حادثہ پرتماشہ……اور …… ایمبولینس کا راستہ

دوروز قبل مجھے مری روڈ سے گزرنے کا اتفاق ہوا ۔جیسے ہی لیاقت باغ کا اشارہ کمیٹی چوک کی طرف کراس کیا تو کچھ ہی فاصلے پر ٹریفک جام دیکھی ۔خیر دائیں بائیں کرتے ہوئے جب آگے پہنچا تو لوگوں کا ہجوم دیکھا جو ایک نوجوان موٹر سائیکل سوار شخص کے ایکسیڈنٹ پر جمع تھے ۔غالباً یہ نوجوان تیزی میں موڑ کاٹتے ہوئے بلاکوں سے ٹکرایا اور پھر اُچھل کر میڑو ٹریک کے پل سے ٹکراگیا اور پھر سٹرک پر آلگا۔اسی دوران ٹریفک میں جام ایک ایمبولینس چیخ و پکار کررہی تھی لیکن جمع شدہ عوام نہ ہی اس ایمبولینس کیلئے راستہ نکال رہے تھے ۔اور نہ ہی سڑک پر پڑھے اس نوجوان کو ہسپتال منتقل کرنے کی کوئی سبیل، ایسے میں 1122کا نمبر بار بار ملایا لیکن وہ مسلسل بزی جارہا تھا(اﷲ کریم اس نوجوان کی حالت پر رحم فرمائے) اب قابل غور امر یہ ہے کہ ایک طرف ایک ایکسیڈنٹ ہوچکا ہے ۔دوسری طرف بلاوجہ ٹریفک روک دی گئی ہے اور ٹریفک میں پھنسی ایمبولینس جس میں مریض موجو دہے اوروہ چیخ چیخ کر اپنے کرب کا اظہار کررہی ہے ۔تیسری طرف وہ حادثے کا شکار نوجوان تڑپ رہا ہے ۔ ایسے میں اس نوجوان کو جب یہ تماش بین ہسپتال نہیں پہنچائیں گے کیونکہ کسی کے پاس سہولت نہیں ہے ،کوئی لے کر جانا نہیں چاہتا ،کسی کے پاس وقت نہیں اور کوئی مصروف ہے ۔ایسے میں ٹریفک بلاک کرکے بلکہ جیسے حادثہ ہوا تو جیسے چلتی ٹریفک کی سانسیں سلب کرلی گئی ہوں جو جہاں ہے وہ وہیں رک گئے اور گاڑیوں سے اُتر کر تماشہ دیکھنے میں مصروف ہوگئے جبکہ پیچھے اشارہ بھی جام دائیں بائیں بھی جام اور ہر طرف سے نظام زندگی معطل ہوگیا ۔اب اگر ایمبولینس آئے گی تو کیا فضاؤں سے ہوتی ہوئی آئے گی ۔اور ہم اس حادثے کے شکار شخص کی مدد نہیں کریں گے تو کیا فرشتے مدد کیلئے آئیں گے ۔اور اگر ہم مدد نہیں کرنا چاہتے تو کیا یہ فلم کے کسی سین کی شوٹنگ ہورہی ہے ۔جو تماشہ کیلئے کھڑے ہوگئے ہیں ۔آج من حیث القوم جہاں ہم ایک ہجوم ہیں وہیں ہم تماش بین بھی ہیں ۔احساس نام کی چیز نہیں رہی اور وقت کی ضرورت سے لاشعوری ہماری قومی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔خدا را کہیں حادثہ دیکھیں تو صرف تماش بین کا کردار ادانہ کریں بلکہ دستیاب وسائل اور موقع پر موجود اشیاء سے حادثے کے شکار افراد کی مدد کریں ۔چادر رومال کپڑے اور دیگر اشیاء سے ان افراد کی جانیں بچائیں ۔خون کو ضائع ہونے سے روکیں ۔مریض کو پانی پلائیں اور فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال پہنچائیں ۔ ایسے میں مریض کے گرد ضرورت کے تحت حلقہ ضرور بنائیں اُس کا ستر ڈھانپیں لیکن اپنی سواریوں کو سائیڈ پر پارک کرکے ٹریفک کو روانہ رکھیں ۔مباداجام ٹریفک میں کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک مریض وہ جو سڑک پر تڑپ رہا ہے اور دوسرا وہ جو ایمبولینس میں موجود ہے دونوں کی جانیں چلی جائیں اور اس جرم کے ہم بھی شریک بن جائیں ۔اسلام جانوں کو بچانے کا درس دیتا ہے اور مسلمان جو کہ دنیاکی مہذب ترین قوم ہیں اور ہماری روایات ایسے مواقع پر ہر قسم کی خدمت کا درس دیتی ہیں ۔آج کسی کا بیٹا اس کیفیت سے دوچار ہے تو آپ مدد کریں اﷲ نہ کرے کل آپ کا کوئی عزیز کسی پریشانی سے دوچار ہو تو کوئی اور اس کی زندگی کا سبب بن جائے ۔

Hafeez Usmani
About the Author: Hafeez Usmani Read More Articles by Hafeez Usmani: 58 Articles with 46088 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.