1۔نبی کریم ﷺ نے سیدنا ابو بکر صدیق ؓ کو اسلام کی دعوت
دیتے ہوئے فرمایا: ”میں اللہ کا رسول اور نبی ہوں،میں تمہیں اللہ کی طرف
سچی دعوت دیتا ہوں۔اللہ کی قسم! یہ دین حق ہے۔ابوبکر! میں تمہیں اس ذات کی
طرف بلاتا ہوں جو وحدہ لا شریک ہے۔تم صرف اسی کی عبادت کرو اور اس کی اطاعت
پر قائم رہو“۔
سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے یہ سنتے ہی فوراً دل وجان سے اسلام قبول کرلیا۔آپ ؓ
نے رسول اللہ ﷺکی نصرت و حمایت کا وعدہ کیا اور اس وعدے کی ہمیشہ جان پر
کھیل کر پاس داری کی۔آزاد مردوں میں سب سے پہلے اسلام کا شرف پانے والے
سیدنا ابوبکر صدیق ؓ ہی تھے۔
دلائل النبوۃ للبیھقی
2۔آپ ﷺ نے ارشادفرمایا :
اللہ تعالیٰ نے مجھے تمہاری طرف بھیجا،تم نے میری تکذیب کی،جبکہ ابوبکر نے
کہا کہ "آپ سچ فرماتے ہیں۔"اور اس نے جان ومال سے میرا ساتھ دیا۔ بخاری
3۔رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :
”جو کچھ اللہ نے میرے سینے میں ڈالا،میں نے ابوبکر کے سینے میں ڈال دیا۔“
عشرہ مبشرہ ۔از بشیر ساجد
4۔رسول اللہ ﷺ نے ایک موقع پر فرمایا :
”،،مجھے سب لوگوں سے بڑھ کر ابوبکر نے اپنی صحبت اور مال سے مجھے ممنونِ
احسان کیاہے۔اگر میں اپنے رب کے سوا کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو
بناتا،لیکن ہمارا باہمی تعلقاسلامی بھائی چارے اور محبت کا ہے۔مسجد(نبوی)
میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں لیکن ابوبکر کا دروازہ کھلا
رہنے دیا جائے۔“بخاری
5۔رسول اللہ ﷺ نے سیدنا ابوبکرصدیق ؓ سے فرمایا :
،،اللہ تعالیٰ نے آپ کو جہنم کی آگ سے آزاد فرما دیا ہے۔“صحیح ابنِ حبان
6۔حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ نبی اکرم ﷺ،سیدنا
ابوبکر،سیدنا عمرؓاورعثمانؓ کے ہمراہ احد پہاڑ پر چڑھے تو وہ ہلنے لگا۔رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا:
”،،اے احد! پرسکون ہو جا،تجھ پر اس وقت ایک نبی،ایک صدیق اور دو شہیدوں کے
سواکوئی نہیں ہے۔ بخاری
7۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ
”میری امت میں سے، امت کے ساتھ سب سے زیاد ہ رحیم و شفیق شخصیت ابوبکر
ہیں۔“جامع الصغیر
8۔ابوسعید خدریؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا:
”جنت میں بلند درجات کے حامل لوگوں کو اُن سے کم درجے والے ایسے ہی دیکھیں
گے جیسے آپ آسمان میں ستاروں کو دیکھتے ہیں۔ابوبکر اور عمر بھی انہیں بلند
درجہ لوگوں میں ہوں گے بلکہ ان سے بھی بڑھ کر ہوں گے۔“ترمذی
9۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺنے فرمایا:
”ابوبکر قریش کے انساب کا سب سے زیادہ علم رکھنے والے ہیں۔“التہذیب
سیدنا عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا
اورپوچھا؟لوگوں میں سے آپ کو سب سے زیادہ محبو ب کون ہے؟
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ “۔میں نے کہا: مردوں میں سے کون ہے؟۔آپ ﷺ نے
جواب دیا: ”عائشہ کا باپ۔“ بخاری
10۔سیدنا ابوبکر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا!؟ کیا کوئی
ایسا آدمی بھی ہوگاجسے جنت کے سب دروازوں سے بلایا جائے گا؟
11۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
