غربت انسان کو یا تو مانگنے پر مجبور کر دیتی ہے یا پھر اس کے اندر محنت کا جذبہ بیدار کردیتی ہے۔ اور جب والدین اس قابل نہ ہوں کہ وہ اپنے بچوں کی پرورش اور ان کی دیکھ بھال کے لیے خود محنت کر کے کما کر نہ لاسکیں یا پھر وہ کسی موذی مرض کا شکار ہوں جو ان کی مجبوری بن گیا ہو تو آخر میں اولاد ہی والدین کا سہارا بنتی ہے۔
مگر آج ہم آپ کو ایسی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس میں ایک آٹھ سالہ بیٹا رکشہ ڈرائیور بچے نے اپنے نابینا والدین اور بہن بھائیوں کی کفالت کی ذمہ داری اپنے سر لی ہے۔
بچے کا تعلق بھارت سے ہے جو الیکٹرک رکشہ چلاتا ہے اور اس میں مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچا کر محنت کر کے دیہاڑی کماتا ہے۔ بھارتی ویب سائٹ کے مطابق راجا گوپال ریڈی تیسری جماعت میں پڑھتا ہے اور اپنے فارغ اوقات میں رکشہ چلاتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 سالہ بچے کا نام راجا گوپال ریڈی ہے جو بینائی سے محروم والدین اور 2 چھوٹے بہن بھائیوں کی کفالت کے لیے رکشہ چلا رہا ہے۔
کسی راہ گیر نے آٹھ سالہ راجا گوپال کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا کہ راجا گوپال 5 افراد پر مشتمل خاندان کی کفالت کے لیے رکشہ چلانے کے علاوہ چاول اور دالیں بیچنے کا کام بھی کرتا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین جہاں اس بچے کی محنت کی تعریفیں کر رہے ہیں تو وہیں یہ بھی سوال کر رہے ہیں آخر راجا کو اتنی کم عمری میں رکشہ چلانے کی اجازت کس نے دی۔