بلیک فراڈے یہودیوں کی ایک چال ۔۔۔!!

حالیہ دنوں میں دنیا کے بیشتر ملکوں کے ساتھ ساتھ پاکستان مین بھی بلیک فراڈے کے نام سے رعایتی اشیا کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ،اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کاآئین بھی اسلامی ہے اور ریاست بھی لیکن کفار و مشرکین ،یہود و نصارا نے دین محمدی ﷺ کے سب سے مقدس دن جمعۃ کی اہمیت و برکت پر حملہ کیا، بظاہر عام انسان اس بات کو نہیں سمجھ سکتا ہے کہ بلیک فرائیڈے کہنے میں کوئی حرج نہیں لیکن ایک قاری قرآن اورقرآن کے مترجم و تفسیر، احادیث کے مطالعہ کرنے والوں کو خوب سمجھ آئے گا کہ بلیک فرائیڈے دراصل جمعہ کے مبارک نام کی توہین ہے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب قرآن الحکیم و فرقان المجید میں ایام میںجمعہ کو سب سے زیادہ اہمیت و مقام عطا کیا ہے ۔۔معزز قارئین!! امت محمدی ﷺ کو اللہ تعالی نے بہت سی خصوصیات اور بہترین فضائل سے نوازا ہے ، ان میں سے ایک جمعہ کا مبارک دن بھی ہے ـ ، جس سے یہود ونصاری محروم کر دئیے گئے ـ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،نبی ﷺ نے فرمایا :ہم میں سے پہلے جو امتیں تھیں انہیں جمعہ کے مبارک دن سے محروم کر دیا گیا ، یہود کے لئے ہفتہ اور نصاری کے اتوار کا دن تھا ، پھر اللہ تعالی ہمیں لایا اور جمعہ کا دن عنایت فرمایا ، پھر ترتیب میں جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کردیا ، اور اس طرح وہ قیامت کے دن ہمارے پیچھے ہونگے ، حالانکہ ہم دنیا میں تمام امتوں میں سے سب سے آخر میں آئے ،لیکن قیامت کے روز تمام مخلوق میں سے سب سے پہلے ہمارا فیصلہ ہوگا (مسلم شریف )۔۔!!حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے فرمایا ! جمعہ کا نام اس لئے جمعہ رکھا گیا ہے کیونکہ یہ جمع سے مشتق ہے ، یہ اس لئے کہ اس میں مسلمان ہفتہ میں ایک مرتبہ بڑی مسجدوں میں جمع ہوتے ہیں ــــــ اور اللہ تعالی نے مومنوں کو عبادت غرض سے جمع ہونے کا حکم دیا ہے۔۔!!علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے فرمایا :جمعہ کادن عبادت کا دن ہے ، دنوں میں اسکی اہمیت ایسے ہی ہے جیسے اور مہینوں میں رمضان کی ، اور اس دن دعا کی قبولیت کی ایک گھڑی ایسی ہی ہے جیسا کہ ماہ رمضان میں شب قدر"(زاد المعاد1/398) ۔۔!!جمعہ کے دن کو احادیث نبویہ میں عید سے تعبیر کیا گیا ہے، جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بیشک جمعہ کو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی عید کا دن بنایا ہے۔ جو شخص جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے آئے اسے چاہئے کہ غسل کرے اور جسے خوشبو میسر ہو وہ خوشبو بھی لگائے اور مسواک کو اپنے لئے لازم سمجھو۔ (ابن ماجہ) علامہ ابن القیم ؒ نے اپنی مشہور کتاب زاد المعاد، بیان خصائص یوم الجمعہ میں تحریر کیا ہے کہ یہ عید کا دن ہے حو ہر ہفتہ میں ایک بار آتا ہے۔۔معزز قارئین!!دین اسلام میں جمعۃ المبارک کو خاص اہمیت اور فضیلت حاصل ہے، حضور نبی کریمﷺ نے جمعہ کے دن کوعید کا دن اور تمام دنوں کا سردار دن قرار دیا ہے،جمعۃ المبارک وہ مقدس دن ہے جسے تمام ایام پر فضلیت بخشی گئی ہے، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے اور اسی دن آپ کو جنت میں بھیجا گیا اسی دن آپ جنتا سے باہر تشریف لائے، اسی دن آپ دار آخرت کی طرف روانہ ہوئے اور یہی وہ عظیم الشان دن ہے جس دن قیامت قائم کی جائے گی،اس دن کی عظمت فضلیت اور شان ومرتبہ کا اندازہ ہم صرف اس بات سے بھی لگا سکتے ہیں کہ قرآن پاک میں اس کے نام سے ایک مستقل سورۃ الجمعہ موجود ہے،حضرت ابودردا ء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو تحقیق وہ یوم شہود ہے