شوہروں کی بیوی کے سامنے کچھ وقت کے لیے بولتی بند ہونے
کے بارے میں تو اکثر آپ نے سنا ہوگا لیکن دنیا میں کوئی ایسا شوہر بھی
موجود ہوسکتا ہے جس نے ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہوئے اپنی بیوی کے ساتھ
گزشتہ 20 سالوں کے دوران بالکل بات چیت نہیں کی-
|
|
جی ہاں جاپانی شہری Okou Katayama کے بارے میں یہی دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس
شخص نے اپنی بیوی کے ساتھ 20 سالوں میں کوئی بات نہیں کی اور یہ اپنی بیوی
کی باتوں کا جواب صرف سر ہلا کر دیتا ہے جبکہ یہ دونوں میاں بیوی ایک ہی
گھر میں رہتے ہیں اور ان کی تین بچے بھی ہیں-
ان غیرمعمولی تعلقات کا انکشاف حال ہی میں Okou کے 18 سالہ بیٹے Yoshiki نے
کیا ہے جس نے ایک مقامی ٹی وی چینل سے اس مسئلے کو حل کروانے کے لیے مدد کی
درخواست کی ہے-
|
|
Yoshiki کا کہنا ہے کہ “ میں نے اپنے والدین کو کبھی بھی ایک دوسرے
سے بات چیت کرتے ہوئے نہیں سنا- اب چونکہ میرے والد ریٹائر ہونے والے ہیں
اس لیے مجھے خوف ہے کہ کہیں میرے والدین اب مکمل طور پر علیحدگی نہ اختیار
کرلیں“-
ٹی وی چینل کی جانب سے اس مسئلے کے حل کے لیے دونوں میاں بیوی اور ان کے
بچوں کو ایک مقامی پارک میں بلوایا گیا اور حیران کن طور پر یہاں 20 سالوں
بعد Okou نے اپنی بیوی سے بات چیت کا آغاز کیا اور یہ جذباتی منظر دیکھ کر
ان کے بچوں رونے لگے-
Okou نے اس طویل خاموشی کی وجہ کچھ یہ بیان کی کہ “ میری بیوی کی زیادہ تر
توجہ بچوں پر تھی جس کی وجہ سے میں خود کو تنہا محسوس کرنے لگا اور خاموش
رہنے لگا یہاں تک کہ یہ خاموشی طویل ہوتی چلی گئی “-
|
|
Okou نے اپنی بیوی سے کہا “ کہ میں یقیناً ایک طویل مدت سے خاموش تھا لیکن
یہ عرصہ انتہائی تکلیف دہ تھا- تاہم میں تمہاری ہر خدمت کے لیے شکر گزار
ہوں کیونکہ تم نے بہت محنت کی اور بہت زیادہ سخت وقت بھی دیکھا“- |