سکول اور حب الوطنی
(Muneer Ahmad khan, RYkhan)
|
کسی بھی ریاست میں سکول تربیت کی اہم جگہ
ہوتی ہے جہاں کسی بھی ریاست کے مستقبل کے معماروں کی تیاری ہوتی ہے اور ہم
بھی اپنے تعلیمی اداروں کی مدد سے محب وطن معمار تیار کر سکتے ہیں اور
اساتذہ کرام اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور روزانہ اگر استاد
صاحب حب الوطنی پر کم از کم آدھا گھنٹہ بھی سرف کر دیں تو ایک ایسی کھیپ
تیار ہو سکتی ہے جو اپنے سے پیار کرنے والی ہوگی اساتذہ کرام اگر بچوں کو
قومی دنوں سے روزانہ آگاہ کرتے رہیں تو جب بچے بڑے ہوں گے تو ان کو قومی
دنوں کی تاریح زبانی یاد ہو جاے گی سکول تعلیم و تربیت کی پہلی سیڑھی ہوتے
ہیں کیونکہ جب بچہ تھوڑی بہت سوجھ حاصل کر نا شروع کرتا ہے تو پانچ سال کی
عمر میں اسے سکول دا خل کروا دیا جاتا ہے سکول صرف کتابیں رٹوانے کیلیے
نہیں ہوتے بلکہ ماں کے بعد تربیت کی اہم جگہ کا کردار ادا کرتے ہیں سکول
میں ہی آکر بچہ حروف تہجی سے اپنی تعلیم کا آغاز کر تا ہے اور پڑھتے پڑھتے
عالم فاضل بن جاتاہے اور اگر پرایمری سے بچے میں حب الوطنی کا جزبہ اجاگر
کر دیا جاے تو وہ جب مدل ہای انٹر میدیٹ اور گریجویشن اور پوسٹ گریجویٹ میں
پہنچے گا تو حب الوطنی کا شاہکار بن جاے گا محترم اساتذہ کرام اس سلسلے میں
اہم کردار ادا کر سکتے ہیں بچوں کو جنرل نالج مطالعہ پاکستان کے ذریعے حب
الوطنی سے آگاہ کیا جا سکتا ہے اور بچوں میں اپنے وطن کی تاریح سے آگاہی کا
شوق پیدا کیا جاے بچوں کو بتایا جاے کہ اس وطن کو حاصل کرنے کیلیے ہمارے
بزرگوں نے کیا کیا قربانیاں دیں اور کتنی طویل جدوجہد کے بعد یہ عظیم وطن
ہمیں ملا اور بچوں کو پنے قومی ہیروز سے آگاہ کیا جاے اور بچوں کو بتایا
جاے کہ ہمارے ہیروز میں سب سے بڑے ہیرو ہمارے پیارے نبی ہیں اسکے بعد ہمارے
قومی ہیروز میں علامہ محمد اقبال قاید اعظم میجر عزیز بھٹی شہید اور پاک
فوج کے دیگر شہدا ہیں تاکہ ہیروز کے بارے میں بچوں کو واضح بتایا جاے تاکہ
بعد میں وہ اندین فلموں کے ہیروز کو اپنا ہیرو نہ بنا سکیں اور ویسے تو
ہمارے قومی دن بہت سے ہیں مگر چار قومی دنوں سے متعلق بچوں کو ضرور آگاہ
کیا جاے تیس مارچ یوم پاکستان چودہ اگست یوم آزادی چھ ستمبر یوم دفاع اور
اٹھایس می یوم تکبیر اور اسکے علاوہ بھارت کی مکاری سے شروع دن سے بچوں کو
آگاہ کیا جاے اور اسکے علاوہ اپنے وطن سے متعلق تمام اہم باتوں سے بچوں کو
آگاہ کیا جاے اور جب بچے اپنی تعلیم مکمل کرکے پریٹیکل لایف میں قدم رکھیں
تو وہ محب وطن شہری ثابت ہوسکیں اور اپنے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر
سکیں اور اپنے سے محبت کا بےپناہ ذ خیرہ انکے اندر موجود ہو اس طرح ہم محب
وطن لوگوں کی کھیپ تیار کر سکتے ہیں اس سلسلے میں سکول سب سے پہلی اور سب
سے بڑی تربیت گاہ کا کردار ادا کر سکتے ہیں پاکستان زندہ باد |
|