زیادہ نہیں کچھ دن پہلے نیوز چلتی ہےکہ گستاخانہ بلاگز
چلانے وآلہ ایڈمنز کو گرفتار کیا گیا ہے پھر اس کے بعد خبر گردش کرتی ہے کہ
وہ بلاگرز گمشدہ ہیں..... پھر اس کے بعد ان بلاگرز کی پشت پناہی کرنے والے
منظر عام پر آجاتے ہیں دعویٰ انسانیت ہاتھ میں لے کر.... اس کے بعد جنگ و
جیو اپنی اوقات دکھاتے ہیں کہ ان کے ایمان کا گراف کتنا ہے.... ہر طرف شور
برپا ہے غیرت ِ ایمانی رکھنے والے ان بلاگرز کو سزا دلوانا چاہتے ہیں مگر
مغلوب ِ محبت ِ ڈالر انسانیت کی عَلم پکڑے خوب ٹوئٹر، ٹوئٹر کھیل رہے ہیں
مگر اس سب میں حکومت و نام نہاد مسلم حکمران کیا کردار ادا کر رہے ہیں؟؟؟
یہ تماشہ آج کا تو نہیں آئے دن کا ہے کہ جب جس کا دل چاہتا ہے مسلمانوں کی
غیرت و محبت ایمانی میں نشتر چبھائے جاتے ہیں -
کچھ غیرت مندمسلمان جب عشق رسول ﷺ میں قرآن وحدیث پرعمل کرتے ہیں تب ،ہاں
تب ہماری حکومت کوسب قانون بھی یادآجاتے ہیں اوریہ بھی یادآجاتاہے کہ کس نے
قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور کس نے مخالفت لیکن میراحکومت اورحکمرانوں سے
سوال ہے کہ یہ حکومت اس وقت کہاں سورہی ہوتی ہے جب ہمارے نبی ﷺکی شان میں
گستاخیاں ہورہی ہوتی ہیں۔
جب ناموس رسالت پرحرف آرہاہوتاہے، کہاں ہوتی ہے حکومت اس وقت جس وقت اس
اعلیٰ نبی ﷺ کی شان میں گستاخیاں ہوتی ہیں جس کی ناموس کیلئے عمرفاروق
تلوارنکال لیاکرتے تھے۔اس اعلیٰ سے اعلیٰ بالاسے اعلیٰ نبی کی شان میں
گستاخی ہورہی ہوتی ہے۔
جس کی نبی کریمﷺ نعلین پرفرشتے قربان جاتے ہیں وہ اعلیٰ نبی جونبیوں میں
افضل انبیاء کے سردارجن کے لئے قرآن کی آیات نہیں پوراقرآن نازل کیا گیا
اور وہی نبی جس نے کفرسے پاک کرکے کلمہ طیبہ پڑھادیا، پھر بھی گناہ ہوں
توامت کی شفاعت کاذمہ اُٹھالیا۔
اُس نبی کیلئے کبھی ڈنمارک کبھی آسٹرلیااور کبھی فرانس گستاخی پرآمادہ رہے
تب بھی اقتدار رکھنے والوں کی زبانیں بند تھیں اور اب جب آستین کے سانپ،
پھن پھیلائے وہی کام کر رہے ہیں تب حکومت کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں....