،،ہاں! اور اے ابوبکر! مجھے امید ہے کہ تم بھی انہی جنہیں جنت کے سب
دروازوں سے بلایا جائے گا)میں سے ہوگے۔“ بخاری
12۔رسول اللہ ﷺ نے مرض الوفات میں فرمایا :
،،ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔“بخاری
13۔رسول اللہ ﷺ اپنے مرض الموت میں سیدنا ابوبکر ؓ کو امام مقرر کیا۔اچانک
سیدنا عمر ؓ کی آواز آپ کے کانوں میں پڑی۔آپ نے حجرے سے اپنا سر مبارک باہر
نکالا اور کہا :
،،نہیں،نہیں،ہرگز نہیں،ابن ابو قحافہ ابوبکرہی لوگوں کو نماز پڑھائیں۔“ابو
داود
14۔ رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ سیدنا ابو بکر صدیق ؓ سے فرمایا :
،،اے ابوبکر! میری امت میں سے سب سے پہلے آپ جنت میں داخل ہوں گے۔“ابوداود
: 15۔حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا
،،مجھے کسی کے مال نے اتنا فائدہ نہیں پہنچایا جتنا ابوبکر کے مال نے
پہنچایاہے۔“مسنداحمد
16۔عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ روایت کرتے ہیں:میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے
سنا :
،،میرے پاس جبریل آئے اور کہا: اے محمد! اللہ آپ کو حکم دیتا ہے کہ آپ
ابوبکر سے مشورہ کیا کریں۔“ریاض النضرہ
17۔سہل بن مالک بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے تھے :
،،لوگو! اس بات سے آگاہ !رہو،ابوبکر نے مجھے کبھی رنجیدہ نہیں کیا۔“ ریاض
النضرہ
18۔حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابوبکر ؓسے ایک دن
یوں فرمایا :
،،تم میرے غار کے رفیق و ساتھی ہو اور حوض کوثر پر میرے مصاحب ہو گے۔“
ترمذی
19۔حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
،،ابوبکر کے علاوہ کوئی ایسا شخص نہیں جس کے احسان کا بدلہ ہم نے چکا نہ
دیا ہو۔ ہاں! ابوبکر کے احسان کا بدلہ اللہ تعالیٰ ہی قیامت کے دن دیں
گے۔“ترمذی
20۔سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ نبی کرم ﷺ نے فرمایا :
ابوبکر ؓ اور عمر ؓ جنت کے اُدھیڑ عمرلوگوں کے سردار ہیں۔انبیا ء و مرسلین
کے علاوہ۔“ ترمذی
21۔حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کرم ﷺ نے فرمایا :
،،میرے بعد ابوبکر اور عمر کی پیروی کرو۔“ ترمذی
22۔حضرت ابوسعید خدریؓ سے روایت ہے کہ نبی کرم ﷺ نے فرمایا :
،،ہرنبی کے دو وزیر آسمان سے اور دو زمین سے ہوتے ہیں۔ پس میرے آسمانی وزیر
جبرائیل ومیکائیل علیہماالسلام اور اہل زمین سے ابوبکر ؓو عمرؓ میرے وزیر
ہیں۔“ ترمذی
23۔حضرت حذیفہ بن یمان ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول ﷺ نے فرمایا :
،،میں نہیں جانتا کہ کس قدر میری بقیہ زندگی تمہارے درمیان ہے۔ میرے بعد
آنے والوں کی اقتداء کرنا اور آپ ﷺ ابوبکر ؓ اور عمر ؓ کی طرف اِشارہ
کیا۔“ابن ماجہ
24۔حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کی رسول اللہ ﷺ نے ہم کو صدقہ کرنے کا حکم
دیا۔اتفاق سے ان دنوں میرے پاس مال تھا،میں دل میں کہا کہ آج میں ابوبکر ؓ
سے بڑھ جاؤں گا۔اگر کبھی بڑھ سکتا ہوں۔لہٰذا اپنے مال کا نصف لے کر حاضرِ
خدمت ہوا۔آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ”تم نے اپنے اہل و اعیال کے لئے کیا
چھوڑا؟“ میں نے عرض کیا جتنا لایا ہوں اسی قدر چھوڑا دیا ہے۔اس کے بعد
