ایئرہوسٹس ہمیشہ ہی آپ کو ایک بہترین اتری ہوئے تہذیب کے لباس میں دکھائی دیتی ہیں اور یر وقت ان کے چہرے پر معمولی سا میک اپ یا ڈارک لپ اسٹک ہوتی ہے جس کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ ہر وقت کیسے اتنی فریش رہتی ہیں جس کی ایک وجہ ان کے مناسب لباس اور ان کے پیچھے چھپے کچھ ایسے راز ہیں جو ان کو نایاب بناتے ہیں۔
٭ اسکارف:
زیادہ تر ممالک کی ایئرہوٹس اسکارف پہنتی ہیں چاہے وہ گلے میں پہنیں یا گردن میں، ائیڈ میں فلورل ڈیزائن کے طور پر پہنیں یا پھر نیکلیس کی طرح یہ بہت اچھا اور نایاب لگتا ہے جس کی دراصل وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے ان ہوائی میزبانوں اور عملے کو ہمیشہ یاد کرتے رہنا چاہتے ہیں جو فضائی حادثوں میں مر گئے ہیں ، جن کے لئے یہ دل میں مناسب جگہ رکھتے ہیں۔ سنگاپور میں یہ اسکارف نہیں ہے کیونکہ وہ لوگ اسکارف کے مقصد کو نہیں سمجھتے، ان کے ہاں مرنے والوں کے لئے تعزیتی پیغام کم سے کم ہے۔
٭ بیلٹ:
اکثر ایئرہوسٹس کے یونیفارمز میں بیلٹ لگا ہوا ہوتا ہے جو ان کے یونیفارم کے بالکل مخالف رنگ کا ہوتا ہے جیسے کہ فرانسیسی یونیفارم میں اگر آپ دیکھیں تو وہ نیلے رنگ کا ہے لیکن اس پر لال رنگ کا بیلٹ ہوتا ہےجس کی وجہ یہ ہے کہ ایئرہوسٹس حجوم میں آسانی سے پہچانی جائیں۔
٭ تین رنگ کا یونیفارم:
امریکی ایئرلائن کا یونیفارم تین رنگوں پر مشتمل ہوتا ہے، گرے، جامنی اور ہلکا نیلا یعنی آسمانی رنگ جن کی وجہ یہ ہے کہ امریکی ایئرلائنز گریفائیٹ کے جیسے دور دراز خزانوں والے علاقوں میں بھی پہنچ جاتی ہے اور آکاش یعنی آسمانی جیسی اونچی پرواز رکھتی ہے اور وہ ایئرہوسٹس جو روزانہ سفر کرتی ہیں وہ جامنی رنگ کا لباس اس لئے پہنتی ہیں کیونکہ جامنی رنگ دوستی و محبت کی علامت ہے اور ان ایئرہوٹس کا کام محبت سے سب کی تواضع کرنا ہے۔
٭ فلورل ڈریس:
سنگاپور کا فلورل ڈریس اس بات کی علامت ہے کہ یہ ایئر ہوسٹس اپنی پُرانی روایات کو بھولانا نہیں چاہتی ہیں اور ساتھ ہی ان کے ایسے لباس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ کبھی کسی کے ساتھ کوئی ایمرجنسی ہو جائے اور فرسٹ ایڈ موجود نہ ہو تو کپڑے کو آسانی سے پھاڑ کر دے سکیں۔
٭ وی شیپ جیکٹ:
وی شیپ جیکٹ اٹلانٹک ایئرلائنز میں پہنے جاتے ہیں جن کا مقصد ایئرہوسٹس کو فٹ اور سمارٹ دکھانا ہے تاکہ ان کو اپنے زیادہ وزن کی وجہ سے ڈپریشن نہ ہو اور وہ آسانی سے کام کرسکیں۔