کیا یہ منافقت نہیں؟

دعوت فکر امت مسلمہ جو ھو رہا کیا اللہ نے اپنی کتاب مبین میں اس کا کوئی حل نہیں؟ کیا ھمارے علماء اسکے ذمہ دار نہیں؟

ھمارے مسلمان علماء یہ کہتے ھیں کہ اسلام کا دھشت گردی سے کوئی تعلق نہیں دشمن غلط تصویر پیش کررہا ھے.

سوال یہ ھے کہ دشمن اگر غلط ھے تو آنکھیں کیا دیکھ رہی ھیں؟

کیا پاکستان میں اسلام کے نام پر قتل عام سے علماء بری ھیں؟ کیا دھشت گرد غیر مسلم ھیں؟

کیا مذھبی جنون اچانک نمودار ھوا اور راتوں رات پھیلا؟

کیا مشرق وسطی' میں مسلمان آپس میں لڑکر غیر مسلموں کے خلاف جہاد کررھے ھیں؟

کیا لاکھوں بے گناہ افراد کا وہ خون جو پاکستان افغانستان، فلسطین، عراق، شام، یمن میں بہایا گیا اور ان علاقوں میں ایک نے دوسرے کی جو اینٹ سے اینٹ بجائی کیا یہ سب غیر ملسم تھے اور کیا یہ دھشتگردی نہیں ھے؟

کیا آئیل کی قیمتوں میں کمی کا نقصان مسلمان ریاستوں کو نہیں ھوا؟

کیا آئیل کی قیمت کم کرکے اور اربوں ڈالرز کا اسلحہ خرید کر ایک دوسرے کو بتاہ کرنے کے مقاصد دھشت گردی روکنے کیلئے تھے یا اسکو پروان چڑھانے کیلئے؟

دھشت گردی کیا ھے؟ اور کیا مندرجہ ذیل عمل اس سے باہر ہیں:

کیا کسی شخص یا قوم کو جانی مالی نقصان پہنچانا دھشتگردی نہیں؟

یا ایسا کرنے والوں کی کسی بھی قسم کی معاونت کرنا دھشتگردی نہیں؟

یہ جانتے ھوئے بھی کہ کوئی ایک فریق غلط ھے اسکے باوجود بھی اپنے آپ کو بچانا بجائے اسلامی تعلیم کے مطابق مصالحت نا کرواکر معاملہ ختم کرانے اور خون ریزی نا رکوانے کو دھشتگردی نہیں کہتے؟

اگر اسلامی تعلیمات امن پر زور دیتی ھیں اور بے گناھوں کا خون کرنے سے نہیں روکتیں تو پاکستان افغانستان اور مشرق وسطی' میں اسلامی تنظیموں کے نام سے جو قتل و غارت جاری ھے اس کا ذمہ دار کون ھے اور کیا مسلم عماء اس دھشتگردی کو جاری رکھنے کا ذمہ دار نہیں کہ جس دھشتگردی پھیلی؟

اگر اسلام دھستگردی کا نام نہیں تو برسوں آپس میں لڑنے کے بعد بھی بجائے اللہ کی کتاب اور قانون کے تحت مسلمانوں نے آپس میں مل کر کیوں مسلہ ختم نہیں کرایا اور بے گناھوں کا خون آج تک بہہ رہا ھے.

اس کے برعکس

غیر مسلم اقوام کی مدد لیکر ایک دوسرے کو تباہ کرنے کا عمل مسلسل جاری ھے.

کیا کسی ملک میں اس کی تقسیم اور اس میں علحیدگی پسندوں کی تحریک پر ان کی معاونت جائز ھے جبکہ دونوں فریق مسلم ھوں؟

کیا مسلمان ممالک کی تقسیم در تقسیم پر مسلمانوں کو ایک دوسرے کا ھم نوا ھونا اور غیر مسلم ممالک کو مدد کیلئے بلانا جایز ھے؟

اور

اپنے ھی ملک کیلئے اس تقسیم کو برا سمجھنا انصاف ھے؟

مندرجہ بالا سوالات کے تحت سوچنا یہ ھے کہ مسلمانوں کے درمیان ناچاقی اور رنجشوں سے آگ بڑھکتی رھی امن و انسانیت ختم ھوتی رھی تو اس درمیان کہاں تھے ھماری مسلم عماء اور علماء :

کیوں مسلمان ایک دوسرے کا خون بہا رھے ھیں؟

کیوں مسلمان ممالک ایک دوسرے کے خلاف علیحدگی پسندوں کی مدد کررہے ھیں اسلحے، تربیت اور پیسے کے زریعے؟

ان تمام باتوں سے جو نیتجہ اخذکیا جاسکتا ھے وہ یہ ھے کہ اسلام دھشت گردی کا مذھب نہیں لیکن اس کے نام پر دھشت گردی کرنے والے مسلمان خود ھیں جو اپنے مفادات کے حصول کیلئے غیرمسلموں کی معاونت لیکر آگ کو بھڑکانے اور بے گناھوں کا خون بھانے کا باعث بنتے ھیں

اور

یہ ھی وجہ ھے کی یہ سلسلہ اب تک جاری ھے

اور

یہ یونھی چلتا رھے گا کیونکہ جب بندہ اللہ و آخرت پر یقین رکھتے ھوئے بھی

اللہ سے دھوکے بازی اور منافقت کرے

تو

اس زیادہ بھادر کون ھوسکتا ھے!

اللہ سے منافقت اور اس کے حکم کے خلاف اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے کام کرنے کا نتیجہ یہ ھی افراتفری ھے جو آج ھم دیکھ رھے ہیں

اور

یہ رجحان ھماری نئی نسل بھی ھم سے ورثے میں لے رھی ھے اور جس کا شعور بھی نہیں کرپارھے کیونکہ مسلمان محکوم قوم بن چکی ھے ھے جو اللہ اور اس کے رسول کو تو ناراض کرسکتی لیکن اپنے دنیاوی آقاووں کو نہیں.

ا گر ھمارے علماء اور مسلم عماء آج اللہ کے خوف میں مبتلا ھو جائیں اور قابل فروخت نہ بنیں تو عالم اسلام میں دھشت گردی ایسے غایب ھو جائے گی جیسے تھی ھی نہیں

اور

یہ دنیا میں امن کا پیامبر بن کر بتادے گی

کہ

اللہ کا دین قتل و غارت نہیں بلکہ پیار و محبت اور امن کا پیخام دیتا ھے جس میں معاشرے، جسم اور روح کی پاکیزگی کی تشکیل ھوتی ھے نا کی قتل و غارت گری و نفرت و عداوتوں کے اور جن کو ھمارے پیارے نبی (ص) نے اپنے آخری خطبے میں دفن کردیا تھا.

اور

جس پر عمل کرنے سے ایک بہترین انسانی معاشرہ قایم رہتا ھے افراد کے مضبوط کردار اور ان کی اچھی صحت کے ساتھ.

Mirza M Sajid
About the Author: Mirza M Sajid Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.