ریسلنگ: ریسلر کرس بینوا،بینوا،کریپر بینوا

دُنیا میں بہت سے ایسے مشہور افرادزیرِ بحث رہتے ہیں جنہوں نے جنون کی حد تک محنت و کوشش کر کے کوئی اعلیٰ مقام حاصل کیا ہوتا ہے ۔ پھر اُس ہی جنون میں وہ کچھ ایسا کر بیٹھتے ہیں جس کے بارے دوسرا پڑھ اور سُن کو کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ریسلر کرس بینو ابھی اُن میں سے ایک ہیں جنکی کھیل میں کامیابیاں قابلِ تعریف لیکن ذاتی زندگی کی حیثیت میں آخری فیصلہ انتہائی گھناؤنا تھا۔۔۔۔اَنگوٹھا اپنے گلے پر رکھ۔۔۔۔کرس بینوا کے اس گھناؤنے عمل پر پہت سی وجوہات زیرِ بحث ہیں۔ بلکہ اس واقعہ کو خودکشی سے قتل۔۔۔۔۔

ریسلر کرس بینوا

دُنیا میں بہت سے ایسے مشہور افرادزیرِ بحث رہتے ہیں جنہوں نے جنون کی حد تک محنت و کوشش کر کے کوئی اعلیٰ مقام حاصل کیا ہوتا ہے ۔ پھر اُس ہی جنون میں وہ کچھ ایسا کر بیٹھتے ہیں جس کے بارے دوسرا پڑھ اور سُن کو کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ریسلر کرس بینو ابھی اُن میں سے ایک ہیں جنکی کھیل میں کامیابیاں قابلِ تعریف لیکن ذاتی زندگی کی حیثیت میں آخری فیصلہ انتہائی گھناؤنا تھا۔

پیدائش تا ریسلنگ کا جنون:
کینیڈا کا دوسرا بڑا صوبہ کیوبک جہاں فرانسسی آباد کاروں کی بھی ایک بڑی تعداد بس رہی ہے کہ شہر مونٹریل میں مائیکل اور مارگریٹ بینوا کے گھر 21 مئیِ1967ء کو ایک بچہ پیدا ہوا جس کا نام اُنھوں نے کرسٹوفر مائیکل بینوا رکھا۔ابتدائی تعلیم کے دوران وہ سب صوبہ البرٹا کے شہر ایڈ منٹن میں آگئے ۔جہاں کرس بینوا نے البرٹا کالج میں تعلیم کے ساتھ کھیلوں میں بھی دلچسپی لینی شروع کر دی ۔15سال کی عمر میں کینیڈا کے مشہور ریسلرز سٹو ہارٹ اور ڈائنامائٹ کو اپنی پسندیدہ شخصیات بناتے ہوئے ریسلنگ کے کھیل کی طرف راغب ہوگئے ۔ اُس زمانے میں ڈائنامائٹ کڈز سے متعلقہ مقابلے کی تمام ریسلنگ ویڈیوز دیکھ ڈالیں اور جب ڈائنامائٹ سے ملنے کا موقعہ میسر آیا تو اُسکے ڈولے دیکھ کر خواہش ظاہر کی کہ وہ بھی ایسی ہی خواہش رکھتے ہیں۔

ڈنجن سے سٹیمپ پیڈ ریسلنگ تک:
کرس بینوا نے اپنے والد کی خواہش کے برعکس جب باڈی بلڈنگ و ریسلنگ کی تربیت حاصل کرنے کا آغاز کر دیا تو والد نے بھی اُنکی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اُنھیں ہارٹ خاندان کے تربیتی مرکز " ڈنجن" میں جانے کی اجازت دے دی جہاں پر اُنھوں نے سٹو ہارٹ سے جنون کی حد تک مقابلہ جیتنے کے داؤ سیکھے۔ 1985ء میں اُنہی کے البرٹا میں قائم کردہ " سٹیمپ پیڈ ریسلنگ" کے ادارے سے اپنے مستقبل کا آغاز کر دیا۔ پہلا مقابلہ ٹیگ ٹیم کی حیثیت میں لڑا اور کامیابی حاصل کی۔1986ء میں گاما سنگھ جیسے مضبوط پہلوان کو ہارا کر ادارے کاپہلا ٹائٹل بھی جیت لیا۔ اسطرح اگلے چند سال وہ اہم ٹائٹلز جیتے رہے اور پھر1989ء میں ادارے کی طرف سے کچھ سرد مہری کا مظاہرہ کرنے پر بینوا نے" نیو جاپان پرو ریسلنگ" میں شمولیت کیلئے جاپان کی رہ لی۔

