خواب

"ماریہ تم نےیہ رونی شکل کیوں بنائی ہوئی ہے"۔۔
حرا نے ماریہ کا اداس چہرے دیکھتے ہی سوال جاڑھا۔۔

کیا بتاؤں حرا!!۔۔اتنا حسین خواب دیکھ رہی تھی کہ عین کلائیمکس کے وقت امی حضور سر پہ آدھمکیں وہ جھنجھوڑاکہ۔۔اللہ کی پناہ۔۔۔میں سر تا پا ہل کے رہ گئی۔۔اور خواب سب بھک سے اڑ گیا۔۔""
وہ افسردگی سے آہ ۔۔بھر کے رہ گئی۔۔۔

"ویسے انھوں نے ایسا کیا کیوں ماریہ۔۔"؟؟
حرا نے رازداری سے پوچھا۔۔

"انہیں سوئی میں دھاگا جو ڈلوانا تھا"
اوہو ۔۔اچھا ۔۔میں سمجھی شاید گھر میں کوئی بھونچال آگیا تھا۔۔

"ویسے تم خواب میں دیکھ کیا رہی تہیں " !!
حرا تجسس سے اسے دیکھنے لگی۔۔

"یہی کے میں سفید خوبصورت گھوڑے پہ بیٹھی۔۔۔سفید رنگ کی بڑی گھیر والی پیاری سی فراک پہنے۔۔۔پھولوں سے بھرے باغ میں گھوم رہی ہوں۔۔اور پھر وہاں۔۔۔عائشہ آگئی۔۔اسنے میرا سارا ہوم ور ک کرنا شروع کردیا۔۔ ابھی وہ مضمون حساب کے ہوم ورک میں ملا آخری سوال حل کرہی رہی تھی بس کچھ دیر میں جواب ملنے والا تھا کہ اچانک سر پہ ہتھوڑے برسنے شروع ہوگئے۔۔اماں جی کی آمد ہوچکی تھی۔۔"۔
"میں عائشہ کو پکارتی رہ گئ اور۔وہ ۔۔کاپی چھوڑ کے بھاگتی چلی گئی۔۔۔۔"
ماریہ کا چہرہ اتر گیا۔۔۔

"لو بھئی میں سمجھی پتہ نہیں ایسا کیا دیکھ لیا تھا
جو اس قدر غم منایا جارہا ہے۔۔۔۔ اس میں اداس ہونے والی تو کوئی بات نہیں لگی مجھے۔۔"!!
حرا نے سکون کا سانس لیا۔۔

"بات دراصل یہ ہے حرا"
"ہاں بولو ماریہ!!""

"وہ جو سوال حل کر نے والی تھی وہ آج ٹیچر چیک کرینگی
کتنا اچھا ہوتا ناں اگر وہ حل کردیتی۔۔"

"بالکل ماریہ وہ حل کردیتی اور خواب میں ہی جواب چل کر تمھاری کاپی میں آجاتا اور مس تمہیں پھر شاباشی دیتیں۔"

حرا ہنسنے لگی۔

"اب خواب تو گزر گیا۔۔۔خود سے ہوم ورک کرو اپنا۔۔"
ماریہ صاحبہ۔۔"

حرا مصنوعی سنجیدگی سے بولی

"ویسے اک بات ہے حرا۔۔خواب میں انسان کچھ بھی تصور کرسکتاہے ۔۔ جو چاہے وہ پا سکتا ہے۔۔
۔۔"

"سوچ رہی ہوں کہ میں خود کو خواب میں مس حنا تصور کرلوں۔۔امتحان بھی قریب ہیں انکا پرچہ بھی خواب میں بنالوگی اور یوں مجھے پیپر کا علم بھی ہو جائیگا۔۔۔اسی طرح دوسر ے دن مس عینی بن جاؤں گی پھر تیسرے دن مس آمنہ ۔۔یوں سب پیپرز کا پتہ چل جائیگا مجھے"

اسکے لہجے میں گرم جوشی تھی

"ویسے ماریہ آئیڈیا برا نہیں۔۔ کیوں نہ تم پرنسپل ہی بن جاؤ خواب میں۔۔۔۔ یوں رزلٹ ۔۔دیگر چیزوں کا بھی پتہ چل جائیگا۔۔پرنسپل بن کے تم بہت کچھ کرسکوگی۔"۔۔۔
حرا اسکی باتوں سے خوب محظوظ ہو رہی تھی۔۔

"ارے واہ حرا یہ تو میں نےسوچا ہی نہ تھا۔پھر تو مسئلہ ہی ختم ہوجائیگا
۔۔۔"!!

پاس سے گزرتی فرزانہ نے بانک لگائ۔۔
"پرنسپل صاحبہ مجھے دس دن کی چھٹی دینا مت بھولنا۔۔اور جو پکنک کا کب سے سوچ رہے ہیں ہم وہاں ضرور بھیج دینا۔۔۔"!!!

علیزہ بھی ساتھ آگئ تھی
"اور ہاں جب مس آمنہ بن جا ؤ تو دیکھو میری کاپی چیک کرتے وقت رعایت ضرور دینا"!!

تینوں کھلکھلا کے ہنسنے لگیں۔۔

جبکہ ماریہ گہری سوچ میں ڈوبی تھی کہ اس سے پرنسپل بن کے اور کیا کیا کرنا چاہیئے

#حیا_مسکان

Fatima Ishrat
About the Author: Fatima Ishrat Read More Articles by Fatima Ishrat: 30 Articles with 31681 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.