لاہور میں پی ایس ایل فائنل کا انعقاد
پاکستانیوں کا ایک خواب تھا جو جلد ہی حقیقت کے روپ میں ڈھل جائے گا،شائقین
کرکٹ تیار رہیں ۔پاکستان سپر لیگ کا فیصلہ کن معرکہ قذافی اسٹیڈیم میں
کرانا پاکستان کرکٹ بورڈ کی بہت بڑی کامیابی ہے ،ایونٹ اپنے گھر واپس آجائے
گا تو یہ پاکستان کرکٹ کیلئے ایک تاریخی اور دل خوش کن ترین لمحہ ہوگا،
پاکستان سپرلیگ کے سربراہ نجم سیٹھی اپنے ٹورنامنٹ کے پاکستان میں انعقاد
پر بہت زیادہ پرجوش ہیں ۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے یہ پاکستانی کرکٹ کا ایک
تاریخی اور دل خوش کن ترین لمحہ ہوگا جب قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان کی نجی
لیگ کا فیصلہ کن معرکہ ہوگا کیونکہ فائنل کے پاکستان میں انعقاد کیلئے
پاکستان سپر لیگ کی پوری انتظامیہ نے بہت زیادہ محنت کی ہے۔ پی سی بی کی
گورننگ کونسل کے سربراہ نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ جب انہوں نے متحدہ
عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ کا آغاز کیا تو اسی وقت سے ان کی یہ منصوبہ
بندی تھی کہ اس ٹورنامنٹ کا فائنل پاکستان میں کھیلا جائے جس کی شائقین
کرکٹ کی جانب سے بھی ڈیمانڈ تھی۔ پاکستان سپر لیگ اب کامیاب ہوچکی ہے اور
اب لاہور میں فائنل کے کامیاب انعقاد سے پوری دنیا کو علم ہو جائے گا کہ
پاکستان کرکٹ بورڈ بیرون ملک ہی نہیں بلکہ اپنے ملک میں بھی بڑے اور اہم
ایونٹس کامیابی کے ساتھ کرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ پی ایس ایل نے
پاکستان کرکٹ کو ایک نئی شناخت دی ہے جو کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے
سے گزشتہ آٹھ سال سے بری طرح متاثر تھی اور اب حال یہ ہے کہ پوری دنیا میں
لوگ پی ایس ایل فائنل کے بارے میں نہ صرف باتیں کررہے ہیں بلکہ وہ بے چینی
سے اسے دیکھنے کے خواہش مند بھی ہیں۔پاکستان سپر لیگ کے تیسرے پلے آف مر
حلے میں پشاور زلمی کراچی کنگز کو 24 رنز سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گئی
ہے، لاہور قذافی سٹیڈیم میں پشاور زلمی اب کوئٹہ گلیڈ ی ایٹرز سے پی ایس
ایل سیزن ٹو کے فائنل میچ میں ٹکرائے گی۔ فائنل میچ کیلئے پشاور زلمی کی
ٹیم لاہور پہنچ گئی۔کھلاڑی غیر ملکی پرواز ای کے 624کے ذریعے دبئی سے لاہور
پہنچے ہیں۔ چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی اور وقار یونس بھی اسی پرواز کے
ذریعے لاہور پہنچے۔ پشاور زلمی کے کھلاڑیوں میں محمداصغر،کامران اکمل ،محمدحفیظ،وہاب
ریاض اورحسن علی ، افتخار احمد اور پشاور زلمی ٹیم کے مالک جاوید آفریدی
شامل ہیں۔قذافی اسٹیڈیم لاہور ، پاکستان میں واقع سب سے بڑا کھیل کا میدان
ہے۔ یہاں کرکٹ کے مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹ
ٹیم اور لاہور کی مقامی کرکٹ ٹیمیں کھیلتی ہیں۔یہ اسٹیڈیم 1959ء میں تعمیر
ہوا، اور اس کا ڈیزائن نصر الدین مراد خان نے مکمل کیا۔ اس میدان پر پہلا
کرکٹ ٹیسٹ میچ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین سنہ انیس سو انسٹھ
میں اکیس سے چھبیس نومبر کے دوران کھیلا گیا۔ اور اس میں 60 ہزار تماشائیوں
کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جس کی بدولت یہ ملک کا سب سے بڑا کھیل کا میدان ہے۔
اس کا نام لیبیا کے صدر معمر القذافی کے نام پر رکھا گبا۔قذافی اسٹیڈیم کا
