موٹر سائیکل کا غلط استعمال

 صبح کو اخبار اٹھائیے، سرخی پر نظر پڑیگی توکلیجہ دھک سے ہوکر رہجاتا ہے کسی موٹر سائیکل سوار کے کچل جانے کی خبر ہوگی۔ انناﷲ و اننا الیہ راجعون۔ اﷲ ایسی حادثاتی موت سے بچائے۔

جب سے قسطوں پر بیچنا شروع کیا ہے ہر شخص نے یہ دو پہیوں کی سواری لے لی ہے اور پورا پورا خاندان اس پر جگہ نہ ہونے کے باوجود اپنے ّ آپ کو اٹکا لیتا ہے اور اناڑی اور بلا لائیسنس چلانے والا اتنی جانوں سے کھیلنے کے لئے چل پڑتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اسکی مٹھی میں ایسی کل موجود ہے کہ ایک اشارہ کرتے ہی سائیکل ہوا سے باتیں کرنے لگے گی۔

آپ تھوڑی دیر کسی مین روڈ پر کھڑے ہوجائیں، ایسے ایسے منظر دیکھیں گے کہ عقل حیران ہوجائیگی ۔ ۱۲ تا ۱۴ سال کے کئی بچے سوار ہیں اور پوری رفتار سے دوڑا رہے ہیں ۔ تیز رفتار گاڑیوں سے آگے نکالنے کی کوشش میں کبھی کبھی معمولی سی غلطی بھی مہینوں کے لئے ناکارہ بنا دیتی ہے۔ بعض اوقات تو معلوم ہوتا ہے کہ مداری تماشے دکھا رہے ہیں، ایک پہئے پر ہوا میں اڑا دینے کی کوشش۔

رکشا والے صاحب کو دیکھا کہ اپنی گود میں ۷؍ سالہ بچے کو بٹھا رکھا ہے اور اسکے ہاتھ ہینڈل پر رکھے ہیں جیسے اسے پہلا سبق پڑھا رہے ہیں۔شاید ہی کوئی سائیکل ہوگی جس پر تین چار لوگوں سے کم بیٹھتے ہوں۔ہماری ٹریفک پولس اتنی نا بینا ہے کہ اسے ایسی خطاء صرف کمانے کے موسم میں ہی دکھائی دیتی ہے۔ نہ ہی ہماری نئی جنریشن کسی سے ڈرتی ہے۔ کاش یہ لوگ قوانین کا احترام کرنا سیکھ لیں۔

سردی کا موسم ہے ، ابا سائیکل چلا رہے ہیں ، گود کے بچے کو سب سے آگے بٹھا یا ہے، ساری ٹھنڈ اس کے حصہ میں آرہی ہے، خدا نخواستہ ٹھنڈ کا اثر بھی ہوسکتا ہے مگر وہ مست ہیں سواریوں کو خوش کرنے اور تیزی کا مظاہرہ کرنے میں۔

عام طور پر تیز رفتاری حادثات کا سبب بنتی ہے، کچھ دن سے سختی کیوجہ سے ہلمٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، جسکی خوبیوں کے ساتھ خرابیاں بھی برداشت کرنی پڑتی ہیں۔ پچھلے دور میں موٹر سائیکل کے ساتھ ایک پخ لگی ہوتی تھی، اس کا فائیدہ یہ تھا کہ تیسرے پہیے کی وجہ سے بیلنس قائم رہتا تھا، اکسیڈنٹ کا خطرہ کم ہوجاتا تھا، اس میں ایک سواری بھی بیٹھتی تھی جو فی زمانہ ٹریفک کی زیادتی کے باعث ممکن نہیں ہے۔

ہمارے یہاں ایسا ٹیلنٹ موجود ہے کہ مختلف ضروریات کیمطابق کوڑا لیجانے کا ٹھیلا،پانی کی بوتلوں کے رکھنے کے لئے ٹریلر وغیرہ کے ساتھ آجکل موٹر سا ئیکل جوڑ دی جاتی ہے تاکہ کام میں تیزی بھی آجائے اور تیسرے پہیے کی وجہ سے حادثہ کے امکانات کم ہوجائیں۔

اگر پولس اپنے ا یکسیڈنٹس ریکارڈ کا تجزیہ کرے تو پتہ چلے گا کہ سب سے زیادہ موٹر سا ئیکل کے حادثات ہوتے ہیں جبکہ معمولی حادثات کا اندراج انکے پاس نہیں ہوتا۔میری تجویز ہے کہ اس پر قابو پانے کے لئے حسب ذیل تبدیلیاں کی جائیں:
۔ ۲ ۔
۱) رفتار کو قابو کرنے کے لئے یا محتاط حد تک رکھنے کے لئے اگر کوئی طریقہ کار ممکن ہو تو اس کو اختیار کیا جائے۔
۲) اب جو موٹر سائیکلیں بنائی جائیں ان کو محفوظ بنانے کے لئے اس میں ایک بڑی تبدیلی اختراع کی جائے
یعنی بہت خوبصورتی کے ساتھ تیسرا پہۂ بھی لگا دیا جائے اور سیٹ کو چھوٹا کردیا جائے تاکہ چلانے والے کے

علاوہ مزید سواریاں نہ بیٹھ سکیں۔

اگر اوپر دی گئی تجاویز کے نتیجے میں امید ہے کہ معصوم کم عمر لڑکے اور لوگوں کی جان محفوظ ہوجائیگی اور موٹر سائیکل ایک معقول اورمحفوظ سواری سمجھی جانے لگے گی اور ہڈیوں کے اسپتالوں پر رش بھی کم رہے گا۔
 
zafar zubairi
About the Author: zafar zubairi Read More Articles by zafar zubairi: 18 Articles with 15409 views 13 years service in Central Government Dept. i.e: Ministry of Food & Agri, Rehabilitation Ministry, Settlement Orgm, Pakistan Insurance Corp., with Co.. View More