ایسا تو ہو نہیں سکتا اس بات کی خبر نہ ہو.... اور اگر ایسا ہے کہ خبر ہی
نہیں تو پھر اس عہدے کے حقدار بھی نہیں کہ نہ جانے آخرکونسی مجبوری ہے
جواِن کی زبانیں بندہیں ۔کونساڈرہے جومنہ میں بول نہ رہے ؟ خُدارابولیں اب
توبولیں اگراب نہیں بولے توکب بولیں گے ۔آخرکب ؟ اوراگراب بھی نہیں
بولناتوپھرمیں ان سے کہتی ہوں اس وقت بھی خاموش رہاکریں جب گستاخوں کوکوئی
ممتازقادری واصل جہنم کردیتاھے اس حکومت ِ دوغلی پالیسی کو اس وقت کیوں
قوانین کی پاسداری یاد آجاتی ہے جب کوئی عاشقِ رسول عشق کاثبوت دیتاہے
اورحکمران یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ پاکستان بناہے لاالہ اللہ محمدرسول
اللہ ﷺ پر۔
پاکستان کامطلب تحریک پاکستان میں گونجتارہاکہ پاکستان کامطلب صرف لاالہ
اللہ صرف لاالہ اللہ جب مطلب صرف وحدہ لاشریک توآج یہ اسلامی مملکت کیوں
گستاخوں کی غلام ہوگئی ہے، کیوں آج یہ قانون یادہے کہ قتل کی سزاہے ،یہ
یادنہیں کہ گستاخِ رسول کی کیاسزاہوتی ہے، یہ یادنہیں کہ اسلامی قانون
کیاہے ؟۔یہ یادرہتاہے کہ برٹش قوم کی گودمیں بیٹھناہے ،یہ یادرہتاہے کہ
بھارت کے ناجائز مطالبے ماننے ہیں، یہ یادرہتاہے کہ سیاست اوراکاؤنٹس دونوں
میں مزیداضافے کیلئے اب کیاقدم اُٹھاناہے۔
کتنی عجیب بات ہے نہ کہ سیاسی کرسی اورسیاست چمکانے کیلئے پاگل ہوتی حکومت
اپنی سب سے اول ذمہ داری بھول گئی ۔ اپنے کانوں میں گونجنے والی سب سے پہلی
آوازاذان صدااللہ اکبراللہ اکبراوراس کے رسول ہونے کی گواہی بھول گئی ۔
اس خداکے رسول کی شان میں گستاخی نظرہی نہ آئی، اوراگرقوم کے احساس دلانے
پرنظرآتی ہوتودانستہ نظراندازکردی گئی۔
میراصرف اس حکومت سے نہیں صرف حکمرانوں سے نہیں اس ملک میں موجود ہر صاحب
اقتدار مسلمان سے یہ کہنا ہے کہ ، بیدار ہوجائیں ورنہ امت مسلمہ کے غیر
اقتدار مرد مجاہد بیدار ہوجائیں گے -
اس ایک سوال کے ساتھ پھرکئی سوال جنم لیتے ہیں ،کیاہم نے غلطی کی آپ جیسے
حکمرانوں کوحاکم بناکر ؟ یاکیاہم نے سنگین خطاکی آپ جیسے کمزورایمان لوگوں
کواقتدارکی کرسی دے کر ؟؟؟
کیاان تمام حکمرانوں کااقتداراس قدربزدل اورکمزورہے کہ جب چاہاجس نے
چاہامسلمانوں کی غیرت پرتازیانے لگادیئے ،،......
میری حکومت سے صدرپاکستان سے گزارش ہے کہ آپ کوجوبھی خوف ہے جوبھی ڈرہے جو
بھی مجبوری ہے ان سے قطعی نظرآپ اپناوہ فرض اداکریں جواس حدیث کے تحت آپ
پراورپوری امت مسلم پرعائدہوتاہے، لیکن یادرکھیں ذمہ داری آپ پرہی ہے کہ ۔
حکومت ِپاکستان آپ برائے مہربانی بیدارہوجائیں، اسی نبی کیلئے جس نبی کی
وجہ سے آج آپ لوگ مسلمان ہیں اورمسلمانوں پرحکمران ہیں ۔
پاکستان دوقومی نظریئے پرآزادہواتھااوران میں نظریئے کی بنیاداسلام
تھا۔اسلام ہے تومسلمان ہیں اورمسلمان ہیں توایمان کی وجہ سے اورایمان
ملاصرف آپ ﷺ کی وجہ سے، توجب اسلام ہے تواسلامی مملکت ہے پاک ہے توپاکستان
ہے ،پھرقدم اٹھانے میں دیرکس بات کی ہے ؟؟؟ معززحکومت آپ صرف ایک قدم
تواُٹھائیں پاکستانی عوام کواپنے ہم قدم پائیں گے ۔
یہ میرادعویٰ بھی اورمیرایمان بھی پھراگرجان بھی جائے توغم نہیں ہوگا۔
*جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا*
*وہ شان سلامت رہتی ہے*
*یہ جان توآنی جانی ہے*
*اس جاں کی توکوئی بات نہیں*
اُمیدہے حکومت پاکستان ناموس رسالت کیلئے جلداقدامات اُٹھاکرآپ ﷺکے غلاموں
میں اپنانام شامل کریں گے۔اور نہ اٹھایا تو بھی نتائج کی ذمہ دار خود
ہوگی...... یا دنیا میں یا آخرت میں.... |