پیگاسس کڈ سے وائلڈ پیگاسس :
بینوا نے جاپان کے ادارے سے پہلے مزید ریسلنگ کی تربیت حاصل کی اور پھر وہاں پر پیگاسس کڈ کے رِنگ نام سے ماسک پہن کر ریسلنگ میں حصہ لینا شروع کیا۔گو کہ ماسک پہننے میں اُنھیں کوئی دلچسپی نہیں تھی لیکن ریسلنگ کا شوق آڑے آرہا تھا۔ بہرحال وہاں آئی ڈبلیو جی پی میں جوشن لیگرکو سخت مقابلے کے بعد ہارا کر جونئیر ہیوی ویٹ چیمپئین شپ جیتی۔بینواکامیابیا ں سمیٹتے اور ٹائٹلز اپنے نام کرتے ہوئے اُس دوران سی ایم ایل ایل( لوچا لیبرا یعنی میکسیکو کی ورلڈ ریسلنگ کونسل) کی طرف سے بھی ریسلنگ مقابلوں میں حصہ لیا اور 1992ء میں میں امریکہ میں قسمت آزمائی کیلئے رسیلرز ایڈی گریرو اور ڈین میلنکو کے ساتھ ڈبلیو سی ڈبلیومیں بھی آکر ریسلنگ کی۔اس ادارے میں ناکامی کا مُنہ دیکھنا پڑا تو واپس جاپان جا کر اپنی ماضی کی بہترین کارکردگی پر وائلڈ پیگاسس کے رِنگ نام سے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا۔

ای سی ڈبلیو میں کریپر بینوا:
بینوا 1994ء میں ایک دفعہ پھر امریکہ واپس آئے اور اس دفعہ ای سی ڈبلیو سے وابستہ ہوگئے۔وہاں سابو نامی ریسلر کو مقابلے کے دوران جب پین کیک بمپ داؤ لگا کرنیچے پھینکا تو سابو نے بیک ڈروپ کے تحت کمر کے سہارے گرنے کی کوشش کی ۔لیکن گردن کے بَل گرنے کی وجہ سے اُسکو شدید چوٹ آگئی۔بینوا نے اُ س حادثے پر دُکھی دِل سے کہا کہ کاش ایسا نہ ہوتا ۔کیونکہ وہ کسی کو معزور کرنا نہیں چاہتے۔بہرحال اگلا رِنگ نام کریپر بینوا رکھا ریسلنگ کے میدان میں ۔ پھر ای سی ڈبلیو میں اپنے ساتھی ڈین میلنکو کے ساتھ امریکہ میں پہلا ٹائٹل" ٹیگ ٹیم چیمپئین شپ" جیتی۔

ڈبلیو سی ڈبلیو میں کینیڈین کریپر :
1995ء میں ڈبلیو سی ڈبلیو میں تمام کشتیاں جلا کر ایک دفعہ پھر بینوا وارد ہوئے اور واحد ریسلر کہلائے جنہوں نے ادارے کے تمام ٹائٹلز جیت لیئے۔ اس دفعہ نام تھا کینیڈین کریپر کرس بینوا۔اب تھی اگلی خوابوں کی منزل ڈبلیو ڈبلیو ای جہاں وہ اپنے گروپ " ریڈیکلز" کے نام سے 2000ء میں پہنچے ۔جس میں ایڈی گیریرو، ڈین ملینکو ، پیری سترن اور بینوا بذاتِ خود شامل تھے۔