جس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو فارغ ہونے سے پہلے ہی اس کا درود مجھ پر پیش کی جاتا ہے، اس لئے حضور ﷺ نے جمہ کے دن درود شریف کثرت سے پڑھنے کا حکم فرمایا ہے تاکہ آپ ﷺ کے امتی بارگاہ خداوندی سے زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کر سکیں،اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ:ترجمعہ: اے ایمان والو جب جمعہ کے دن اذان دی جائے تو اللہ کے ذکر( نماز جمعہ) کی طرف جلدی آؤ اور ہر قسم کی خرید وفروخت فورأٴ چھوڑ دو، یہ تمھارے لئے بہت بہتر ہے ، اگر تم جانتے ہو(سورۃ الجمعہ:آیت9)۔۔!!جمعۃ المبارک اہل ایمان کے لیے خصوصی اجتماع کا دن ہے، یہ گناہوں سے معافی حاصل کرنے کا دن ہے، یہ گناہ گاروں کی بخشش کا دن ہے، نفاست و نظافت حاصل کرنے کا دن ہے روز ِمحشر کی یاد دہانی کا دن ہے، جمعہ عزت وعظمت حاصل کرنے کا دن ہے۔۔معزز قارئین!! مندربالا قرآنی آیات اور احادیث واضع طور پر جمعہ کے دن کی دلیل اور واضع اہمیت بیان کررہی ہے،جبکہ یہود نسارا اور مشرکین کو گوارا نہیں کہ اللہ نے اپنے حبیب محمد ﷺ کے صدقے اس امت کو یہ شایان شان یوم عطا کیا ہے ،غیر مسلم کمپنیوں نے اپنے اپنے ملکوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلم ممالک بلخصوص پاکستان میں بھی سوچی سمجھی پالیسی اور ایجنڈے کے مطابق روشن و تابناک دن جمعہ کو بلیک فرائیڈے قرار دیکر دنیاوی اشیا پر رعایت فراہم کرنا شروع کی اور یہودیوں، عیسائیوں، بت پرستوں، بے دینوں سمیت احمدیوں، قادیانیوں، لاہوریوںنے ہمارے میڈیا کو اس تشہیر کیلئے بھاری رقموں کیساتھ اشتہارات دیئے جس سے ہماری میڈیا نے اس عمل کی تشہیر میں بھرپور حصہ لیا اور بار بار بلیک فرائیڈے کے اشتہار چلاتے رہے، بہت معصوم ہیں پاکستانی میڈیا کہ بیرونی ممالک کے منفی عناصر کو سمجھ نہیں پاتے، بہت نادان ہیں ہماری قوم کہ زرا سی لالچ میں بہک جاتی ہے۔۔۔معزز قارئین!! آفس سے جب میں گھر گیا تو بلیک فرائیڈے کا اشتہار بار بار آیا اور اشتہار کے علاوہ بلیک فرائیڈے کی دھوم، عوامی رشک اور طلب کے منظر بھی پیش کیئے جاتے رہے، ہر اشیا میں بہت زیادہ رعایت کا اعلان تھا گو کہ پر کشش بنانے کیلئے معیاری اشیا کو صارفین کیلئے بآسانی خریدنے کی طاقت تک لے آئے، میں نےبھی ٹیلیویژن پردیکھا کہ پاکستانی خواتین کا بلیک فرائیڈے اسکیم پر ڈپارٹمنٹ اسٹور پر کھچا کھچ رش تھا، اشتہار اور خبروں کی زینت بننے والا بلیک فرائیڈے جب اسکرین سے اوجھل ہوا تو میری بیوی اور بچوں نے وہاں سے رعایتی اشیا خریدنے کا اظہار کیا، ان کے اظہار پر میں نے ان سے پوچھا کہ کیا تم نے قرآن پڑھا ہے ،کیا تم نے قرآن کی آتیوں کا ترجمہ و تفسیر پڑھیں اگر نہیں تو سب سے پہلے پڑھے کیونکہ یہ عمل براہ راست اللہ اور اس کے حبیب سے جنگ ہے بچوں نے پوچھا وہ کیسے تو میں صرف ایک بات کہی کہ یہ اسکیم کہاں نے آئی ہے بچوں نے بتایا کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے آئی ہے اور درآمدی اشیا پرزیادہ سیل لگی ہوئی ہے ان کی دیکھا دیکھی مقامی اشیا پر بھی سیل کردی گئی ہے اور پلیٹ فارم وہی بلیک فرائیدے ہے، میں نے پھر سوال کیا کہ کیا اللہ اور اس کے حبیب کے احکامات کے خلاف دنیا بھر کی دولت پیش کردی جائے تو کیا تم قبول کرلو گی تو میری سب بچیوں نےکہا ہرگز نہیں اور بیوی سمیت چبیوں نے کہا کہ ہم لعنت بھیجتے ہیں ہر اس عمل پر جس کے ذریعے اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کی تعزیم اور احکامات کی تذلیل ہو ،ہم شکر ادا کرتے ہیں کہ جو کچھ ملا بہت ملا اور اللہ ہمیں ہمیشہ اپنے شکر گزار بندیوں میں شامل کرے آمین ثما آمین۔۔معزز قارئین!!