیا اخلاق
کا درس دوسروں کے لۓ ھوتا..اخلاق کا درس دینے والےانسان کبھی اپنے گریبان
میں بھی جھانک".. ....."!!
بد اخلاق لوگوں کو سب چھوڑ جاتے ھیں...."!! یھاں تک که اس کے چاھنے والے
بھی....اسکی مثال آب استاده کی مانند ھو جاته ھے....جس میں بساند پیدا ھو
جاۓ.اور وه وه کیڑے مکوڑوں اور مچھروں کا مسکن بن جاۓ....اور وه پانی کسی
کے استعمال میں نه رھے"....."!! |