ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کا یوم وصال

ام المومنین حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ؓوہ خوش قسمت عورت ہیں۔جن کو حضور پر نور آقادو جہاںﷺ کی زوجہ محترمہ اور ام المومنین ہونے کا شرف حاصل ہے اور ازواج مطہرات میں بہت اعلیٰ مقام حاصل ہے شادی سے پہلے پیارے آقا شہنشاہ دو جہاںﷺ نے خواب میں دیکھا کہ فریشتہ نے آپؑ کو ریشم کے کپڑے میں کوئی چیز لپیٹ کر دی تو آپؑ نے پوچھا یہ کیا چیز ہے تو فریشتے نے جواب دیا کہ یہ آپؑ کی بیوی ہے جب رحمت دو عالمﷺ نے کھول کر دیکھا تو شیشے میں حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی تصویر تھی۔ایک مرتبہ عمرو ابن عاص ؓ نے نبی پاک ﷺ سے دریافت کیا کہ یارسول اﷲ ﷺ آپؑ سب سے زیادہ محبت کس سے کرتے ہیں تو آپؑ نے جواب دیا کہ میں سب سے زیادہ محبت حضرت عائشہ صدیقہؓ سے کرتا ہوں ۔اور پھر عمروابن عاصؓ نے اﷲ کے محبوب ﷺ سے پوچھا کہ مردوں میں یارسول اﷲ ﷺ سب سے زیادہ محبت کس سے ہے تو آپ ؑ نے حضرت ابو بکر صدیقؓ کانام بتایا۔حضرت عائشہ صدیقہ ؓ تمام لوگوں میں سے سب سے زیادہ عالم تھیں۔آپؓ نبی پاک ﷺ سے قرآن پاک سنتیں تھیں اورحضور پر نورآقا دو جہاںﷺ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کو فقہ اور دین کی تعلیم دیتے تھے۔آپؓ اﷲ کے محبوب ﷺ سے بہت محبت کرتیں تھیں۔حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فقہ اور اسلام کے متعلق بہت مہارت رکھتی تھیں آپؓ رسول اﷲﷺ کے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ ؓ کو درس دیتی تھیں ۔ اور لوگ آپؓ سے مسائل پوچھنے کے لیے آتے تھے۔آپؓ کی اپنی اولاد نہ تھی آپؓ لوگوں کے بچوں کی پرورش کرتیں تھیں اورآپؓ بچوں سے بہت پیار کرتی تھیں ۔ آپ ؓ اکثر عبادت میں مشغول رہتیں اور ہر وقت قرآن کریم کی تلاوت کرتی رہتی تھیں۔قرآن پاک نے آپ ؓ کو مومنوں کی ماں کا ر تبہ دیا ، آپ ؓ اپنے گھر کے سارے کام خود سر انجام دیتی تھیں،جب کفار مکہ کے ظلم وستم سے تنگ آکرحضورپاک ﷺ مدینہ میں ہجرت کر کے آئے تھے تو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ آپ ؑ کے ساتھ تھیں۔مدینہ کی آب و ہوا مکہ سے مختلف تھی حضرت عائشہ صدیقہ ؓ بیمار ہو گیئں۔آپ ؓ بخار میں مبتلاتھیں تو اﷲ کے محبوبﷺ نے دعا کی توحضرت عائشہ صدیقہ ؓ صحت یاب ہو گیئں۔آپ ؓ نے بہت سادہ زندگی بسر کی۔آپ ؓ اپنی شادی کے بعد مسجد نبوی کے قریب ایک حجرے میں قیام پذیر تھیں حجرہ مبارک اینٹوں اور کجھور کے پتوں کی دیواروں کے ساتھ تعمیر تھا ۔رحمت دوعالم ﷺ پرجب جبرائیل امین وحی لاتے تھے تو آپ ؑ کا سر مبارک حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی گودمیں ہوتا تھا۔آپ ؓ فقہ اور دین کی تعلیم میں بہت ماہر تھیں۔حضور پاکﷺ کے پردہ فرمانے کے بعد لوگ آپ ؓ سے مسائل پوچھنے کے لیے آتے تھے اور آپ ؓ ان کی راہنمائی کرتیں تھیں۔آپ ؓ کی عمر مبارک ۶۵ برس کی تھی جب دنیا سے پردہ فرمایا۔آپ ؓ کا سترہ رمضان المبارک میں وصال ہوا اور آپ ؓ کو اپنی وصیت کے مطابق مدینے کے جنت البقیع قبرستان میں دفن کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اﷲ پاک آپ کا حامی ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Malik Nazir
About the Author: Malik Nazir Read More Articles by Malik Nazir: 159 Articles with 151707 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.