واہ حضرت انسان تجھے سلام میں جا رہا تھا
ایک خوبصورت لڑکی کو دیکھا دل نے کہا کیا بات ہے عجیب بات ہے دیکھا میں نے
،دل میں کہا
’’کیا بات ہے‘‘ میں نے، لیکن بعد میں شیطان بڑا لعنتی ہے مجھ سے گناہ کروا
دیا۔میں مجلس میں بیٹھا تھا اپنے مومن بھائی کی زبان سے غیبت کر رہا تھا جب
غیبت کر کر کے تھک گیا پھر کہا یا اﷲ معاف کرنا میں چاہتا نہیں تھا غیبت
کرنا لیکن شیطان مردود نے گناہ کروا دیا،میں دسترخوان پر بیٹھا کھانے کا
انتظار کر رہا تھا کھانا آیا تو کیا بات ہے بریانی،قورمہ،شامی کباب،تکہ
بوٹی،دال،سبزی،حلیم،اور میٹھے میں سویاں، کھیر، گلاب جامن،سب کچھ تھا ہم نے
کھانا شروع کیا اتنا کھایا اتنا کھایا کے معدہ بھی تھک کر گر پڑا بعد میں
پیٹ پکڑے پھر ہم نے کہا یا اﷲ معاف کرنا تو نے کہا ہے کے کم کھایا کرو ورنہ
معدہ خراب ہو جائے گا اتنی چیزیں دیکھ کر دل مچل گیا شیطان نے کہا سب کھا
جاؤ سُو کھا لیا میری کیا غلطی شیطان نے بہکایا کیوں؟میں کام کر رہا تھا
اور مسجد میں موذن کہہ رہا تھا ’’حی علی الصلوۃ‘‘جلد آؤ نماز کی طرف ہم نے
کہا کام پہلے ختم کر لوں پھر پڑھ لیں گے نماز، کام کہاں ختم ہوتے ہیں کام
چلتا رہا نماز کا وقت نکل گیا پھر ہم نے اﷲ کے آگے ہاتھ جوڑے معاف کرنا یاﷲ
شیطان نے نماز چھڑوا دی اب ذرا دل پر ہاتھ رکھیں اور سوچیں روز قیامت ہے
حساب کتاب ہو رہا ہے فرشتوں نے پوچھا ہاں بھئی یہ گناہ کیوں کیا ہم کہیں
نہیں نہیں میں نے یہ گناہ نہیں کیا، ہم کو تو شیطان نے بہکایا اگر کوئی
سوال کرنا ہے تو شیطان بھائی سے کرو تو کیا اﷲ معاف کر دے گا کے چلو چھوڑو
جو سوال کرنا ہے شیطان سے کرو سب مسلمانوں کو جنت میں ڈال دو؟کیا ایسا ممکن
ہے نہیں ایسا ممکن نہیں ہے شیطان اگر اکیلا بہکانے والا ہے تو ایک لاکھ
چوبیس ہزار نبی سمجھانے والے بھی ہیں ،جب انسان ایک لاکھ چوبیس ہزار سے
سمجھانہیں تو ایک سے بہک کیسے گیا۔اور اس کی دلیل یہ ہے کے رمضان کے مہینے
میں شیطان کو ذنجیروں سے باندھ دیا جاتا ہے پھر بھی انسان روزے نہیں رکھتا
کیوں نہیں رکھتا شیطان تو بندھا ہوا ہے پھر انسان کیوں بہک گیا اس لئے کیوں
کے ہم گناہ کر کر کے خود شیطان بن گئے ہیں ہمارے اندر ایک ہم ذات بھی ہے جو
ہمیں بہکاتا ہے لیکن ایک بات Confirm ہے کے ہم ذات اور شیطان دل میں گناہ
کی بات ڈالتے ہیں ہاتھ پکڑ کر یا ہاتھ جوڑ کر منتیں نہیں کرتے بھائی یہ
گناہ کر لو بڑی مہربانی ہو گی، ہمارے ہاتھ نہیں پکڑتا شیطان،ہماری زبان
نہیں پکڑتا شیطان اب جو بھی ہم گناہ کرتے ہیں ہم اﷲ کو جواب دہ ہیں اﷲ کہے
گا میں نے اتمام حجت کی تم نے کیوں نہیں سمجھا ،شیطان کا کام تھا بہکانا
میں نے بتا دیا تھا کے شیطان بہکائے گا اگر نہ بتایا ہوتا تو اور بات تھی
لیکن جب بتا دیا تھا تو پھر گناہ کیوں کیا ۔میں اﷲ نے کیا نہیں کیا تمہارے
لئے :
آدم ؑکو علم دیا،نوح ؑ کو حلم دیا،یحیی ؑکو زہد دیا،موسی ؑ کو ہیبت دی،عیسی
ؑ کو مناجات دی،رسول ؐ کو اخلاق دیا،کردار دیا،تصویر دی،علم دیا ،رحمت بنا
کر بھیجا تا کہ تم شیطان سے بچ سکو لیکن تم نہیں سمجھے یا یوں کہو کے تم نے
سمجھنے کی کوشش نہیں کی یا اور آسان الفاظ میں تم نے سمجھ بھی لیا لیکن دل
سے ماننا قبول نہ کیا تو اب سُنو تمہاراا نجام جہنم ہے لیکن بے شک وہ لوگ
جنتی ہیں جو میرے محبوب کے اشارے پر ایسے چلے جس طرح اُوٹنی کا بچہ اپنی
ماں کے پیچھے چلتا ہے بے شک وہ کامیاب ہیں اور جنتی ہیں وقت ہے جلدی فیصلہ
کریں جنت کی ہوا چاہئے یا جہنم کی آگ۔
|