پاکستان ہے سب چلتا ہے

دوستوں اج صبح جلدی نید سے بیدار ہوا شاید رات لمبی ہوگی ہے جلدی جاگ تو گیا کوئی کام نہیں تھا سوچا اخبار پر ہی ہاتھ صاف کرلیا جائے اخبار پڑ لیا اور زیادہ بیزاری ہوگی اخبار پڑنے کے بعد لگتا ہے پاکستان کا حال بہت خراب ہے پاکستانی اخبار نیوز چینل کسی ایکشن فلم سے کم نہیں ہوتے وہ ہی سیاستدانوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی وہ ہی عوامی مسائل وہ ہی رونا دونا ایک عوام کمال سیاستدان باکمال پاکستان میں مسائل پہلے پیدا کر کے پھر حل نکالنے کے لئے سب سر جوڑ کر بیٹھ جاتے ہیں جیسی عوام ویسے ہی حکمران روز مرہ کی زندگی میں سب سے زیادہ قانون تھوڑنے والا قانون کی بات کرتا نظر اتا ہے حکمرانوں کا حال کچھ الگ نہیں جس نے سب سے زیادہ کریپشن کی وہ ہی کریپشن سے پاک ملک کی بات کرتا ہے پاکستان میں کوئی کم نہیں نہ حکمران نہ ہم ہم سے مراد عوام ہے جس دن قانون نہ تھوڑے تو ہمارا دن شروع نہیں ہوتا سنگل تھوڑنا ون وے پر جانا جہاں لکھا تھکنا منہ ہے وہ ہی گندگی زیادہ نظر اتی ہے روڈ حکومت بنا کر نہیں دے تھی اگر سرکار مہربانی کر کے بنا دیں تو ہم کو اپنے گھر کے پانی کی لاین یاد اجا تی ہیں گھر کے دروازے پر کہچرا ڈال کر حکومت کو گالی دی اپنا کام ہو گیا بجلی چوری کو ہم لوگ اپنا حق سمجھ کرکنڈا ڈالتے ہیں ووٹ پاکستان میں چالیس فیصد لوگ ڈالتے ہیں باقی سب الیکشن والے دن ٹی وی کے سامنے یا سو کر دن گزارتے ہیں پانچ سال پھر وہ ہی رونا بجلی نہیں مہنگائی بیروزگاری پانی روڈ کا رونا دفتر میں کوئِ مفت میں کام کر دے تھا ہے ہم لوگ اس کو خوش ہوکر خرچی دے تھے ہیں یار اچھا بندہ ہے رشوت نہیں مانگ رہا اگر رشوت مانگ لے ہم نے حکومت کو ہی برابولنا ہے-

جہاں بورڈ لگا ہو سگریٹ پینا منہ ہے ہماری نظر کمزو ہو جاتی ہے گاڑی کھڑی کرنا منہ ہے ہم لوگوں نے گاڑیوں کی لاین لگا کر ایک دوسرے کو درس دینے میں لگ جاتے ہیں نظام کمزور ہے پاکستان کا کچھ نہیں ہو گا یہ سب بولنا عام بات ہو گئ ہے پاکستان کی پچاس فصید عوام سیاستدان باقی اس ملک کو ہی یا ایک دوسرے کی غلطی نکال نے میں مصروف ہوتی ہے-

گھٹکا مین پوری پر حکومت نے پابندی لگا دی عوام نے پھر بھی خرید کر کہانا ہے ہر جگہ قانون تھوڑنے میں عوام کا کوی ثانی نہیں بینک ہو بس کا انتظار عوام میں کوئی صبر نام کی چیز نظر نہیں اتی اگر کوئ بول دے بھائی اپ غلط کر رے ہو سامنے سے ایک جواب اتا ہے پاکستان ہے سب چلتا ہے-

ایک افراتفری کا سماں ہے ہر انسان اپنے اپ کو اچھا اور سب کو غلط بولنے میں مصروف عمل ہے ایک سیاستدان مذاق میں کوئی بات بول دے شادی کررہا ہو پورا دن نیوز چینل پر ایک ہنگامہ بھرپاں ہوجاتا ہے غربت پر بات کرنا ہو یا مسائل کو اجاگر کرنا ہو مسلہ وہ ہی نیوز چینل پر دیکھنے کو ملتا ہے جس میں مصالہ ہو سیاستدانوں نے ہم لوگوں کو پاگل ہی سمجا ہے دو دیگ چاول کی ایک دو گلوکار کو عوام کے سامنے پیش کیا ہم لوگوں نے سلامی کے لئے پیش ہوجانا ہے مسائل حل ہونے نہیں اور سیاستدانوں نے لوگ پیش کر کے نیوز چینل پر نمبر گیم کرنی ہے انسان نہ ہوا جانور ہو گیا ہم لوگوں کو عادت ہے اس طرح زندگی گزارنے کی رشوت دے کر نوکری لے نہ اور پھر خود رشوت لینا حکمرانوں کی اپنی لڑای ہے عوام سے کوئی مطلب نہیں جس طرح عام انسان اپنی اپنی کرتا ہے حکمرانوں کی بھی یہ سوچ ہے وہ اپنی اپنی کرتے ہے جب تک ہم لوگ اپنی سوچ میں تبدیلی نہیں لے کر اتے چھوٹی چھوٹی باتوں کو اپنی زندگی میں درست نہیں کرتے قانون پر عمل نہیں کرتے تب تک پاکستان ہے سب چلتا ہے ہی رے گا-
jahangir jahejo
About the Author: jahangir jahejo Read More Articles by jahangir jahejo: 8 Articles with 9348 views writer.columnist
www.twitter.com/jahangirjahejo1
.. View More