ائیر بلیو کا حادثہ، کیا بلیک واٹر نے طیارہ اغوا کیا تھا؟

پاکستان کی تاریخ میں ویسے تو کئی ایام ایسے آئے ہیں جنہیں بھلانے کی کوشش کے باوجود نہیں بھلایا جاسکتا، کئی واقعات ایسے ہیں جو تاریخ کا تاریک حصہ بن چکے ہیں ٢٨ جولائی ٢٠١٠ کو مار گلہ کی پہاڑیوں پر ہونے والا ائیر بلو طیارہ کا حادثہ بھی ایسا ہی ایک المناک خوفناک اور درد ناک واقعہ تھا اس حادثے کے کئی سیاہ پہلو ہیں اور سب سے زیادہ بلیک پوائنٹ اگر کسی واقعہ کا کوئی ہوتا ہے تو وہ اس کی وجوہات کا پتہ نہ چلنا یہ پتا لگانے میں دلچسپی نہ لینا ہوتا ہے بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ایسے واقعات کی تعداد انتہائی شرمناک ہے جن کی تحقیقات تو ہوئی لیکن واقعات کا سبب معلوم نہ ہوسکا۔

ائیر بلو کا حادثہ ایسا حادثہ جس پر حکومت پاکستان کو اس قدر سرد مہری کا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے جو عوام کو نظر آرہا ہے اس حادثے میں ایک دو نہیں ١٥٢افراد اپنی جانوں سے گئے ہیں پاکستان کے مستقبل کے معمار اس میں شہید ہوگئے اور اس میں تین غیر ملکیوں سمیت دو امریکی شہری بھی ہلاک ہوئے۔

مجھے سب سے زیادہ تشویش ان دو امریکیوں اور ایک صومالی باشندے کی موت پر ہے بلکہ ان کی موت سے زیادہ ان کے بارے میں امریکا اور صومالیہ کی پراسرار خاموشی پر ہے، یہ خاموشی کیوں؟ آخر یہ دو امریکی کون تھے اور ایک صومالین کون تھا؟ ان کی لاشیں وصول کرنے میں اس قدر خاموشی کیوں ہے؟ امریکا تو اپنے شہریوں کے لیے بہت زیادہ تشویش کا اظہار کرتا ہے، اس حادثے کے بعد امریکی ایمبیسی کے ترجمان Richard Snelsire نے صرف اس بات کا اعتراف کیا کہ حادثے میں دو امریکی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں امریکی افسر نے اس سے زیادہ اور کچھ ان دونوں کے بارے میں نہیں بتایا۔

آخر کیوں؟ آخر کیوں امریکہ کو اپنے شہریوں کی ہلاکت کے بعد ان سے روایتی دلچسپی بھی نہیں رہی؟ وہ صومالین کون تھا؟ یہ تینوں پاکستان کیوں اور کب آئے تھے؟ یہاں کن لوگوں سے انہوں نے ملاقات کی تھی یا کس کے وہ مہمان تھے؟ کب تک ان کو پاکستان میں رہنا تھا؟ امریکا میں کیا کرتے تھے؟ اور کس کے وہ رشتے دار تھے، کوئی ان کا رشتے دار تھا بھی یا نہیں؟ ان کے کوائف تو ہماری بھی کسی ایجنسی کے پاس ہونا چاہئے ائیر بلو ان کے بیمہ کی رقم کس کو دے گا؟

یہ سوالات یقیناً ہماری ایجنسیوں کے ذہن میں بھی ہونگے اور ممکن ہے وہ اس کا جواب تلاش بھی کرچکے ہوں۔ یہ سوالات اب اس لئے بہت اہم ہوگئے ہیں کہ ایک قومی اخبار نے ٨ اگست کو اپنے رپورٹر اقبال لکھویرا کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ ائیر بلیو طیارہ کسی تکنیکی خرابی اور نہ ہی موسم کی خرابی کی وجہ سے پیش آیا بلکہ اسے مبینہ طور پر بلیک واٹر کے دو کمانڈوز نے اغوا کیا تھا دنیا جانتی ہے کہ بلیک واٹر امریکا کے حوالے سے مشہور ہے اور اس طیارے میں دو امریکی بھی سوار تھے یہی دو امریکی ہے جن کے بارے میں امریکا پرسرار طور پر خاموش ہے۔۔

خبر کے مطابق بلیک واٹر کے کمانڈوز نے ائیر بلیو کا طیارہ مبینہ ظور پر کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کو تباہ کرنے کی غرض سے اغواء کیا تھا اور اس مقصد کے لیے وہ طیارہ کو پلانٹ کی عمارت سے ٹکرا دیتے لیکن طیارے کے پائلٹ پرویز اقبال نے ملک کو ایک بڑے نقصان سے بچاتے ہوئے اپنی اور پاکستانیوں کی جانوں کو قربان کردیا خبر میں بتایا گیا ہے کہ اسی وجہ سے بلیک باکس کی ریکارڈنگ کو ابھی تک منظر عام پر نہیں لایا جاسکا۔

چونکہ طیارہ تباہ اور اس میں سوار تمام لوگ ہلاک و شہید ہوچکے ہیں اس لیے حتمی بات صرف بلیک باکس کی ریکارڈنگ سے پتہ چل سکتی ہے۔ لیکن کب؟

اگر خدا ناخواستہ خبر میں جس بات کا ذکر کیا گیا ہے وہ سچ ہے تو اب ہمیں یعنی پوری قوم کو یہ جان لینا پڑے گا کہ نادیدہ قوتوں اور غیر ملکی طاقتوں نے ہمارے ایٹمی پلانٹ کو اپنے نشانہ پر رکھا ہوا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی اور مہربانی نے جس طرح ابھی تک پاکستان کے قیمتی اور ایٹمی اثاثوں کو محفوظ رکھا ہے آئندہ بھی وہ ہی اسے محفوظ رکھے گا کیونکہ وہ بہت بڑا مہربان اور سب کی حفاظت کرنے والا ہے۔
Muhammad Anwer
About the Author: Muhammad Anwer Read More Articles by Muhammad Anwer: 179 Articles with 152876 views I'm Journalist. .. View More