آج جب کچھ لمحات کے لیے میں نے چاند کو دیکھا تو چاند کی
خوبصورتی دیکھ کر بہت سی باتیں میرے ذہن میں آنے لگیں۔۔۔۔
چاند کو دیکھ کر سب سے پہلا لفظ میرے منہ سے جو نکلا وہ اللہ ربّ العزّت کا
نام تھا ۔۔۔۔
بے اختیار میرے منہ سے جملہ نکلا وہ یہ تھا
" یا اللہ کس قدر حسین چاند ہے آج "
اس کے دوسرے ہی لمحے میرے ذہن میں آیا ۔۔۔ " تو جس نے یہ چاند بنایا ہے ،
وہ خود کتنا حسین ہو گا "
سبحان الله ۔۔۔۔
میرے ذہن میں بہت سی باتیں گردش کرنے لگیں ۔۔۔۔۔
کالے صاف آسمان پر روشن خوبصورت پورا چاند ۔۔۔۔ جس کی روشنی بھی ایسی کے
آپکی آنکھوں کی سکون دیتی ہے ۔۔۔۔ اتنی میٹھی ، اتنى نرم اسی چاندنی کی
ٹھنڈک اندر تک اترتی محسوس ہوتی ہے ۔۔۔ تو ایسے میں زبان پر تیسرے کلمے کا
ورد جاری نہ ہو تو کیا ہو ۔۔۔
میں قربان جاؤں اپنے خالق ﷻپر ۔۔۔ جس نے میرے ،آپکے اور ہم سب کے سکون کے
لیے رات بنائی ۔۔۔۔ اور اس رات میں سورج جیسی تیز اور انکھوں میں چبھنے
والی روشنی کاچاند نہ بنایا ۔۔۔۔ایسا چاند بنایا کے جسے دیکھ کر سکون حاصل
ہو ۔۔ جس کا نور آنکھوں کو اچھا لگے ۔۔۔۔ غور کریں تو پتہ چلتا ہے ، رات کی
تخلیق ہمارے آرام کے لیے کی گئی ۔۔۔اللہ رب العزت نے ہمارے سکون کو دیکھتے
ہوئے اس چاند کو ایسا بنایا کہ اس کی روشنی ہماری آنکھوں کے لیے باعثِ
تکلیف نہ بنے ۔۔۔۔ چاند کی روشنی ، سورج کی روشنی کی طرح ہلکی پیلی بھی تو
ہو سکتی تھی ۔۔۔مگر میرے خالق ﷻ نے اس کو سفید روشنی عطاء کی جو آنکھوں کے
لیے باعثِ سکون ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند سے میرا دھیان ستاروں کی طرف گیا ۔۔۔۔کتنی بڑی کائنات جو کے کس قدر
پیچیدہ ہے ۔۔۔ کتنی صفائی سے اور کتنی حکمت سےبنائی ۔۔۔۔ سورة الملک میں
ستارے بنانےکا ایک مقصد اللہ تعالی نے آ سمان کو سجانا بتایا ۔۔
سبحان اللہ ۔۔۔۔ خالقِ حقیقی کو اپنی مخلوق کا کتنا خیال ہے کے ہمارے لیے
آسمان سجا دیا گیا ۔۔۔۔۔(الحمدللہ )
ٹھنڈی ہوا محسوس ہوئی تو ہوا کے بارے میں سوچا ۔۔۔ بس محسوس ہوتی ہے
۔۔۔۔۔اس ہوا کی وجہ سے ہماری سانسیں چل رہی ہیں اور ہم اسے محسوس تو کرسکتے
ہیں مگر دیکھ نہیں سکتے ۔۔۔۔ اگر ہم ہوا دیکھ سکتے تو پھر ہم دوسری کوئی
