اللہ تعالٰی قرآن مجید میں ارشاد فرماتے ہیں ، الذی خلق
الموت والحیوۃ لیبلوکم ایکم احسن عملا ، وہ ذات جس سے زندگی اور موت کو
پیدا کیا تاکہ وہ تمہیں آزمائے کہ کون تم میں اچھے اعمال کرتا ہے، زندگی
اور موت ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کا انکار یہ ممکن نہین، یہ زندگی اللہ
تعالیٰ کی امانت ہے، انسان اس زندگی کا خالق و مالک نہیں،بلکہ یہ زندگی رب
تعالٰی نے عطاء کی ہے اور ہمیں اسی کی مرضی کے مطابق ہی اپنی زندگی گزارنی
ہے۔
یہ زندگی ایک قیمتی شئی ہے، ہمین جو دین عطاء کیا گیا ہے اس میں انسانی جان
کی بہت قیمت ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ جس نے کسی ایک انسان کی جان
بچائی گویا اس نے تمام انسانیت کی جان بچالی اور جس نے ناحق کسی ایک جان کو
قتل کیا گویا اس نے عالم انسانیت کا قتل کردیا، ایک حدیث میں فرمایا گیا ہے
کہ مسلمان وہی ہے جس کے ہاتھ و زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے،ہمارے ملک
ملک پاکستان کا ایک بہت بڑا المیہ یہ بھی ہے کہ ہمارے ملک میں انسانی جانوں
کی کوئی اہمیت و وقعت نہیں، انسانی جانوں سے اس کی صحت و زندگی سے کھیلنا
یہ ہمارا قومی کھیل بنتا جارہا ہے۔ صحت و صفائی کے ناقص انتظامات، مضر صحت
اشیائےخوردونوش ہمارےمعاشرےمیں عام ہوگئی ہیں، حتی کہ دوائیوں میں بھی جعل
سازی عام ہوتی جارہی ہے، انسانی زندگیوں سے یہ مکروہ کھیل کہی دہائیوں سے
ملک میں جاری و ساری ہے، حکومت وقت کی یہ اولین ذمے داری ہے کہ وہ عوام
الناس کے جان مال ، عزت آبرو کی حفاظت کریں، المیہ یہ ہے کہ حکومت کی
ترجیجات میں عوام کی صحت و صفائی کے لئے کوئی منصوبے نہیں، ہمارے یہاں
صفائی کا انتظام انتہائی ناقص درجے کا ہے، شہر کراچی کی ہی صورت حال دیکھ
لیں ، شہر کراچی جو کہ ملک کا معاشی حب ہے یہاں صورت حال دیکھیں تو افسوس
ہوتا ہے، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر، ابلتے گٹر، بہتے نالوں نے شہر کی فضا کو
مکدر کردیا ہے، یہاں کے ہسپتال مذبح خانوں کا منظر پیش کرتے ہیں، ہوا میں
آلودگی نے شہریوں کو سانسن کی بیماری میں مبتلا کردیا ہے اور اوپر سے گٹگا،
مین پوری ، پان سیگریٹ جیسے زہر کی کھولے عام خرید و فروخت سے بھی جان لیوا
بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے، آج نوجوان نسل کی اکثریت ان زہر کی عادی ہوچکی
ہے، جس سے کینسر کے مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، حکومت وقت کی
ذمے داری ہے کہ وہ فی الفور اس زہر کو شہر سے ختم کروائے اور نوجوانوں کی
زندگیوں کو تحفظ فراہم کریں، اس زہر سے نجانے کتنے خاندانوں کے چراغ گل
ہوچکے ہیں۔
یہ بات تو طے ہے کہ انسانی زندگی کی بنیاد ہوا پانی اور غذا پر ہے، اگر یہ
چیزیں ہی خالص نہ ہوں تو پھر انسانی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں،
ہمارے ملک میں اشیائے خورد و نوش میں ملاوٹ عام ہے، ملاوٹ شدہ دودھ، گندے
پانی میں اگائی گئی سبزیاں، غیر معیاری تیل گھی اور روزمرہ کی استعمال کی
جانے والی اکثر غذائیں ناقص ہیں، پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہر دوسرے شہری
کے ساتھ ہے، شہر کراچی کی حالت دیکھ لیں نصف سے زائد آبادی بورنگ اور آر او
پلانٹ کا غیر معیاری پانی پینے پر مجبور ہے اور جہاں تک ہوا کا تعلق ہے تو
شہر کراچی کی فضاء میں بھی کافی آلودگی پائی جاتی ہے۔
حکومت وقت کی ذمے داری ہے کہ وہ ملک میں انسانی جانوں سے جاری مکروہ کھیل
کو بند کروائے اور صحت و صفائی کے کاموں میں دلچسپی لے، ملک میں موجود جعل
سازوں کے خلاف موثر کاروائی کرے تاکہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی
بنایا جاسکے، بلاشبہ یہ حکومت وقت کی اہم ترین بنیادی ذمے داری ہے۔،
|