ڈبلیو ڈبلیو ای میں رائل رمبل:
اب وقت شروع ہوا اُن کامیابیوں کا جن میں ریسلنگ کے بڑے نام اُنکے زیر تھے۔ تین ماہ بعد ہی ٹیگ ٹیم چیمپئین شپ جیت لی ۔ اس دوران بینوا کو گردن کی چوٹ کا بھی سامنا کرنا پڑا جسکی سرجری کی ایک مدت بعد دوبارہ ریسلنگ کا آغاز کیا ۔ رَا اور پھر سمیک ڈاؤن کی طرف سے ٹیگ ٹیم ریسلنگ و انفرادی نوعیت کے مقابلے لڑتے ہوئے 2004ء کے رائل رمبل کے پہلے ریسلر بنے اور اُنکے بعد دوسرے نمبر پر رینڈی اورٹن داخل ہوا۔ مقابلہ شروع ہوا اور 30ریسلرز اپنی باری پر رِنگ میں آتے رہے اور زور دار مقابلے کے بعد ایک دوسرے کو باہر پھینکتے رہے جن میں سے چند کو بینوا نے بھی باہر پھینکا۔

ٹریپل ایچ کا چیلنج:
28 ریسلرز شکست کھا چکے تھے اور آخر میں تھے بینوا اور بِگ شو۔ جس نے ایک موقعہ پر بینوا کو اپنی جسامت و طاقت کے مطابق دونوں ہاتھوں سے اُوپر اُٹھا کر باہر پھینکنے کی کوشش کی لیکن بینوا نے اپنے آپ کو بچا لیا اور پھر اُسکو مارتے ہوئے رسیوں کے پاس لے گئے اور بڑی مشکل سے بِگ شو کو دوسری طرف اُلٹا کر ریسلر شان مائیکل کے بعد دوسرے ریسلر بن گئے جنہوں نے پہلے نمبر پر داخل ہونے کے بعد 29ریسلرز کی شکست پر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔ پھر چیلنج کر دیا سیدھا ورلڈ ہیوی چیمپئین ٹریپل ایچ کو۔مقابلہ انتہائی سخت تھا اور دونوں ایک دوسرے پر حاوی تھے کہ بینوا نے اپنے مخصوص داؤ کریپل کراس فیس اور سُپر لیکس لگا لگا کر ٹریپل ایچ کو ڈھیلا کر دیا ۔

ورلڈ ہیو ویٹ کا ٹائٹل :
ٹریپل ایچ شکست کے قریب تھا کہ اُس کا ایک دوست اصولوں کے خلاف اُسکی مدد کو آگیا اور باہر سے کُرسی لا کر بینوا کو مارنی شروع کر دی۔بینوا نے بھی اُسکی ٹھکائی کی اور کرسی کو ایک طرف سے پکڑ کر کھینچنے کی کوشش کی۔ اس دوران ٹریپل ایچ زمین سے اُٹھ کرآگے بڑھ رہا تھا کہ بینوا نے کرسی چھوڑی۔ کرسی اُسکے دوست کے ہاتھ سے ہی پیچھے کی طرف ٹریپل ایچ کو اس زور سے لگی کہ وہ پھر نیچے ۔ دوست تو رِنگ سے باہر جا کر افسوس کر رہا تھا کہ یہ غلط ہو گیا ہے۔جبکہ ٹریپل ایچ پھر مشکل سے ہی کھڑا ہو اتھا کہ بینوا نے اُسکو چت کر کے ورلڈ ہیو ویٹ کا ٹائٹل جیت لیا۔ اب ریسل مینیا 20 میں تھا ٹائٹل کا دفاع ٹریپل تھریٹ مقابلے میں ٹریپل ایچ اور شان مائیکل سے۔

ریسل مینیا 20 میں کامیابی بڑا اعزاز:
14ِ مارچ 2004ء اور تینوں رِنگ میں ۔ایک دوسرے پر مکے ، ککز اور مختلف داؤ آزمائے جا رہے تھے۔باری باری کوئی ایک رِنگ سے باہر بھی جا پڑتا ۔ ایک دفعہ تو بینوا نے مائیکل کو رِنگ کے کونے کی رسیوں پر اُلٹا لٹکا دیا۔بہرحال دونوں بڑے ریسلرز بینوا کو مار کر رِنگ سے باہر نکال دیتے اور پھر دونوں خود ایک دوسرے پر اسطرح حملے کرتے کہ ایک وقت آیا کہ اُنکے چہرے خون سے بھر چکے تھے۔بینوا نے موقعہ پایا اور اپنے مخصوص داؤ و چال چلی ۔شان مائیکل کو رِنگ سے باہر پھینک دیا اور ٹریپل ایچ کو زمین پر پھینک کر ایسا سخت کریپل کراس فیس داؤ لگایا کہ ریسل مینیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی ریسلر نے خود ہار ما ن لی۔