اصل نام لاہور اسٹیڈیم رکھا گیا تھا۔جس کا ڈیزائن آرکیٹیکٹ مراد خان نے
تیار کیا تھا۔ جس کو 1974ء میں تبدیل کیا گیا جب لیبیا کے صدر معمر القذافی
نے اسلامی کانفرنس میں پاکستان کے نیوکلیائی ہتھیاروں کے حق میں خطاب کیا
تھا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کاآفس بھی قذافی اسٹیڈیم میں واقع ہے۔اسٹیڈیم کو
1995-1996 میں کرکٹ عالمی کپ کے لیے دوبارہ مرمت کیا گیا تھا۔ 1996ء کے
عالمی کرکٹ کپ کا فائنل یہاں پر کھیلا گیا تھا۔ نیر علی دادا نے اس کا نقشہ
بنایا تھا۔اسی میدان پر سنہ انیس سو چھیانوے کے کرکٹ عالمی کپ کا فائنل سری
لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا تھا جو سری لنکا نے اروندا ڈی سلوا
کی سنچری کی بدولت جیتا تھا اور سری لنکا کے کپتان ارجنا رانا تنگے نے
اسوقت کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو سے ٹرافی وصول کی تھی۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے
محمد یوسف قذافی سٹیڈیم میں سب سے زیادہ ٹیسٹ اور ون ڈے رنز بنانے والے
بیٹسمین ہیں جبکہ ٹیسٹ میچوں میں عمران خان اور ون ڈے میں وسیم اکرم سب سے
زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ پاکستان کی جانب سے پہلی ٹیسٹ ہیٹ
ٹرک وسیم اکرم نے اسی میدان میں مکمل کی تھی۔ جاوید میانداد نے اپنے شاندار
ٹیسٹ کیریئر کا آغاز اسی میدان پر سنچری بنا کر کیا تھا۔ انضمام الحق نے
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹرپل سنچری اسکور کی اور عمران خان نے سری لنکا کے خلاف
میچ میں چودہ وکٹیں حاصل کیں جو ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی پاکستانی بولر کی
میچ میں سب سے بہترین کارکردگی ہے۔سر لنکا کی ٹیم میں لاہور پر دہشت گردی
کے حملے کے بعد سے اب پی ایس ایل کا فائنل یہاں کھیلا جارہا ہے جس کی وجہ
سے پوری قوم میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔کرکٹ شائقین نے میچ دیکھنے کے لئے
ٹکٹیں لے لی ہیں۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے پی ایس فائنل کی میزبانی کرنے
والے میدان قذافی سٹیڈیم کی تصویریں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے بہترین انتظامات
عوام کی آمد کے منتظر ہیں۔ شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر
کہا ہے کہ پاکستانی قوم کی ایک ہی شناخت ہے اور وہ ہے حب الوطنی۔ ملک میں
کسی بھی نسلی تعصب رکھنے والے شخص کو برداشت نہیں کیا جائے، عوام بھی اس
حوالے سے بیانات دینے والوں پر توجہ نہ دیں۔ شہبازشریف نے قذافی سٹیڈیم کی
تصویروں کے ساتھ لکھا ہے کہ بہترین انتظامات کئے جا چکے ہیں اور میدان عوام
کی آمد کا منتظر ہے۔ وزیراعلیٰ نے پی ایس ایل کے فائنل کیلئے حکومت پنجاب
کے انکلوڑر میں دانش سکولز کے طلباء و طالبات، پیف سکالرز، بہترین ایجوکیشن
ایڈمنسٹریٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کو میچ دیکھنے کی دعوت دی ہے۔ شہبازشریف
کی خصوصی دعوت پر دانش سکولز کے25طلباء و طالبات کو فائنل میچ دیکھنے کیلئے
لاہور بلایا جائے گا۔ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے تحت تعلیمی وظائف
حاصل کرنیوالے 25پیف سکالرز بھی فائنل میچ دیکھیں گے۔ 8بہترین ایجوکیشن
