ٹریفک مسائل

اسلام علیکم!آج میں نے جو موضوع چنا ہے وہ ہے ٹریفک مسائل۔ آج کل ہمارے ملک میں ٹریفک کا بہت مسلئہ ہے۔ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں پورا ہوتا ہے۔ جس سے ہر طبقے کے لوگ پریشان نظر آتے ہیں۔ اور لوگ ذہنی اذیت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ طالبعلم اپنے سکولوں کالجوں میں ٹائم پر نہیں جا سکتے۔ جس سے اُن کی تعلیم کا ہرج ہوتا ہے۔ اور اُن کو سزا کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اِسی طرح دفتری افراد اپنے دفتر ٹائم پر نہیں جا سکتے۔ اکشر ایمبولینسس کو بھی جانے کی جگہ نہیں ملتی اور مریض راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں۔ حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے کہ ٹریفک کے مسائل پے جلد قابو پا لیا جائے گا مگر حالات جوں کے توُں ہی رہتے ہیں۔ پہلے تو پھر کچھ ٹریفک کا نظام بہتر ہوتا تھا لیکن جب سے یہ نئے ٹریفک وارڈن آئے ہیں ٹریفک کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام رہتی ہے جس سے عوام کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور اکشر لڑائی جھگڑے تک نوبت آ جاتی ہے۔ ٹریفک میں اضافے کی ایک وجہ آبادی میں بے تحاشا اضافہ بھی ہے۔ ایک انذازے کے مطابق لاہور کی آبادی ایک کروڑ سے اُوپر ہو گئی ہے۔ جس سے ٹریفک کے مسائل میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ سڑکیں تو وہ ہی پرانی ہیں۔ جو انگریزوں کے دور کی تھی۔ ٹریفک کی روانگی میں جو مسائل ہیں اُن میں غیر قانونی عمارتیں بھی ہیں جو عین سڑک کے کنارے پر واقع ہوتی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی میں مشکل آتی ہے۔ اِس کے ساتھ حکومت نے لاکھوں روپے خرچ کر کے عوام کی سہولت کے لیے فٹ پاتھ بنائے ہوتے ہیں کہ عوام اُن پر چلے لیکن اُن پر بھی دوکانداروں کا قبضہ ہوتا ہے اور عوام سڑک پر چلنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جس سے ٹریفک کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ اِس طرح سڑکوں پر گدھا گاڑی والے بھی آجاتے ہیں جس سے ٹریفک کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ ایسے اقدمات کرے کہ جس سے ٹریفک کے مسائل حل ہو سکیں اور عوام کو سہولت حاصل ہو۔ اگر حکومت درج ذیل اقدمات اُٹھائے تو ٹریفک کے مسائل کافی حد تک بہتر ہو سکتے ہیں۔ نمبر ایک:تمام فٹ پاتھوں سے غیر قالونی کام ختم کروایا جائے تاکہ عوام فٹ پاتھوں پر چلے اِس سے ٹریفک روانگی سے چلے گی۔ نمبر دو:گدھا گاڑیوں اور ٹرکوں کا داخلہ دن کو ممنوع قرار دیا جائے۔ نمبر تین:تمام ٹریفک سگنل ٹھیک کئے جائیں تاکہ ٹریفک روانگی سے چلے۔ بلکہ اگر ٹائم والے اشارے لگائیں جائیں تو وہ زیادہ بہتر ہوگا۔ اور ٹریفک وارڈن کو اِس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ چالان کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی روانگی پر بھی توجہ دیا کریں۔ دیکھنے میں آیا کہ ایک آدمی غلطی کرتا تو وارڈن اُس کے پیچھے پڑ جاتا ہے اور نتیجے میں کئی اور لوگ قالون کی خلاف ورزی کرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ آخر میں میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ٹریفک کے قوانین کا احترام کرنا چاہیے تاکہ ہمارے ٹریفک مسائل میں کمی ہو سکے۔ اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجیئے گا۔
Ghulam Mujtaba Kiyani
About the Author: Ghulam Mujtaba Kiyani Read More Articles by Ghulam Mujtaba Kiyani: 12 Articles with 19711 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.