پاکستان اور پوری مسلم امہ میں عید کی تیاریاں عروج پر
ہیں کیونکہ مسلسل تیس روزے رکھنے کے بعد اللہ پاک مسلمانوں کو پھر عید کی
خوشیاں دیتا ہے ہر کوی اب نے نے کپڑے لینے کی تیاریوں میں مصروف ہے اور ان
کپڑوں کی سلای کا کام زور شور سے جاری ہے ٹیلر حضرات نے بھی سلای کے ریٹ اپ
کر دیے ہیں رمضان کے آ خری ہفتے میں پھر جوتوں کی خریداری کا مرحلہ شروع
ہوجاے گا فی الحال کپڑوں کی سیل عروج پر ہے ستایس رمضان سے پھر عید کی
تیاریاں عروج پر ہوتی ہیں عید خوشی منانے کو کہتے ہیں عید پر ہر کوی خوش
ہوتا ہے ہر طرف خوشی ہی خوشی ہوتی ہے اس عید. کو عید الفطر اور میٹھی عید
بھی کہتے ہیں اس عید پر سویوں کا خوبصورت پکوان تیار ہوتا ہے اس عید پر ہر
کوی نے کپڑے نے جوتے خریدتا ہے اور یہ روزوں کا انعام ہوتا ہے عید پر کھاتے
پیتے لوگوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے غریب بہن بھایوں کو یاد رکھیں اور ہر کسی
کو کوشش کرنی چاہیے کہ غریب بھی ہمارے برابر عید منایں عید پر ہر رشتے دار
کو یاد رکھنا چاہیے عید ہے ہی نام مل جل کر خوشیاں منانے کا اور بطور مسلم
ہمارا فرض یے کہ ہم اپنے تمام مسلم بہن بھایوں کی خوشیوں کا خاص طور پر
بندبست کریں اللہ پاک پوری مسلم امہ کو عید کی خوشیاں بحش دے اور اللہ پاک
سب کو عید کی خوشیاں بحش دے امین |