ذاتی ذہنی آلودگی:
بینو ا عُرف کینیڈین کریپر کی آنکھوں میں ٹائٹل کے دفاع پر جیت کے آنسو اور ایڈ ی گریرو اُسکا دوست اُسکی خوشی میں شریک رِنگ کے اندر۔سب خواب پورے ہوئے۔لیکن ذہن کے کسی حصے میں ذاتی نوعیت کی آلودگی بینوا کا مستقبل تباہ کرنے پر بضد تھی۔

پہلی بیوی و اولاد:
کرس بینوا کی ذاتی زندگی میں کیا اُلجھنیں تھیں ۔وہ اُسکی ریسلنگ کے شوق اور پھر کامیابیوں میں دبی ہوئی نظر آتی ہیں۔والدین کے مطابق ایک بیٹا اور اُسکی ایک بہن ۔اُسکے شوق میں سب شریک۔ پہلی شادی مارٹینا نامی خاتون سے کی اور اُس سے ایک بیٹا ڈیوڈ اور ایک بیٹی میگن پیدا ہوئی۔وہ بھی یقیناً اپنے خاوند کی حوصلہ افزائی کرتی ہو گی۔لیکن ای سی ڈبلیو اور ڈبلیو سی ڈبلیو کے دور میں بینوا کی ملاقات نینسی الزبتھ نوفولونی ریسلر و ریسلنگ بزنس سے منسلک خاتون سے ہوئی ۔ جسکی تاریخِ پیدائش بھی21ِ مئی تھی ۔لیکن بینوا سے تین سال بڑی تھی۔ اُسکی پہلی شادی جیم ڈاوس سے ہوئی تھی اور پھر اُس طلاق لیکر ریسلر کیون سلیوان سے دوسری شادی کی ہوئی تھی۔

دوسری بیوی و اولاد:
بینوا اُسکے عشق میں گرفتا ر ہوا تو اب وہ میدان میں بھی کیون کا مخالف تھا اور ذاتی زندگی میں بھی۔لہذا ان حالات میں 1997ء میں ایک طرف بینوا نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور دوسری طرف نینسی نے کیون سے بھی طلاق لے لی ۔بینوا سے نزدیکیاں بڑھنے پر نومبر 2000ء میں نینسی نے اُن سے شادی کر لی جس سے ایک بیٹا ڈینیل پیدا ہوا۔بینوا جہاں کامیابی کے زینے چڑھ رہے تھے وہاں اُنکے نینسی سے اختلافات بھی کسی سے ڈھکے چُھپے نہیں تھے۔کچھ مدت الگ بھی رہے لیکن پھر اکٹھے ہو گئے۔

کرس بینوا،نینسی اور بیٹے ڈینیل کی لاشیں:
کرس بینوا ریسل مینیا 20میں کامیابی کے بعد رَا اور پھر سمیک ڈاؤن سے منسلک ہوگئے اور ناکامیوں و کامیابیوں کے سلسلے اور اس دوران کچھ چوٹوں کی وجہ سے پریشان رہے۔2005ء میں ایڈی گریرو کی موت نے بھی اُنکو دلبرداشتہ کر دیا۔لیکن جون2007ء میں ای سی ڈبلیو کی طرف سے آئندہ کے ریسلنگ کے معاہدوں و مقابلوں کیلئے اپنے آپ کو تیار کر کے جب مقابلے والے دِنوں میں وہاں نہ پہنچے تو 25ِجون 2007ء کواُنکی اٹلانٹا کے مضافاتی علاقے فایٹ کاؤنٹی کی رہائش گاہ پر رابطہ کیا گیا اور جواب نے ملنے پر جب پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو کرس بینوا،نینسی اور بیٹے ڈینیل کی لاشیں پڑی تھیں۔
قتل و خود کشی:

ابتدائی تحقیق کے مطابق بینوا نے تین دِن پہلے نینسی کے ہاتھ پاؤں باندھ نے کے بعد پیچھے کی طرف سے گردن لاک لگا کر قتل کیا تھا اور پھر بیٹے کو بھی گلا دبا کر ہی قتل کیا تھا ۔ اس عمل کیلئے نشہ آور دوائیوں کا استعمال بھی کیا گیا تھا۔ بعدازاں بینوا نے اپنے باڈی بلڈنگ کے سامان والے کمرے میں ویٹ مشین سے رسی باندھ کر خود کشی کر لی ہوئی تھی۔

اَنگوٹھا اپنے گلے پر رکھ:
کرس بینوا ریسلنگ کی دُنیا کا ایسا باب ہے جس نے کم عرصے میں تقریباً تمام بڑے ریسلنگ اداروں کے بڑے ٹائٹلز اپنے نام کیئے۔یعنی ورلڈ ہیوی ویٹ سے ٹریپل کراؤن چیمپئین شپ تک۔جب وہ ڈبلیو ڈبلیوای میں رائل رمبل،ٹریپل ایچ اور ریسل مینیا میں ٹریپل ایچ و شان مائیکل سے مقابلہ کر رہا تھا تو ہر طرف سے کرس بینوا، بینوا ،کریپر بینوا کی آوازیں آتی تھیں۔مختلف رنگوں میں رنگا ہوا ایک ہی ڈائزین کا ٹراؤزر پہن کر آتا تو شائقین کو اچھا لگتا۔مقابلے دوران جب مخا لف زیر ہو نے کے قریب ہوتا تو بینوا اپنی عادت کے مطابق ہاتھ کا اَنگوٹھا اپنے گلے پر رکھ اسطرح پھیرتاکہ شائقین کو محسوس ہو تا جیسا کہہ رہا کام تمام۔ اوہ! اُس نے تو اپنے ساتھ دو اور کا حقیقت میں ہی کر دیا۔

واقعہ کی چند مبہم وجوہات:
کرس بینوا کے اس گھناؤنے عمل پر پہت سی وجوہات زیرِ بحث ہیں۔ بلکہ اس واقعہ کو خودکشی سے قتل کے منصوبے تک بھی پرکھا گیا ہے۔کہتے ہیں کہ بینوا اپنے قد 5 فُٹ 11اِنچ اور220پاؤنڈ وزن کی وجہ سے احساسِ کمتری کا شکار تھا۔ڈاکٹرز کا خیال تھا کہ اُسکا بیٹا بھی اس ہی قد کاٹھ کا ہو گاجو اُسکو پسند نہیں تھا۔کچھ کا خیال ہے کہ نینسی کے دوسرے خاوندکیون سلیوان نے علحیدگی کے پورے دس سال بعد کوئی بدلے لینے کا ایسا منصوبہ نہ بنایا ہو۔ گو کہ ایسے شواہد نہیں ملے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کرس بینوا کی دماغی حالت کچھ مدت سے بہتر نہیں تھی اور اُوپر سے ڈرگز کااستعمال مزید نقصان دیدہ۔

بینوا کی تاریخی شہرت داغ دار:
بہرحال بے ضرر سمجھے جانے والے ریسلر کرس بینوا نے اپنے وہ جذبات کہاں چُھپا کر رکھے ہوئے تھے جنکی وجہ سے تاریخ کے عظیم ترین ریسلر کی شہرت داغ دار ہو چکی ہے۔ لیکن ایک اچھی خبر یہ ہے کہ پہلی بیوی سے اُس کے بیٹے ڈیوڈ بینوا نے جولائی 2014ء میں باپ کے نقشِ قدم پر کینیڈا سے ہی ریسلنگ کا اآغاز کر دیا ہے۔

نوٹ:
میرا یہ مضمون ریسلر کرس بینوا،بینوا،کریپر بینوا۔ 11ِمئی2017ء کو روزنامہ92 نیوزکراچی ایڈیشن میں میگزین رپورٹ کے طور پر شائع ہوا ہے ۔ساتھ میں لاہور اور کراچی ایڈیشن میں عارف جمیل کے نام سے عالمی ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئین " انٹونی جوشوا" کا مضمون بھی شائع ہوا ہے۔
 

Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 307773 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More