سالوں بعد افغانستان میں کوئی بڑی خوشی منائی گئی جو پوری دنیا نے دیکھی ۔۔ جانیں 20 سالوں کے دوران افغانستان میں کون سے اہم واقعات پیش آئے

image

کل رات افغانستان کے دارالحکومت کابل شہر میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔ مگر اس بار یہ کسی دہشت گرد حملوں کی وجہ سے نہیں تھی، بلکہ افغان طالبان نے کابل میں اپنی 20 سالہ جاری جنگ کے خاتمے پر آتش بازی فائرنگ اور سجدہ شکر بجا لاکر اپنی جیت کا جشن منایا۔

لیکن ان 20 سالوں میں افغانستان میں کب کیا ہوا، کس طرح دنیا بھر کی عظیم فوجوں کو افغانستان میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور امریکی تاریخ کی سب طویل جنگ کا آغاز کیوں کیا گیا تھا۔ آج ہماری ویب نے اپنے قارئین کیلئے افغانستان کے 20 سالہ طویل جنگ کے ختمِ پر ایک خصوصی تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے۔ جس میں اتحادی افواج کے پہلے حملے سے کابل پر افغان طالبان کے کنٹرول تک کے چند اہم واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔

ابتدا کیسے ہوئی:

11 ستمبر 2001 جب امریکی سر زمین پر دہشت گردوں نے یک بعد دیگرے دہشت گردی کے واقعات پیش آئے۔ جس میں نیویارک میں واقع دو طویل منزلہ عمارتیں زمین بوس ہوگئی تھی۔ جبکہ اس وقت کی امریکی قیادت کے مطابق ان حملوں میں افغانستان میں موجود القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن شریک ہیں۔ ہوا کچھ یوں کہ 11 ستمبر کو 4 نجی ائیر لائن طیاروں کو اغوا کیا گیا۔ جن میں سے دو طیارے طویل منزلہ عمارتیں ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیے گئے۔ تیسرا طیارہ پینٹاگون کی عمارت سے جا ٹکرایا۔ جبکہ چوتھا طیارہ آمریکی ریاست پینسلوینیا میں گر گیا۔ تاہم ان حملوں میں تقریباً 3 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

امریکہ کی جانب سے افغانستان میں پہلا حملہ:

طالبان نے سویت یونین سے 10 سال جنگ کے بعد انہیں افغانستان سے مار بھگایا تھا۔ جبکہ 1996 میں افغان طالبان نے افغانستان کے متعدد علاقوں میں کنٹرول سنبھالنے کے بعد اپنی حکومت قائم کرلی تھی۔ تاہم امریکہ کی طالبان سے اسامہ بن لادن کی حوالگی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کو دینے سے انکار کردیا تھا۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان کے شہر کابل، قندھار، اور جالا آباد جیسے بڑے شہروں پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں طالبان کی فضائیہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی۔

نومبر 13 کابل کا زوال:

13 نومبر 2001 میں امریکہ اور اتحادی افواج کابل شہر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی۔ جبکہ طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان کے کچھ حلقوں نے ہتھیار ڈال دیے تھے اور کچھ وہاں سے بھاگ گئے تھے۔ تاہم اس کے بعد افغانستان پر امریکہ اور اتحادی افواج نے قبضہ کرلیا تھا۔

افغانستان کا نیا آئین :

26 جنوری 2004 میں افغانستان میں نیا آئین پیش کیا گیا جس کے مطابق اکتوبر 2004 میں صدارتی انتخابات منعقد کیے گئے۔

حامد کرزئی بطور افغان صدر منتخب ہوئے :

نئے آئین کے تحت پوپلزئی درانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے حامد کرزئی نے بطور افغان صدر 5 سال کیلئے کامیابی حاصل کی تھی۔

ہلمند میں برطانوی افواج :

مئی 2006 میں برطانوی افواج کو ہلمند میں تعینات کیا گیا۔ جہاں آپریشن کے دوران ساڑھے چار سو سے زائد برطانوی فوجیوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

امریکی صدر براک اوباما کی نئی حکمت عملی:

امریکہ کے پہلے سیا فام صدر براک اوباما نے صدارتی منصب سنبھال کے بعد افغانستان میں مزید افواج بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد 1 لاکھ 40 ہزار امریکی فوجیوں کو افغانستان میں تعینات کیا گیا تھا۔

افغان طالبان کے بانی :

23 اپریل 2013 کو افغان طالبان کے بانی اس دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔ جس کی خبر طالبان نے دو سال تک چھپاکر رکھی تھی۔

نیٹو فورسز کی واپسی:

28 دسمبر 2014 کو نیٹو فورسز نے افغانستان میں اپنے جنگی آپریشن کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد امریکی فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ تاہم چند ہزار فوجی بدستور افغانستان میں تعینات رہے۔

طالبان کی واپسی:

2015 کے آغاز میں ہی طالبان نے افغانستان میں اپنی کارروائیوں میں اصافہ کردیا تھا۔ جس کے بعد متعدد علاقوں میں حکومتی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

اموات کا اعلان:

افغان صدر اشرف غنی نے 25 جنوری 2019 کو افغان فورسز ہلاکتوں کی تعداد کا اعلان کیا۔ جس میں 2014 سے پانچ سالوں میں 45 ہزار سے زائد افغان فورسز کی ہلاکتوں کے بارے بتایا گیا تھا۔

امن معاہدے پر دستخط:

29 فروری 2020 کو افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان ایک امن معاہدہ طے پایا جس کے مطابق امریکی فوجیں 14 ماہ میں افغانستان کو چھوڑ دینگے۔

فوجیوں کی واپسی 11 ستمبر 2020:

نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے نائن الیون کے 20 سال مکمل ہونے پر افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا۔ جس میں 31 اگست 2021 کو آخری تاریخ متعین کی گئی۔

طالبان کا کابل پر کنٹرول:

امریکی افواج کے انخلاء کہ اعلان کے بعد طالبان نے تیزی سے افغانستان کے مختلف حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ تاہم 14 اگست 2021 کی رات کو افغان طالبان کابل میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ جہاں انہوں نے تمام لوگوں کیلئے عام معافی کا اعلان کیا تھا۔

جبکہ امریکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد طالبان ترجمان سہیل شاہین نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان نے مکمل آزادی حاصل کرلی ہے ، تمام ہم وطن کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔


About the Author:

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts