انجام گلستاں کیا ہوگا؟

بدعنوانی ملک و معاشرے کو دیمک کی طر ح چا ٹ جاتی ہے۔یہ ہمیشہ او پر سے نیچے کی طر ف پھیلتی ہے،یعنی حکمرانوں سے ملازمین اور پھر رعایا۔یہاں ہر شعبہ اس مرض سے دوچارہے۔ ایک ایماندارشخص کہاں جاکے انصاف طلب کرے، یہاں تو محکمہء انصاف خود اس مرض کا شکار ہے۔اگر انصاف کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے تو ہر قدم پر عدالتی اہلکار اس سے رشوت طلب کرتے ہیں۔اور یہاں تک کے وہ بے چارہ آدمی انصاف سے ہی محروم کر دیا جاتا ہے۔

محکمہء صحت ہو یا محکمہء تعلیم ، پولیس ہو یا محکمہء مال،یہاں ہر با اثر شخص نا اہلوں کو بڑی رقوم کے عوض بھرتی کرنے پر تلا ہوا ہے۔اور کیا ایسے اساتذہ طلباء کا مستقبل روشن بنا سکتے ہیں جنہیں پڑھانے سے تو کوئی غرض نہیں بلکہ بھاری تنخواہوں سے مطلب ہے۔ کہتے ہیں: ـــــ جسے ملے یوں وہ کھیتی کرے کیوں اب پولیس کا حال ہی دیکھ لیجیئے، جن کا فرض جرائم میں ملوث افراد کی سرکوبی کرنا ہے۔ باوجود بھاری تنخواہوں کے وہ ان ہی جرائم میں ملوث افراد سے رشوت وصول کرتے ہیں۔اس طر ح ایک شخص کو کہیں بھی اپنی جان،مال،عزت وآبرو محفوظ دکھائی نہیں دے رہا۔

محکمہء صحت کا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے ۔جن افراد کا فرض دکھی انسانیت کا علا ج اور مدد کرنا ہے وہی افراد اپنے مرہم و دوا (Hospital fund ) سے اپنی حیثیت بڑھا رہے ہیں وہ بیچارہ مریض جو کہ شفاء کی آرزو کے ساتھ بد قسمتی سے سرکاری اسپتال آ جاتاہے ،ویسے ہی یا اور امراض لیے گھر لوٹ آتا ہے ۔ ٰؒ؁

ـــ ٍــ محکمہء کسٹم جو ملک سے باہر اور اندر آنے والی چیزوں پر نظر رکھتا ہے ،لیکن یہ محکمہ بھی چند روپوں کے عوض منی لانڈرنگ کی سرپرستی کر رہا ہے۔

بحیثیت طالبعلم مجھے تعلیم میں ہونے والی تمام تر بد عنوانیوں کا مداوا چاہیے ،کہیں روپے دے کر نمبر بڑھوائے جا رہے ہیں تو کہیں بھاری رقوم دے کر سیٹیں خریدیں جا رہی ہیں،جس سے محنت اور لگن سے پڑھنے والے طلباء کی شدید حق تلفی کی جا رہی ہے اور ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے ،انھیں شدید احساس محرومی میں مبتلا کیا جا رہا ہے اور اسی طرح سرکاری درسگاہوں میں قابلیت ــ

سے محروم سفارشی اور راشی افراد کو تعینات کیا جا رہا ہے،اور لائق اور با صلاحیت اساتذہ ملازمت سے محروم اور خستہ حال زندگی گزارتے نظر آ رہے ہیں ۔اب طلباء حصول علم کے لیے جائیں تو کہاں جائیں ؟

ارباب اختیار کو چاہیے کہ ان تمام مسائل پر توجہ دیں اور انہیں حل کریں تا کہ ملک کے معمار اس ملک میں رہ کر تعلیم حاصل کریں اور ملک کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنائیں ۔
﴿ ملیکہ عابدی ﴾
 
Sadaf Abidi
About the Author: Sadaf Abidi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.