السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کل سے دیگر مصروفیت کی بناء پہ جواب نہ دے سکا.... اس دوران کئی احباب نے اعزازی
سند دینے پر جن جن نوازشوں ... محبتوں اور کرم نوازیوں کا اظہار فرمایا ھے مجھ حقیر
کے لئے وہ سب سے بڑھ کر قیمتی سرمایہ ھے ....
محبوبِ من *حضرت شیخ ولی خان المظفر حفظہ اللہ* کی محبتوں عنایتوں اور نوازشوں کا
بے حد مشکور و ممنون ھوں جنھوں نے ھمیشہ کی طرح ذرہ نوازی فرمائی ۔۔۔۔۔۔۔۔ سچی بات
یہ ھے کہ *مولانا موصوف* کی تسلسل کے ساتھ جو محبتیں اور عنایتیں ھیں اس کا شکریہ
ادا کرنے کے لیے الفاظ میرے جذبات کا مکمل ساتھ نہیں دے پاتے اللہ اپنے شایان شان
انہیں اجر عطا فرمائے ۔
*دوسری بات* ....
ان دیدہ و نا دیدہ احباب ... مشائخ و اکابر اور دوستوں کا بھی جنہوں نے بے پناہ
محبتوں کا اظہار فرماکر اس حقیر پہ تشکر و تحسین کی برسات فرمائی... ان کے الفتوں و
شفقتوں بہرے جذبات کے لئے میرے پاس الفاظ بھت کم ھیں... اللہ تعالی دین کی اس اعلی
نسبت کے طفیل ان سب اشراف ذی قدر کو اپنی شان علو کے مطابق اجر عطاء فرمائے....
آمین
*تیسری بات*.......
مخدومِ محترم حضرت *علامہ طاھر محمود اشرفی صاحب حفظہ اللہ* کو بھی اس اعزازی شرف
کی مبارکباد پیش کرتا ھوں.... انکی علمی و عملی شخصیت اور وجاھت کے ساتھ یہ ایک
حسیں اضافہ ھے... میں سمجھتا ھوں کہ انکی اصاغر نوازی اور ھر دینی و مسلکی خدمات
میں ھر اول دستہ کے کردار کی بناء پہ انکے دیگر اعزازات کی طرح اس اعزاز اور تمغہ
کے اصل مستحق ھیں... اور انکی ھمہ جہت عمومی خدمات اور خصوصی عربی ادب کے حوالہ سے
خوش آئند اعتراف ھے.....
اللہ تعالٰی ھم کو اپنے بڑوں کی مانند ثابت قدمی کے ساتھ دین کی ھمہ جہت خدمات میں
انہی کے نقش قدم پہ رکھتے ھوئے قبول فرمائے... اور.... آو ..واہ کے رسمی الفاظ سے
دل و دماغ پہ بڑے پن کے چھوٹے اور جھوٹی ذبںنیت کے احساس سے حفاظت فرمائے...نام کے
بجائے حقیقی نمایاں کام کی طرف ھماری رھنمائی فرمائے.... آمین
.... *رحمانی* |