یک دن وارڈن نے چھاپہ مارا تو راقم کو نیند
کے دوران ایسا لگا کہ کوئی چارپائی کو ہلا رہا ہے اس لئے راقم کی آنکھ کھل
گئی تو کمرے میں موجود ساتھیوں نے اشارہ کیا کہ بات نہ کرو- چونکہ میں بھی
نیند میں تھا اس لئے کوئی بات نہیں کی - وارڈن کو شکایت ملی تھی کہ اس کمرے
کے طلباء شراب پیتے ہیں لیکن کمرے میں موجود طلباء نے شراب کوکا کولا میں
ڈال رکھی تھی اس لئے وارڈن کو پتہ نہیں چلا اور نکل گئی جبکہ وارڈن کے آنے
پر کمرے میں موجود میرے کمرے کے ساتھیوں کی دو گرل فرینڈز نے میرے چارپائی
کے نیچے اپنے آپ کو چھپا لیا-کیونکہ رات کے دس بجے کے بعد لڑکوں کے کمرے
میں کسی لڑکی کا آنا منع تھا لیکن اس دن کے بعد پتہ چلا کہ میرے ساتھ کمرے
میں رہائش پذیردونوں طلباء بہت ہوشیار ہیں- اور میرے جلدی سونے کی عادت میں
وہ اپنے بڑے بڑے کام نکال لیتے تھے - شکر ہے کہ اس دن کے بعد میں نے اپنی
رات کی سونے کی ٹائمنگ تبدیل کردی کیونکہ اعتبار ختم ہو چکا تھا دوسرے اس
دن تو اللہ نے عزت رکھ لی تھی کیونکہ لڑکیاں میرے چارپائی کے نیچے چھپی
ہوئی تھی اگر وارڈن انہیں میرے چارپائی کے نیچے سے نکال لیتی تو بھارتی
ریاست چنائی میں سگریٹ نوشی کہنے کو تو ممنوع ہے لیکن وہاں کے شہری ہیں تو
ایشیائی باشندے ‘ اس لئے انہوں نے سگریٹ نوشی کیلئے نت نئے طریقے ایجاد کئے
ہیں - چنائی میں ایک سگریٹ کی قیمت پندرہ روپے ہے جو کہ پاکستانی روپے میں
تیس روپے بنتی ہیں- سگریٹ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے کہ کم سے کم لوگ
سگریٹ پی لیں خصوصا طلباء و طالبات - لیکن بھارتی طلباء و طالبات بھی بڑے
چالاک ہیں- کالج ہاسٹل میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہے اور اس حوالے سے
باقاعدہ سرکلر بھی ہر کامن روم میں لگائے گئے ہیں لیکن طلباء و طالبات ان
پابندیوں کو خاطر میں نہیں لاتے- طلباء تو الگ بات ہمیں تو چنائی جا کر پتہ
چلا کہ بھارتی طالبات سگریٹ نوشی میں بھی کسی سے کم نہیں - ہماری ایک دوست
کے بقول سگریٹ نوشی پاکستان میں بھی خواتین کرتی ہیں لیکن ہم نے انہیں
بتایا کہ جس دھڑلے سے بھارتی خواتین کرتی ہیں شائد ہی کوئی کرتی ہوں- سب سے
مزے کی بات یہ ہے کہ ایک سگریٹ کو تین تین افراد پیتے ہیں- کبھی کبھار دو
طالبات اور ایک طالب علم اور کبھی یہ متضاد صورتحال ہوتی تھی- لیکن شام کے
اوقات میں سڑک کنارے اور کالج کے باہر سگریٹ پینے والوں میں لڑکیوں کی
تعداد زیادہ ہوتی تھی- کبھی کبھار طالبات موج مستی میں آکر کالج کے لان اور
کمروں میں بھی سگریٹ نوشی کرتی تھی البتہ وارڈن کے آنے کے بعد راقم نے کئی
طلباء کو دیکھا کہ جلدی سے سگریٹ کے ڈبے چھپا لئے- کہ وارڈن کی نظر نہ پڑے-
|