جرائم کی بھی ایک الگ دنیا ہے ہرجرم کہانی کے پیچھے
انوکھی داستان ہوگی دنیا کے معرض وجود میں آنیکے بعد انسانی جبلت میں طمع
نفسانی اس حدتک سرایت کردی گئی ہے کہ انسان اپنی معمولی خواہشات کے حصول
کیلئے جرم کی سزا کے خوف سے بے نیاز ہوجاتاہے ۔زن‘زر‘زمین کودنیا میں فساد
کی جڑ قرار دیاگیا ہے مہذب یاغیرمہذب معاشروں مین بھی جرائم کے پیچھے چھپی
کہانیوں میں ان تینوں الفاظ کی ترتیب سے کوئی انکارنہیں کرسکتا ۔معاشرتی
ناہمواریاں ‘فوری فیصوں کا نہ ہونا اور سزاؤں کی علمداری میں کوتاہی بھی
جرام کا ایک فیکٹر ہے جوہمارے ہاں ایک رواج بنتا جارہا ہے اگر بروقت سزاؤں
پرعملدرآمد یقینی بنایاجائے توبڑی حد تک جرم کا تدارک اور مجرموں کی حوصلہ
شکنی ہوسکتی ہے گزشتہ دنوں اخبارات میں ایک عجیب سٹوری دیکھنے کوملی کہ ایک
یوسف نامی ملزم 27معمر خواتین کوقتل کرکے پولیس مقابلہ میں جہنم واصل ہوچکا
ہے اس عجیب وغریب سٹوری پرمیں نے گوجرانوالہ پولیس کے کرائم فائٹرڈی ایس پی
سی آئی اے عمران عباس چدھڑ سے رابطہ کیا جہنوں نے کھلے دل سے ویلکم کیا میں
نے بیٹھتے ہی ان سے سوال کیاکہ 27معمرخواتین کے قتل کے پیچھے کیا کہانی ہے
یہ سفاکی اوردرندگی کی انتہا ہے یاہمارا اخلاقی دیوالیہ پن ہے کہ ایک ہی
درندہ صفت شخص کے ہاتھوں 27خواتین جن کی عمریں 50سے 70سال کے درمیان تھیں
بغیرکسی جرم کے قتل کردیاگیا کہ قاتل محمدیوسف محلہ رانا کالونی گوجرانوالہ
کارہائشی‘بغیرشادی شدہ اورباریش تھا جسے دیکھ کر تصور بھی نہیں کیاجاسکتا
کہ وہ اتنا بڑا مجرم ہوگا مگرقرائن اورشواہد سے یہ سچ ثابت ہوا وہ ایک
پڑھالکھا انسان نمادرندہ تھا آسان راستے سے پیسہ بنانا اورغریب متوسط طبقہ
کی خواتین اس کا نشانہ تھیں وہ رات کوچوکوں ‘چوراہوں‘بس سٹاپوں وغیرہ سے اس
خاتون کا چناؤکرتا جوخودحالات کی ماری ہوتی اورکہیں سے محنت مشقت کرکے
گھرواپسی کراستہ اکتیار کیے ہوتی یہ اسے اپنی چکی چپڑی باتوں میں اس کی
امداد کے بہانے اسے کسی ویران جگہ لے جاتا اوریہ ظالم درنسدہ اس کا سراینٹ
سے کچل دیتا اس کے پاس جومعمولی رقم ہوتی کانوں میں بالیاں ہوتیں یااس کے
پاس موبائل ہوتا وہ لوٹ کر رفوچکر ہوجاتا ایک دوکوتو اس نے گلا دبا کر بھی
ہلاک کیا اس کے خلاف مقدمات کی 33ہے جن میں 27کے مقدمات ہیں اس درندے نے
سیالکوٹ میں 20گجرات اورایک گوجرانوالہ میں 6عورتوں کوقتل کیا سیالکوٹ کے
مقدمات میں ملزم آٹھ سال جیل میں بھی رہا اورتھوڑا عرصہ پہلے ہی رہا ہوا ہے
آتے ہی اس نے پھر وہی مکروہ دھندہ شروع کردیا اب اس کا ٹار گٹ سیالکوٹ نہیں
گوجرانوالہ تھا گوجرانوالہ میں 45دنوں میں 6عورتیں قتل ہوگئیں جس پرپولیس
کوتشویش ہونا ایک فطری امر تھا سی پی اگوجرانوالہ اشفاق احمدخان نے فوری
نوٹس لیتے ہوئے اس پرایکشن لینے کا فیصلہ ہوا اورٹیمیں تشکیل دی دیدیں
اوربالآخر ہم اس خوفناک درندے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے اس سیریل کلر کے
انکشافات نے گوجرانوالہ پولیس کوچکراکررکھ دیا ملزم کے مطابق اس نے جوطریقہ
واردات اپنا اس میں اس کا ٹارگٹ غریب اورمڈل کلاس گھرانوں کی عورتیں تھیں
جن کے پیچھے ملزم کی تھیوری یہ تھی کہ یہ لواپنے کیسوں کی پیروی کرنے وکلا
کی فیسوں اورعدالتی چکروں تک نہیں جاسکتے غریب اورنادار لوگ اپنی محنت
