مسلمان ہونے کے لیے علم کی ضرورت ہے

کیا اسلام لانے کا یہ مطلب ہے کہ جو آدمی بس زبان سے کہہ دے کہ میں مسلمان ہوں یا مسلمان بن گیا ہوں - وہ مسلمان ہے ؟ یا اسلام لانے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح ایک برہمن پجاری بغیر سوچے سمجھے سنسکرت کے چند منتر پڑھتا ہے اسی طرح ایک شخص عربی کے چند فقرے بغیر سمجھے بوجھے ادا کردے بس وہ مسلمان ہوگیا ؟ آپ خودبتائے کہ اس سوال کا آپ کیا جواب دیں گے ؟ آپ یہی کہیں گے نا کہ اسلام لانے کا مطلب یہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جو تعلیم دی ہے اس کو آدمی جان کر سمجھ کر دل سے قبول کرے اور اس کے مطابق عمل کرے جو ایسا عمل کرے وہ مسلمان ہے جو ایسا نا کرے وہ مسلمان نہیں ہے -

برادران اسلام ؛ ہرمسلمان سچے دل سے یہ سمجھتا ہے کہ دنیا میں اللہ کی سب سے بڑی نعمت اسلام ہے- ہر مسلمان اس بات پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہے کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں اس کو شامل کیا اور اسلام کی نعمت اس کو عطا کی خود اللہ تعالیٰ بھی اس کو اپنے بندوں پر اپنا سب سے بڑا انعام قرار دیتا ہے
جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہوا :
الیوم اکملت لکم دینکم واتمم علیکم نعمتی و رضیت لکم الاسلام دینا

"آج میں نے تمھارا دین تمھارے لیے کامل کردیا اورتم پر اپنی نعمت پوری کردی اور تمھارے لیے اس بات کو پسند کرلیاکہ تمھارا دین اسلام ہو"

احسان شناسی کا تقاضا

یہ احسان جو اللہ تعالیٰ نے آپ پر فرمایا ہےاس کا حق ادا کرنا آپ پر فرض ہے، کیوں کہ جو شخص کسی کے احسان کا حق ادا نہیں کرتا وہ احسان فراموش ہوتا ہے اور سب سے بدتر احسان فراموشی یہ ہے کہ انسان اپنے رب اللہ کے احسان کا حق بھول جائے - اب آپ پوچھیں گے کہ اللہ کے احسان کا حق کس طرح ادا کیا جائے ؟ میں اس کے جواب میں کہوں گا کہ جب آپ کو اللہ نے امت محمدیہ میں شامل کیا ہے تواس کے اس احسان کا صحیح حق شکر یہ ہے کہ آپ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح پیرو بنیں جب اللہ نے آپ کو مسلمانوں کی ملت میں شامل کیا ہے تو اس کی اس مہربانی کا حق اسی طرح اداکر سکتے ہیں کہ آپ پورے مسلمان بنیں - اس کے سوا اللہ کے اس احسان عظیم کا حق آپ اور کسی طرح نہیں ادا کرسکتے ، اگر آپ نے یہ حق ادا نہیں کیا تو جتنا بڑا اللہ کا احسان ہے اتنا ہی بڑا احسان فراموشی کا وبال بھی ہوگا اللہ ہم سب کو اس وبال سے بچائے -آمین

مسلمان بننے کے لیے پہلا قدم

اس کے بعد آپ دوسرا سوال یہ کریں گے کہ آدمی پورا مسلمان کس طرح بن سکتا ہے ؟
اس کا جواب بہت تفصیل چاہتا ہے میں آپ کے سامنے وہ چیز بیان کرتا ہوں جو مسلمان بننے کے لیے سب سے مقدّم ہے جس کو اس راستے کا سب سے پہلا قدم سمجھنا چاہیے - کیا مسلمان نسل کا نام ہے ؟ ذرا دماغ پر زور ڈال کر سوچئیے کہ آپ مسلمان کا لفظ جو بولتے ہیں اس کا مطلب کیا ہے ؟ کیا انسان ماں کے پیٹ سے اسلام ساتھ لے کر آتا ہے ؟ کیا مسلمان صرف اس بنا پر ہوتا ہے کہ وہ مسلمان کا بیٹا ہے اور مسلمان کا پوتا ہے - ؟ کیا مسلمان بھی اس طرح مسلمان پیدا ہوتا ہے جس طرح برہمن کا بچہ برہمن پیدا ہوتا ہے ایک راجپوت کا بچہ راجپوت اور شودر کا بچہ شودر ؟کیا مسلمان کسی نسل یا ذات برادری کا نام ہے کہ جس طرح ایک انگریز کسی انگریز کے گھر پیدا ہونے کی وجہ سے انگریز ہوتا ہے اور ایک جاٹ ، جاٹ قوم میں پیدا ہونے کی وجہ سے جاٹ ہوتا ہے - اسی طرح ایک مسلمان صرف اس وجہ سے مسلمان ہو کہ وہ مسلمان نامی قوم میں پیدا ہوا ہے ؟

