ربیع الاول کا بابرکت مہینہ شروع ہوتے ہی
ہر طرف مبارکباد کا شور سنائی دیتا ہے اور جشن پرنور سرکار دو جہاں نبی
محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کی خوشی میں گھر گھر محفل میلاد کا
انعقاد کیا جاتا ہے ہر جانب بہار کا سماں بندها ہوتا ہے گلی گلی ،کوچہ کوچہ
دلہن کی مانند سجایا جاتا ہے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
آواز سے فضا مہک رہی ہوتی ہے سب اہل ایمان اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کے میلاد کو گرمجوشی سے منا رہے ہوتے ہیں -
لیکن اس سارے پررونق ماحول میں ایک چیز جو کافی عرصے سے میں دیکھ رہی ہوں
وہ یہ ہے کہ ربیع الاول کا چاند نظر آتے ہی ہم لوگ گھر گھر جا کر میلاد کے
نام پر چندہ اکٹھا کرنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر وه چندہ جمع کر کے میلاد
کا اہتمام کرتے ہیں اور جو مٹھائیاں اور کهانا بناتے ہیں وه سب آپس میں مل
بیٹھ کے کها لیتے ہیں کیا یہ سب ٹھیک ہے؟
ہم لوگ سارا سال روزی روٹی کیلئے محنت کرتے ہیں کیا سال میں ایک دن اپنے
آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کے روز اپنے گھر سے اہتمام نہیں کر
سکتے ؟
اگر ہم گھر گھر جا کر چندہ اکهٹا کر رہے ہیں تو اس پیسے سے کسی ضرورت مند
کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں اور جو صاحب حثیت لوگ ہیں وه اس مقدس مہینے میں
میلاد کا جو عالیشان اہتمام کرتے ہیں اس موقع پر اپنے غریب ہمسایوں کو ضرور
یاد رکهیں . |