چیز نہیں دیکھ سکتے تھے ۔۔۔۔ کیونکہ ہوا ہی ہوا ہے ہر جگہ ۔۔۔۔
ہوا کے ساتھ اڑتی ہوئی پھولوں کی بھینی بھینی مہک آئی تو سوچا ۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے بدبو دار کھاد والی مٹی سے اتنی خوبصورت اور دلکش خوشبو
والے پھول اگائے ہیں ۔۔۔۔ قربان نہ جاؤں اس خالق پر تو کیا کروں ؟؟؟؟
کبھی کپاس کے پودے کو غور سے دیکھیے گا ۔۔۔۔ زمین سے ۔۔۔ مٹی سے ۔۔۔جس مٹی
میں ہمیں جلد ہی جانا ہے ۔۔۔ اس مٹی سے اللہ نے لباس کا بندوبست بھی کر دیا
۔۔۔۔ ایک کیڑا ہمارے لیے اتنی محنت کرتا ہے ۔۔۔ہمارے لیے ریشم بنایا ہے ۔۔۔
شہر کی مکھی کیا بناتی ہے ہمارے لیے ؟؟؟
ایک مکھی سے اللہ تعالیٰ اتنا میٹھا اور شفاء بخش شہد ہمارے لیے بنوا رہے
ہیں ۔۔۔
جگنو دیکھیے ۔۔۔۔۔۔
اتنی بجلی کی تاریں جوڑ کر ۔۔۔ ہزار جتن کر کے ایک بلب لگاتے ہیں ۔۔۔اللہ
نے بغیر کسی سیل کے ، ننھا سا بلب لگا دیا ۔۔۔۔ ایسا بلب جو اپنی مرضی سے
ہوا میں اڑتا پھرتا ہے ۔۔۔ رنگ کوس قزح کے بھی ہیں ، رنگ ہوا میں اڑتے ہوئے
پرندوں کے پروں میں بھی ہیں ، رنگ سمندر میں موجود مچھلیوں کے بھی ہیں ۔رنگ
تتلی کے بھی ہیں ۔۔۔ایسی مخلوق بھی ہے جو جہاں رنگ بدل سکتی ہے ۔۔۔
اب بارش ہی لے لیجیے ۔۔۔ پانی کو ہوا میں روک رکھا ہے میرے ربّ نے ۔۔۔ ہم
ہزار کوشش کر لیں مگر کسی برتن کے بغیر ہمارے لیے پانی روکنا نا ممکن ہے
۔۔۔۔
انسان کے جسم میں موجود ہماری حسیں ۔۔۔۔ ہم آنکھ سے سن نہیں سکتے ۔۔۔ زبان
سے دیکھ نہیں سکتے کان سے کھا نہیں سکتے ۔۔۔ جلد سے سوچ نہیں سکتے ۔۔۔ ہم
آنکھوں سے سونگھ نہیں سکتے ۔۔۔کیوں ؟؟؟ جبکہ اعضاء بھی ہمارے ہیں ۔۔۔۔ یہ
حسیں بھی ہماری ہیں ۔۔۔۔سانسیں بھی ہماری ہیں ۔۔۔زندگی بھی ہماری ہے پھر
کیوں نہیں ؟؟؟؟ کیونکہ مالک ﷻ نے سب اعضاء کے لیے مخصوص نظام بنا چھوڑا
۔کیونکہ میرے مالک نے یہ پیچیدہ کام اپنے ذمّہ لے لیے ۔۔۔ کیوں کے یہ ایسے
کام ہیں کے اگر ہم کرتے تو ہم سے ہمارا ہی جسم سنبھالنا مشکل ہو جاتا ۔۔۔
جسم کے ایسے بہت سے کام مالک ﷻنے اپنے ذمے لیے ہیں ۔۔۔ وہ خود چلائے گا
ہمارے اعضاء کو ۔۔۔ ایک رول بنا کر ہمارے ہر اعضاء کے لیے ، ہمیں ہمیشہ
ہمیشہ سے اس مشکل سے نجات دی ۔۔۔۔۔۔
ہمارے مالک ﷻ ہمارے خالق ﷻ کو ہمارا کتنا خیال ہے ۔۔۔۔