مزدورکر کے اپنے اوربچوں کاپیٹ بھرنے کے چکر میں ہوتے ہیں نہ اس کے ورثا
پیروی کریں گے اورنہ اسے سزا ہوگی اسی وجہ سے وہ سیالکوٹ سے آٹھ سال بعد
رہا کرآگیا تھا مگر وحشت وبربریت کاکھیل کب تک جاری رہتا قدرت کا انتقام
بھی تو جوش میں آتا ہے اورپھر وہی ہوا۔اﷲ تعالی نے گوجرانوالہ کے لوگوں
کوایک نیک نام ‘دبنگ اورجراتمندکپتان اشفاق احمدخان کی صورت میں دیدیا
جنہوں نے گوجرانوالہ کاچارج سنبھالتے ہی اپنے علاقے کوجرائم پیشہ افراد سے
پاک کرنے کاتہیہ کرلیا اوریوں بدنام زمانہ اورجرائم پیشہ افراد ایک ایک
کرکے جہنم رسید ہونا شروع ہوگئے 27خواتین کے سریل کلر یوسف کے عبرتناک
انجام سے دوچار کرنا گوجرانوالہ ڈویژن کے عوام پربہت بڑا احسان یہی نہیں اب
سی پی اوکی قیادت میں گوجرانوالہ پولیس کاہرافسراورملازم کرائم فائٹر نظر
آرہا ہے گوجرانوالہ کی سی آئی اے پولیس ڈی ایس پی عمران عباس چدھڑ کی قیادت
میں پنجاب بھر میں اپنا ثانی نہیں رکھتی کرائم کوٹریس کرنے میں ان کی مہارت
اورمحنت شاقہ گوجرانوالہ کے عوام کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں مگر دلیراور
بہدار کپتان بھی سونے پرسہاگے کاکام ہوتا یہ شائد پنجاب پولیس کی تاریخ
کاانوکھا واقعہ ہوگا کہ پچھیل ایک ماہ سے گوجرانوالہ ضلع بھرمیں کوئی ڈکیتی
رپورٹ نہیں ہوئی شائد اس کی یہ وجہ ہے کہ ڈکیتوں کے گروہوں کوپولیس مقابلے
میں جہنم رسید کرنا ‘اغوا برائے تاوان کے ذریعے ضلع بھر میں خوف وہراس کی
علامت بنے ہوئے گینگ کے کارندوں کاقلع قمع کرنا ‘منشیات فروشوں کونشان عبرت
بنانا اولین گرجیحات میں شامل ہیں شہریوں کیلئے پولیس کے حفاظتی انتظامات
اب صرف کاغذی کارروائیوں تک محدود نہیں بلکہ سب کچھوہوتا ہوا نظرآرہاہے سی
پی اوکا بغیربتائے عام شہری کے روپ میں تھانوں کا دورہ ‘شہریوں سے پولیس کی
شکایات کم کرنے کی طرف بڑا قدم ہے جس س یعام آدمی کوریلیف ملے گا لگتا ہے
اندھیر نگری چوپٹ راج کادورختم ہوچکا ہے صرف پریس ریلیز یاکاغذی کارروائیو
ں میں نہیں بلکہ عوام کوریلیف ملتا ہوا نظر آئے گا محرم الحرام کی آمد کے
ساتھ ہی سی پی اونے ضلع بھر کے تما افسران اورملازمین کو 24گھنٹوں کیلئے
متحرک کردیا ہے گوجرانوالہ میں 7455مجالس اور1865جلوسو ں کیلئے افسران سمیت
10ہزارپولیس اہلکار اورایلیٹ فورس کی 70ٹیمیں ڈیوٹی سرانجام دینے گے محرم
الحرام میں شہریوں کوامن کی فضا فراہم کرنے میں پولیس کے علاوہ دیگراداروں
کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے امن کمیٹی کے اراکین بھی اپنا بھر
پورکردارادا کررہے ہیں آرمی اوررینجرز کی کمپنیا ں بھی پولیس کی مدد کیلئے
تعینات ہوں گی اﷲ کرکے محرم الحرام خیروعافیت سے گزرجائے اورہمارے بزدل
دشمن اپنی مذموم دہشت گردی سے ہمارے حوصلے پست نہ کرسکیں اورہمارا ملک اخوت
بھائی چارے اورامن وسکون کا گہوارہ بن جائے ان کٹھن حالات میں بحیثیت شہری
ہم سب پرفرض بنتا ہے کہ سماج دشمن عناصر پرنظررکھیں اوراپنی پولیس
اورانتظامیہ کا بھر پورساتھ دیں تاکہ شرپسندوں کویہ پیغام ملے
وحشیوں‘درندوں اورامن وامان کوتباہ کرنے والوں کے سامنے پوری قوم سیسہ
پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد ہے ۔ |