ابوبکر ؓ اپنا تمام اثاثہ لے کر حاضرِ خدمت ہوئے۔آپ ﷺ نے پوچھا کہ”اہل و
اعیال کے لئے کیا چھوڑا؟۔“ابوبکر ؓ نے جواب دیا۔”اُنکے لئے اللہ اور اس کا
رسول ﷺ چھوڑ آیا ہوں۔“میں نے دل میں کہا،اے! ابوبکر ؓ میں تم سے کبھی بھی
کسی معاملہ میں نہ بڑھ سکوں گا۔
ابوداود
25۔سیدنا ابوبکر ؓ سے کسی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے کبھی زمانہ جاہلیت میں
شراب پی؟آپ ؓ نے جواب دیا: ”اللہ کی پناہ“ پوچھا گیا ایسا کیوں؟آپ ؓ نے
جواب دیا:
”میں اپنی عزت اور اخلاق کو پراگندہ ہونے سے بچاتاتھا،جو انسان شراب پیتا
ہے اس کی عزت اور اخلاق ضائع ہوجاتے ہیں“۔
یہ بات رسول اکرم ﷺ کو پہنچی تو آپ ﷺ نے فرمایا :
”ابوبکر نے سچ کہاہے،ابوبکر نے سچ کہاہے۔“
26۔حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر ؓ بیان فرماتے ہیں: جب میں نبی
اکرم ﷺ کے ساتھ غارِثور میں تھا تو میں غار کے دہانے پر مشرکین کے پاؤں
دیکھے۔میں نے رسول اکرم ﷺ سے عرض کی کہ اگر ان میں سے کسی نے اپنے پاؤں کی
طرف نگاہ دوڑائی تو وہ ہمیں دیکھ لے گا۔ آپ ﷺ نے جواب میں فرمایا :
،،اے ابوبکر! تیراایسے دو ساتھیوں کے بارے میں کیاخیا ل جن کے ساتھ تیسرا
اللہ تعالیٰ ہو؟۔“بخاری،مسلم
27۔سیدنا ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فجر کی نماز ادا کی،پھر
لوگوں کی طرف متوجہ ہوکر فرمایا :
ایک آدمی نے اپنے بیل پر بوجھ لادا ہوا تھا اور اسے ہانک رہا تھا۔بیل نے اس
کی طرف دیکھا اور اس سے بات کرتے ہوئے کہا: ”بلاشبہ مجھے بار برداری کے لیے
تو پیدا نہیں کیا گیا بلکہ مجھے تو صرف کھیتی باڑی کا کام کرنے کے لیے پیدا
کیا گیا ہے“۔
لوگوں نے یہ سن کر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ”سبحان اللہ! عجیب بات ہے
کیا بیل بھی بات کرتا ہے؟“
اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں اس بات پر ایمان رکھتا اور ابوبکر
و عمر بھی اس بات پر ایمان رکھتے ہیں“۔بخاری
28۔حضرت ابوہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے پوچھا :
”آج تم میں سے کس کا روزہ ہے؟“ سیدنا ابوبکر ؓ نے جواب دیا: ”میرا“ پھررسول
اللہ ﷺ نے پوچھا: آج تم میں سے کس شخص نے جنازے میں شرکت کی ہے؟“سیدنا
ابوبکر ؓ نے جواباًعرض کیا: ”میں نے“ رسول اللہ ﷺ نے پھرپوچھا:آج تم میں سے
کس شخص نے کسی مریض کی عیادت کی ہے؟“ سیدنا ابوبکر ؓ نے جواب دیا: ”میں
نے“رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص میں یہ صفات حمیدہ جمع ہوجائیں وہ ضرور
جنت میں داخل ہوگا“۔ مسلم
29۔رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :
عشرہ مبشرہ،از بشیر ساجد”پیغمبروں کے سوا سورج ابوبکر ؓ سے بہتر انسان پر
طلوع وغروب نہیں ہوا۔“
30۔سیدہ عائشہ ؓ نے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
”اگر میں میں کسی کو اپنے بعد اپنا خلیفہ بناتا تو یقیناًابوبکر اور عمر
میں سے کسی کو بناتا۔“
31۔آنحضرت ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت ابوبکر ؓ اور حضرت عمر ؓ کو خطاب کر کے
فرمایا :
اللہ تعالیٰ آسمان پر اس بات کو ناپسند کرتا ہے کہ ابوبکر خطا کریں۔“
اصابہ,,