ہمارے سکون کے لیے یہ کائنات بھر دی نعمتوں سے ۔۔۔۔۔
رشتے تک ایسے بنا دیےگئے جن سے انسان سکون حاصل کریں۔۔۔ ۔
اللہ نے اپنے لیے بہت اعلیٰ نام چنے ۔۔۔ ان میں سے ہی ایک الودود ﷻ بھی ہے
۔۔۔۔ ایک ماں کا رشتہ بنا کر اس کے پیر کے نیچے جنت رکھ دی ۔۔۔ خود اپنے
لیے بتایا کہ ہم سے ستر ماؤں جتنا پیار کرتا ہے ہم سے ۔۔۔ ایک ماں کو دیکھا
جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ہمارا کبھی برا نہیں چاہ سکتی ۔۔۔ ہمارے اچھے کے
لیے پریشان رہتی ہے ۔۔۔ ہماری حفاظت کرتی ہے ۔۔۔۔ ہمیں سیدھا راستہ دکھاتی
ہے ۔
۔۔۔ ہماری مدد کرتی ہے ۔۔۔ہمارے لیے راتوں کو جاگتی ہے ۔۔۔ اس ایک ماں کی
مان کر ہم جنت پا سکتے ہیں ۔۔۔اب سوچیئے اس کا ، جو ستر ماؤں جتنا پیار ہم
سے کرتا ہے ۔۔۔وہ ایک ماں کتنا کچھ کرتی ہے ہمارے لیے تو ستر ماؤں جتنا
پیار کرنے والا کتنا کچھ کرتا ہو گا ہمارے لیے ۔۔۔۔ اس ایک ماں کی ماننے پر
جنت مل جائے گی تو میں کہتی ہوں ۔۔۔ اس ستر ماؤں جتنا پیار کرنے والے کی
ماننے پر وہ خود مل جائے گا ۔۔۔سبحان الله ۔۔۔۔
سورة الرحمٰن میں اللہ بار بار فرماتے ہیں ۔۔ اور تم اپنے پروردگار کی کون
کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے "
بے شک ہمارا بہت شکرگزار بن جانا بھی کافی نہیں اسکی نعمتوں کے سامنے ۔۔۔۔
ہم مر بھی جائیں شکر کرتے کرتے مگر پربھی اللہ ﷻ کی نعمتوں کا حق ادا نہ ہو
۔۔۔
یہاں میں نے چند ایک چیزوں کا ذکر کیا۔۔۔کیونکہ نہ میں اس قابل ہوں نا میری
زبان کے اللہ کی تمام نعمتوں کو بر وقت سوچ بھی سکوں ۔۔۔۔
سوچنے بیٹھیں تو انسانی عقل ذلیل وخوار ہو کر واپس آجاتی ہے ۔۔۔۔ ہم اس
مالک ﷻ کی حکمتوں کا ایک سرا بھی نہیں پکڑ سکتے ۔۔۔۔ خواہ ہم اپنی پوری
زندگی ہی کیوں نہ لگا لیں ۔۔۔۔۔
ہر وقت ، ہر حال میں اپنے خالق ﷻ کا شکر ادا کرتے رہیں ۔۔۔ کوئی غم ملے تو
خود کو یہ سمجھائیں کہ میرا خالق ، میرا مالک ہے ۔۔۔ وہ میرے ساتھ کچھ بھی
کر سکتا ہے ۔۔۔ مگر یاد رکھیے ۔۔۔وہ ، وہ ہی کرے گا جو ہمارے لیے ، ہمارے
حق میں بہت اچھا ہو گا ۔۔ کیونکہ وہ ہی تو رحمن ﷻ ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اللہ آپکا اور میرا حامی و ناصر ہو ۔۔۔ |