یہ سوالات جو میں آپ سے پوچھ رہا ہوں ان کا آپ کیا جواب دیں گے ؟ آپ یہی کہیں گے نا کہ نہیں صاحب ؛مسلمان اس کو نہیں کہتے - مسلمان نسل کی وجہ سے مسلمان نہیں ہوتا بلکہ اسلام لانے مسلمان بنتا ہے ، اور اگر وہ اسلام چھوڑ دے تو وہ مسلمان نہیں رہتا - ایک شخص خواہ برہمن ہو یا راجپوت ،انگریز ہو یا جاٹ ، پنجاپی ہو یا حبشی ، جب اس نے اسلام قبول کیا تو مسلمانوں میں شامل ہو جائے گا اور دوسرا شخص جو مسلمان کے گھر میں پیدا ہوا ہے اگر وہ اسلام کی پیروی چھوڑ دے تو وہ مسلمانوں جماعت سے خارج ہو جائے گا چاہے وہ سیّد کا بیٹا ہو یا پٹھان کا -
کیوں قارئین کرام آپ میرے سوالات کا یہی جواب دیں گے نا ؟

اچھا تو اب خود آپ ہی کے جوابات سے یہ بات معلوم ہوگئی کہ اللہ کی یہ سب سے بڑی نعمت یعنی مسلمان ہونے کی نعمت جو آپ کو حاصل ہے ؟ یہ کوئی نسلی چیز نہیں ہے کہ ماں باپ سے وراثت میں یہ خود بخود آپ کو حاصل ہوجائے اور خود بخود تمام عمر آپ کے ساتھ لگی رہے خواہ اس کی آپ پرواہ کریں یا ناکریں بلکہ ایسی نعمت ہے کہ اس کے حاصل کرنے کے لیے خود آپ کی کوشش شرط ہے - اگرآپ کوشش کرکے اسے حاصل کریں تو آپ کو مل سکتی ہے اوراگر آپ اس کی پرواہ نا کریں تو یہ نعمت آپ سے چھن بھی سکتی ہے ، معاذ اللہ

اسلام لانے کا مطلب

اب آگے بڑھیے - آپ کہتے ہیں کہ اسلام لانے سے آدمی مسلمان بنتا ہے - سوال یہ ہے کہ اسلام لانے کا مطلب کیا ہے؟ کیا اسلام لانے کا یہ مطلب ہے کہ جو آدمی بس زبان سے کہہ دے کہ میں مسلمان ہوں یا مسلمان بن گیا ہوں - وہ مسلمان ہے ؟ یا اسلام لانے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح ایک برہمن پجاری بغیر سوچے سمجھے سنسکرت کے چند منتر پڑھتا ہے اسی طرح ایک شخص عربی کے چند فقرے بغیر سمجھے بوجھے ادا کردے بس وہ مسلمان ہوگیا ؟ آپ خودبتائے کہ اس سوال کا آپ کیا جواب دیں گے ؟ آپ یہی کہیں گے نا کہ اسلام لانے کا مطلب یہ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جو تعلیم دی ہے اس کو آدمی جان کر سمجھ کر دل سے قبول کرے اور اس کے مطابق عمل کرے جو ایسا عمل کرے وہ مسلمان ہے جو ایسا نا کرے وہ مسلمان نہیں ہے -

