مراسلہ: زہرہ مرزا ، جامعہ کراچی
مکرمی! میں آپ کے موقر جریدے کے توسط سے حکامِ بالا کی توجہ جامعہ کراچی کے
انتہائی سنگین مسئلے کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہوں۔ پاکستان کی سب سے بڑی
جامعہ، جامعہ کراچی جہاں بیک وقت پینتیس ہزار سے زائد طلبہ و طالبات تعلیم
حاصل کرتے ہیں وہاں ان کو ٹرانسپورٹ کی کمی کا شدید سامنا ہے۔ جس کی وجہ سے
دور دراز کے علاقوں سے آنے والے طلبہ و طالبات کو جامع آنے جانے میں مشکلات
پیش آتی ہیں۔ میئر عبدالستّار افغانی کے دور میں پوائنٹس کی تعداد تقریباً
120ہوا کرتی تھی۔ جبکہ اس وقت طلبہ و طالبات کی تعداد 20 ہزار سے بھی کم
تھی۔ لیکن آج جب طلبہ و طالبات کی تعداد پینتیس ہزار سے بھی زیادہ ہے تو
پوائنٹس میں اضافہ ہونے کے بجائے آئے دن کمی واقع ہوتی جارہی ہے ۔ اس وقت
جامہ کراچی میں پوائنٹس کی تعداد صرف 30 رہ گئی ہے ۔ جن میں سے بیشتر چلنے
کے قابل نہیں اور جو چلتی بھی ہیں وہ نہایت ہی خستہ حال ہیں۔ اس پر المیہ
یہ ہے کہ وہ پوائنٹس دروازوں تک بھری ہوئی ہوتی ہیں جو کہ جان لیوا بھی
ثابت ہو سکتی ہیں ۔ چنانچہ میں آپ کے اخبار کے ذریعے حکومتِ سندھ سے مطالبہ
کرتی ہوں کہ اس سنگین مسئلے پر سنجیدگی سے غور کریں اور جامعہ کراچی میں
پوائنٹس کا اضافہ کریں ، تاکہ جامہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات
کی مشکلات میں کچھ حد تک کمی واقع ہو سکے ۔
|