دانتوں کو جگمگانے کے 6 حیران کن طریقے

یقیناً آپ اپنی مسکراہٹ کو جگمگانا چاہتے ہوں گے مگر دانتوں کو سفید کرنے والی مصنوعات مضر اثرات کا باعث بنتی ہیں۔ درحقیقت ان اشیاء میں موجود اجزاءمسوڑوں کی خارش، دانتوں کی سطح ختم کرنے اور نگاہوں کو چھبنے والی سفیدی کا باعث بنتے ہیں۔ تاہم ایسے گھریلو ٹوٹکوں کی کمی نہیں جو کہ محفوظ اور موثر ثابت ہوتے ہیں جن میں سے چند ڈان کے توسط سے درج ذیل ہیں۔


پسا ہوا کوئلہ
کوئلہ تو بہت عام مل جاتا ہے اور اس کو پیس کر استعمال کرنا نقصان دہ بھی نہیں ہوتا ہے، جب آپ اسے دانتوں پر لگاتے ہیں تو داغ کا باعث بننے والی اشیاء کو یہ صاف کردیتا ہے، تاہم دانتوں کے ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ کوئلے سے روزانہ دانت صاف نہیں کرنے چاہئے کیونکہ یہ دانتوں کی سطح ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے، لہذا ہفتے میں ایک یا دو دفعہ اس کا استعمال محفوظ اور موثر ہوتا ہے۔ اسی طرح اسے پانی میں ملا کر ایک پیسٹ بنا کر دانتوں پر تین منٹ کے چھوڑ دینا بھی ایک موثر طریقہ ہے۔

image


کیلے کا چھلکا
سننے میں عجیب لگے گا مگر کیلے کا چھلکا بھی دانتوں کو سفید بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، کیلے کے چھلکوں میں پوٹاشیم، میگنیشم اور دیگر اجزاء ہوتے ہیں جو کہ دانتوں سے داغوں کو ہٹانے میں مدد دیتے ہیں۔ اسے استعمال کرنے کے لیے ایک پکے ہوئے کیلے کے چھلکے کا تھوڑا سا حصہ کاٹ لیں، ہفتے میں ایک دفعہ اس چھلکے کا اندر والا حصہ دانتوں پر دو منٹ تک رگڑیں اور اس کے بعد معمول کے مطابق برش کرلیں۔

image


سیب کا سرکہ
صبح سیب کے سرکے سے غرارے کرنے سے دانتوں پر جمے داغوں کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے اور وہ چمکنے لگتے ہیں۔ یہ سرکہ منہ اور مسوڑوں میں موجود بیکٹریا کو بھی ختم کرتا ہے۔ غراروں کے بعد دانتوں کو معمول کے مطابق برش کریں۔

image


ہلدی
ہلدی ایک فائدہ مند مصالحہ ہے جو کہ مسوڑوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ دانتوں سے plaque ہٹاتا ہے جبکہ یہ دانتوں کو چمکانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

image


ناریل کا تیل
ایک چائے کے چمچ ناریل کے تیل کو منہ میں ڈال کر اچھی طرح گھمائیں تاکہ دانتوں پر دھبوں کے خلاف ان میں مزاحمت پیدا ہوسکے۔ ناریل کے تیل کو منہ میں پندرہ منٹ تک گھمانا زیادہ بہترین طریقہ کار ہے جس سے منہ میں موجود بیکٹریا کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور دانتوں پر داغ دھبوں کے چپکنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

image


بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا داغوں کو دور کرنے کے لیے چند طاقتور قدرتی چیزوں میں سے ایک ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ بیشتر ٹوتھ پیسٹوں میں شامل ہوتا ہے۔ تاہم اس کا استعمال روزانہ کرنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہذا ہفتے میں دو یا تین بار اسے دانتوں کو چمکانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہئے۔

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

If you've ever found yourself standing in the toothpaste aisle weighing the pros and cons of chemical teeth whiteners, then you likely experienced one of the following scenarios. Either you couldn't bring yourself to drop forty bucks. Or, you were worried about the bleach damaging your teeth. Sound familiar? Then let me direct your attention to some genius ways you can naturally whiten your teeth at home.