سعودی عرب میں جہاں ایک جانب سعودی شوہروں کی طرف سے
انتہائی معمولی باتوں پر طلاق دینے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں وہیں دوسری
طرف ایک سعودی خاتون نے مقامی عدالت میں اپنے شوہر کے خلاف بد کلامی کا
مقدمہ دائر کر دیا ہے-
|
|
سعودی خاتون کا دعویٰ ہے کہ ان کا شوہر زبانی بدسلوکی کے دوران اکثر انہیں
گائے یا گدھی یا پھر اسی طرح کے دیگر نام لے کر پکارتا ہے-
اس مقدمے کے حوالے سے سعودی عرب پینل کورٹ نے ضلع کے مئیر کو حکم دیا ہے کہ
خاتون کے شوہر کو اگلے دو ہفتوں کے دوران ہونے والی پیشی پر ضرور عدالت میں
طلب کریں-
تاہم پہلے مصالحتی کمیٹی میاں بیوی کے جھگڑے کو ختم کرنے کی کوشش کرے گی
اور اگر ناکامی ہوئی تو اس صورت میں عدالت اس مقدمے کو سنے گی۔
|
|
واضح رہے کہ سعودی عدالتوں میں 25 فیصد مقدمات بد کلامی یا نسلی طور برا
بھلا کہنے کے درج ہیں اور اس ایسے مقدمات کی شرح میں ہونے والے اضافے کو
عدالت ناپسند کرتی ہے کیونکہ اس سے سنجیدہ مقدمات کے حوالے توجہ تقسم ہونے
کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے-
|