ایڈمنسٹریٹرز کو بھی میچ دیکھنے کی دعوت دی جارہی ہے۔ 12 بہترین ہیلتھ
پروفیشنلز کو بھی دعوت دی جار ہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا پاکستانی قوم کا عزم
دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انتہائی مضبوط ہے اور فائنل میچ کا لاہور میں
انعقاد بھی دہشت گردوں کیلئے ایک سخت پیغام ہے کہ قائد کے پاکستان میں
انتہاپسندانہ سوچ کی کوئی جگہ نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی
قوم کی قربانیاں لازوال ہیں۔ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں سکیورٹی انتظامات
بھی مکمل کر لئے گئے ہیں۔ واک تھرو گیٹ لگا دیئے گئے۔ سکیورٹی اہلکار بھی
تعینات کر دیئے گئے۔ کھلاڑیوں کو لانے لے جانے کیلئے فل ڈریس ریہرسل بھی کی
گئی۔ کرکٹ دیوانوں کی تو جیسے موج ہی لگ گئی ہے۔ اندر کا ماحول ہی نہیں
باہر بھی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔ پارکنگ اور روٹ بھی او۔کے ہو گیا ہے۔
کسی بھی ناگہانی صورتحال کے لئے ہاکی سٹیڈیم میں 25 بیڈ کا عارضی ہسپتال
بھی بنا دیا گیا ہے انتظامیہ نے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل
میچ کے حوالے سے ٹورنامنٹ میں شامل پانچوں ٹیمو ں کے کپتانوں کے دیو ہیکل
پوسٹر آویزاں کر دیے گئے ہیں جنہوں نے سٹیڈیم کی فضاؤں میں مزید رنگ بھر
دیے ہیں۔ سٹیڈ یم میں پہلا پوسٹر کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد کا
ہے جبکہ دوسرا پوسٹر اسلام آباد ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا ہے۔ اس کے
علاوہ کراچی کنگز کے کپتان ہیں کمار سنگاکارا کا پوسٹر بھی موجود ہے جبکہ
پشاور زلمی کے کپتان ڈرین سمی کا پوسٹر بھی لگا یا گیا ہے اور آخر میں
لاہور قلندرکے کپتان برینڈن میکلم کا پوسٹر آویزاں کیا گیا ہے۔چیئرمین
تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے
ہوئے کہا ہے کہ کرفیو لگا کر شام اور عراق میں بھی کرکٹ میچ کرایا جا سکتا
ہے جبکہ لاہور بند کرا کے پی ایس ایل فائنل کرانا احمقانہ فیصلہ ہے۔ کیا
کبھی کرکٹ میچ 60 ہزار پولیس اہلکاروں کے ساتھ کھیلا جاتا ہے؟ کرفیو کی
حالت میں پی ایس ایل کا فائنل کراکے امن کا پیغام نہیں دیا جاسکتا،امن کے
پیغام دینے کیلئے پورے پی ایس ایل کو پاکستان میں کرانا چاہئے۔صوبائی وزیر
قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا ء اﷲ خاں نے کہا ہے کہ قوم نے ثابت کر دیا
کہ دہشت گردی قبول نہیں۔کچھ لوگ ذاتی اور سیاسی رنجش سے باہر نکل کر نہیں
سوچتے۔فائنل کے دن لاہور میں زندگی معمول کے مطابق ہو گی۔فائنل کے دن میٹرو
بس کے دورانیہ میں رات 1بجے تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔پارکنگ سے سٹیڈیم تک
خصوصی گاڑیاں چلائی جائیں گی۔پوری قوم دہشت گردی کیخلاف پر عز م ہے۔زندہ
دلان لاہور اب زندہ دلان پنجاب ہو گئے ہیں۔سٹیڈیم میں کھانے پینے کی چیزیں
مارکیٹ ریٹ پر ملیں گی۔پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونے پر قوم خوش ہے۔
پی ایس ایل کے فائنل کے موقع پر ٹریفک کی روانی کے لیے مربوط نظام وضع کیا
گیا ہے۔ کسی بھی ایریا یا سٹرک کو بلاک نہیں کیا جائے گا۔ سٹیڈیم
کیطرافپارکنگ سٹینڈز سے سٹیڈیم تک 26 شٹل بسیں چلائی جائیں گی۔ پی ایس ایل
ایک قومی ایونٹ ہے جس سے اقوام عالم میں پاکستان کے مثبت تاثر کو تقویت ملے
گی۔ |