پہلی ضرورت ------ علم

یہ جواب جو آپ دیں گے ، اس سے خود بخود یہ بات کھل گئی کہ اسلام پہلے علم کا نام ہے اور علم کے بعد عمل کا نام ہے - کیوں کہ وہ برہمن پیدا ہوا ہے اور برہمن ہی رہے گا - ایک شخص علم کے بغیر جاٹ ہوسکتا ہے ،کیوں کہ وہ جاٹ پیدا ہوا ہے اور جاٹ ہی رہے گا مگر ایک شخص علم کے بغیر مسلمان نہیں ہوسکتا کیوں کہ مسلمان پیدائش سے مسلمان نہیں ہوا کرتا بلکہ علم سے ہوتا ہے جب تک اس کو یہ علم نا ہو کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کیا ہے وہ اس پر ایمان کیسے لا سکتا ہے اور اس کے مطابق عمل کیسے کر سکتا ہے اور جب وہ جان کر اور سمجھ کر ایمان ہی نا لایا تو مسلمان کیسے ہوسکتا ہے -؟
پس معلوم ہوا کہ جہالت کے ساتھ مسلمان ہونا اورمسلمان رہنا غیر ممکن ہے - ہر شخص جو مسلمان کے گھر پیدا ہوا ہے جس کا نام مسلمانوں جیسا ہے جو مسلمانوں کے سے کپڑے پہنتا ہے اور جو اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے حقیقت میں وہ مسلمان نہیں ہے بلکہ مسلمان درحقیقت صرف وہ شخص ہے جو اسلام کو جانتا ہو اورپھر جان کر سمجھ کر اس کو مانتا ہو ایک کافر اور ایک مسلمان میں اصلی فرق نام کا نہیں کہ وہ رام پرشاد ہے اور یہ عبداللہ ہے اس لیے وہ کا فر اور یہ مسلمان اسی طرھ ایک مسلمان اور کافر میں اصلی فرق لباس کا ہی نہیں ہے کہ وہ دھوتی باندھتا ہے اور یہ پاجامہ پہنتا ہے اس لیے وہ کافر ہے اور یہ مسلمان ہے بلکہ اصلی فرق ان دونوں میں جہالت اور علم کا ہے وہ کافر اس لیے ہے کہ وہ نہیں جانتا کہ اللہ رب العالمین کا اس سے اور اس کا رب العالمین سے کیا تعلق ہے اور خالق کائنات کی مرضی کے مطابق دنیا میں زندگی بسر کرنے کا سیدھا راستہ کیا ہے اگر یہی حال ایک مسلمان کے بچے کا بھی ہوتو بتاو کہ اس میں ایک مسلمان اور ایک کافر میں کس چیز کی بنا پر فرق کرتے ہو اور کیوں یہ کہتے ہو کہ وہ تو کافر ہے اور یہ مسلمان ہے -
اور محترم قارئین اس بات کا اندازہ لگائیں کہ مسلمان نماز پڑھتا ہے اور کافر نماز نہیں پڑھتا اور نماز پڑھنا اور باجماعت نماز پڑھنا علم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے لیکن کاروباری ذہن رکھنے والے لوگوں نے نماز کی طرح کے سکولوں میں پیریڈ بنادیے ہیں کہ ساتھ ساتھ علم بھی سکھائیں اور فیسیں بھی بٹوریں اور کتابوں اور یونیفارم پر بھی مال بنائیں اور امیروں اور وزیروں اور جاگیرداروں کے بچوں کو پروٹوکول دے کر اور ان کو اضافی نمبر دے کر ان امیروں وزیروں میں جاگیرداروں میں اپنا مقام بنائیں تاکہ وہ اسلام اور اہل اسلام کی اہمیت کو ان کے دلوں سے کم کرکے مال بھی کمائیں اور نئی نسل کو گمراہ بھی کر دیں کہ نماز روزہ حج زکواہ ایمان تقوٰی حسن سلوک اچھے اخلاق پاکدا منی کی کوئی حیثیت نہیں اور بس اچھے نمبر ہونے چاہییں اور سٹیٹس ہونا چاہیے فرسٹ کلاس مڈل کلاس اور تھرڈ کلاس کا کامپلیکس ہونا چاہیے نا لوگ نماز پڑھیں گے اور نا یہ جان سکیں گے کہ علم کیا ہے اور جہالت کیا ہے یاد رہے کہ اللہ نے نماز ایسے ہی فرض نہیں کی ہے اس کے بے شمار فائدوں میں ایک فائدہ یہ ہے کہ انسان صاحب علم بن جاتا ہے اور اس کو پتا چل جاتا ہے کہ جہالت کیا ہے اور اس سے اپنے آپ کو اور اپنی آنے والی نسلوں کو کیسے بچانا ہے اور ملک و ملت کو ترقی اور خوشحالی کی طرف کیسے لے کے جانا ہے اور اپنے ملک کے سکے کی قیمت کو کیسے بڑھانا ہے-

لیکن اس کام کو کافروں نے مسلمانوں سے زیادہ جان لیا ہے کہ ہم نے ڈالر کو دینار سے ڈبل تک لے کے جانا ہے اور وہ کئی دفع سب کے سامنے اس سوچ کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں کہ ہم نے ڈالر کو 800 تک لے کر جانا ہے مگر وہ اس وقت اس روپ میں ہوتے ہیں کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اس کا امریکہ اور برطانیہ میں عہدہ کیا ہے ویسے بھی ان کو پتا ہے کہ ہم نے حکمرانوں اور فرسٹ کلاس لوگوں کو اس قدر گمراہ کردیا ہے کہ مڈل کلاس اور تھرڈ کلاس لوگ اکثریت ہونے کے باوجود ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے - حتی کہ فوج میں بھی کلاس کی جہالت پاپولر ہوچکی ہے اور رہے کافر اور مسلمان میں جہالت اورعلم کا فرق ہے جو لوگ غیر جانب دار ہوکر علم حاصل کرتے ہیں اور جہالت سے بیزار ہوجاتے ہیں وہ اسلام قبول کرنے میں دیر نہیں کرتے-

محمد فاروق حسن
About the Author: محمد فاروق حسن Read More Articles by محمد فاروق حسن: 108 Articles with 125146 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.