مین اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ اُس نے مجھ میں اور میری اولادوں میں دین کی سمجھ بوجھ ڈالی ہوئی ہے اور لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اُس رب الکائنات نے ہمیں صبر اور صراط المستقیم پر قائم کیا ہوا ہے ، میرے والد محترم سردار حسین صدیقی علیگرین (کارکن تحریک پاکستان ) کی تربیت کا بھی بہت بڑا حصہ ہے کہ دین محمدی ﷺ کی عظمت، مرتبہ کے سامنے دنیا کی کوئی بھی اعلیٰ ترین اشیا یا دولت کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ اصل میں دولت ہی عشق رسول اور اطاعت رسول میں ہے ،یہاں یہ بات بھی یاد رکھی چاہیئے کہ پاکستان بڑے کرداروں، بڑے کرداروں، بڑے ظرف، بڑے عزت نفس ، بڑے ایمانداروں، بڑے سچوں نے بنایا تھا لیکن آج اسی پاکستان میں بے ضمیر، بے شرم، بے غیرت، بے حیا، لالچی، دولت کے بھوکے حکمران سمیت بیشتر اعلیٰ عہدوں پر فائز اداروں میں موجود ہیں، اسی لیئے موجودہ دور میں پاکستان بے پناہ کرپشن، بے پناہ بدعنوانی، بے پناہ لاقانونیت، بے پناہ رشوت خوری، بے پناہ ملاوٹ، بے پناہ منفی سیاست، بے پناہ معاشی بد حالی کا شکار ہے، عوام کا بھی حال کچھ بہتر نہیں ،ذرا سی لالچ میں نا اہل اور کرپٹ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جماعت کو ضمنی الیکشن این اے ایک سو بیس میں کامیاب کیا، یہاں ہر ووٹرز کو آٹھ سے دس ہزار روپے دیئے گئے، مریم نواز شریف کے باپ کا قومی خذانہ نہیں کہ انھوں نے وزرات مزہبی امور سے زکواۃ و عشر سے قومی دولت اپنے انتخابات پر لٹائی ، بد ترین ہیںدوسری جانب اگر ہم اپنےتاجر وں اورصنعتکاروں کی جانب نظر ڈوراتے ہیں تو ہمیں سوائے دکھ اور افسوس کے کچھ دکھائی نہیں دیتا کیونکہ انہیں ریاست کی جانب سے آزاد کردیا گیا ہے یہ من منانی قیمت وصول کرنے کا حق رکھتے ہیں یہ حکومتی اراکین کو ایک خاص رشوت دیکر ہر جائز و ناجائز اشیا فروخت کرنے کا حق رکھتے ہیں، کتے، بلیاں، چوہے اور خرام گوشت کھلانا، تیل گھی مردہ جانوروں سے پیدا کرنا، کھانے پینے کی اشیا میں دھیرے ھیرے زہرپیدا ہونے والے کیمیکل شامل کرنا، دودھ اور دودھ سے بنائی گئی اشیا میں زہریلے مواد شامل کرنا، سبزیوں اور پھل کو صنعتی فضلا کے پانی سے پیدا کرنا یہ سب کچھ اس ملک میں ہورہا ہے اور دھڑلے سے ہورہا ہے ،کنجر ہیں وہ با اختیار پولیس افسران اور متعلقہ اداروں کے سربراہ اور وزرا جو اس گھناؤنے عمل پر بھی خاموش ہیں ، مذہبی تہوار پر پاکستان میں ہر اشیا پر قیمتیں بڑھادی جاتی ہیں، خاص کررمضان میں ایک غریب شہری پھل و سبزیوں کی خرید سے قاصر ہوجاتا ہے ، کیا اسی لیئے پاکستان بنایا تھا؟؟؟ ۔۔۔!! معزز قارئین!! بلیک فرائیڈے ہو یا اس جیسے ہر وہ عوامل کو ملک پاکستان کے آئین اور دین پر براہ راست منفی اثر انداز ہوں اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک وطن عزیز پاکستان مین آئین کی پاسداری یکسان نہ ہوں، غیر ملکی عناصر اس وقت تک اپنی منفی اثرات پر کاربند رہیں گے جب تک احتساب اور سزا کا عمل شفاف اور انصاف پر مبنی کا ہویقیناً پاکستان کی بقا ہی اسی میں ہے کہ عوام سمیت وزیر اعظم، صدر ، وزرا اور اراکین اسمبلی کو پابند کیا جائے کہ وہ گیر قانونی عمل میں پایا گیا تو اس کے خلاف وہی قدامات اور سزائیں دی جائیں گی جو ایک عام شہری کو دی جاتی ہیں پھر دیکھئے کہ نظام ریاست کس طرح بہتر انداز میں چلتا ہے اور جب نظام ریاست آئین کے مطابق چلے گا تو پاکستان بھی آگے بڑھے کا عوام الناس بھی خوشحال ہونگے اور ملک دشمن عناصر ناکام و نا مراد لوٹیں گے،اللہ پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے آمین ثما آمین ۔۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔!!
 

جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 273626 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.