انڈیا کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل ہونے والے نئے مسلمان
کرکٹر محمد سراج کے آنسوؤں نے قوم پرستی کی بحث کو نیا موڑ دے دیا ہے۔
محمد سراج کو اتوار کی رات انڈیا کے شہر راجکوٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف
سیریز کے دوسرے میچ میں ٹیم انڈیا کی کیپ دی گئی اور جب سارے کھلاڑی قطار
میں کھڑے ہوئے اور قومی نغمہ بجایا جانے لگا تو فرط جذبات سے ان کی آنکھوں
سے آنسو نکل پڑے۔
|
|
سوشل میڈیا اور بطور خاص ٹوئٹر پر اس کے بعد سے محمد سراج ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف اسعد اختر نے لکھا: 'جب ملک میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ
قومی ترانہ بجائے جانے کے وقت اٹھنا چاہیے یا نہیں ایسے میں محمد سراج کی
آنکھوں کے آنسوؤں نے بتایا دیا کہ سچا وطن پرست کیسا ہوتا ہے۔'
ایک دوسرے صارف گنیش گنانگ نے لکھا: 'جس کسی نے محمد سراج کو 'جَن گَن مَن'
پر روتے ہوئے دیکھا ہے وہ کبھی 52 سیکنڈ کے لیے کھڑے ہونے پر اعتراض نہیں
کریں گے۔'
آشوتوش پاٹھک نے لکھا کہ 'قومی ترانے کے درمیان سراج کی آنکھوں میں آنسو
آنا یہ بتاتا ہے کہ ملک کے لیے کھیلنا ان کے لیے کتنا عظیم کام ہے۔ آپ کے
لیے عزت ہے!'
|
|
محمد سراج کو رواں سال آئی پی ایل کی نیلامی سے قبل بہت کم لوگ جانتے تھے
لیکن حیدرآباد کی ٹیم نے ان کے لیے ڈھائی کروڑ کی بولی لگا کر انھیں راتوں
رات کرکٹ کی دنیا میں متعارف کرا دیا۔
جنوبی ریاست تیلنگانہ سے تعلق رکھنے والے محمد سراج کے والد حیدرآباد میں
آٹو ركشا چلاتے رہے تھے اور ان کی والدہ سال بھر پہلے تک دوسرے گھروں میں
کام کرتی تھیں۔
سراج تین سال پہلے تک صرف ٹینس گیند سے کھیلتے تھے اور باضابطہ کرکٹ گيند
سے کھیلنا نصیب نہیں ہوا تھا۔
|