32۔سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ سرکارِ دوعالم ﷺ نے فرمایا :
میں اور ابوبکر ؓ اور عمر ؓ ایک ہی مٹی سے بنے ہیں اور اسی دفن ہوں گے۔“
فتاویٰ افریقیہ,,
33۔سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ایک روز منبر پر فرمایا :
لوگو! یقیناًابوبکر بڑے دردمند،نرم دل اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے
والے ہیں۔“طبقات ابن سعد,,
34۔سیدنا علی ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا:
،،ہر نبی کو اس کی امت میں سے سات نجیب یعنی شریف اور مخلص حضرات عطا کیے
جاتے ہیں۔اور مجھے اپنی امت میں سے چودہ نجباء عطا کیے گئے ہیں۔ان میں
ابوبکر اور عمر بھی ہیں۔“ مسند احمد
35۔سیدنا علی ؓ فرماتے ہیں کہ سرکارِ دوعالم ﷺ نے ایک مرتبہ سیدنا ابوبکر ؓ
کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا :
،،اے ابوبکر! آدم علیہ السلام سے لے کر قیامت تک جو لوگ ایمان لائے ان سب
کا ثواب اللہ تعالیٰ نے مجھے عطا فرمایاہے۔ اور میری بعثت سے لے کر قیامت
تک جولوگ ایمان سے بہرہ ور ہوں گے ان سب کا ثواب حق تعالیٰ شانہ نے تجھے
عطا فرمایا ہے۔“ کنز العمال
36۔سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے جبرائیل سے پوچھا:
،،ہجرت میں میرے ساتھ کون ہوگا؟۔“ جبرئیل نے جواب دیا: ”ابوبکر
صدیق“۔مستدرک حاکم
37۔سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ بارگاہِ رسالت ﷺ میں سیدنا ابوبکر
ؓ ایک ایسی قبا پہنء ہوئے تھے جس کو انہوں نے اپنے سینے پر کانٹوں سے
اٹکایا ہوا تھا۔آپ ﷺ نے فرمایا :
ایک روز جبرائیل علیہ السلام کانٹے لگے جبہ پہنے ہوئے،نازل ہوئے۔آپ ﷺ نے ان
سے پوچھا: ،،اے جبرائیل! یہ کیا حالت ہے؟۔ ”انہوں نے عرض کی کہ اللہ تعالیٰ
نے تماقم فرشتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ ایسا ہی لباس پہنیں جیسا ابوبکر پہنے
ہوئے ہیں“۔خطیب بغدادی
38۔سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے مرض الوفات میں فرمایا:
،،جس قوم میں ابوبکر ہوں اس کے لئے مناسب نہیں کہ ابوبکر کے علاوہ کوئی اور
شخص امامت کرے۔“ ترمذی
39۔سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ:ایک چاندنی رات میں جبکہ رسول ﷺ کا سر
مبارک میری گودمیں تھا،میں نے آسمان ِ دنیا پر لاکھوں ستاروں کی طرف دیکھتے
ہوئے عرض کیا۔یارسول اللہ ﷺ کیا کسی شخص کی نیکیاں اتنی بھی ہیں جتنے آسمان
پرستارے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا :
ہاں!عمر ؓ کی نیکیاں اتنی ہی ہیں۔“عائشہ ؓفرماتی ہیں کی پھر میں نے حیرت سے
کہا۔آقا ﷺ! ،،میرے بابا کی نیکیوں کاکیا حال ہے؟ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا
”:حمیرا!عمر ؓ کی ساری زندگی کی نیکیاں ابوبکر ؓ کی ایک نیکی کے برابر
ہیں،،۔ یعنی وہ تین راتین جو اس نے میرے ساتھ غار میں گذاری تھیں۔
40۔عبدالرحمن بن عوف ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
،،ابوبکر ؓ جنت میں ہے اورعمر ؓجنت میں ہے اورعثمان ؓجنت میں ہے اورعلی
ؓجنت میں ہے اورزبیر ؓجنت میں ہے اورعبدالرحمن بن عوف ؓجنت میں ہے اورسعد
بن ابی وقاص ؓ جنت میں ہے اورسعید بن زید ؓجنت میں ہے اورابوعبیدہ بن
الجراح ؓجنت میں ہے۔“ابن ماجہ |