خواتین کے کپڑوں کے فیشن پر آئے روز سوشل میڈیا پر تنقید کی جاتی رہتی ہے لیکن اب مَردوں کے فیشن سینس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ آج کے میل ماڈلز ماڈلز کو خواتین کے طرز کے لباس پہنوا کر فوٹوگرافی کرائی جاتی ہے اور ریمپ پر واک کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔
حرا علی ایک نامور پاکستانی فیشن ڈیزائنر جو اپنے کام کے حوالے سے پاکستان بھی میں پہچانی جاتی ہیں۔ حرا علی منفرد فیشنزکو فروغ دینے اور ڈریسنگ سینس کی وجہ سے ان پر تنقید کی جاتی رہتی ہے۔
انہوں نے اپنا "HIRA ALI STUDIOS" کے نام سے فیشن برانڈ بھی متعارف کیا ہے۔
حرا علی اسٹوڈیو کی جانب سے حال ہی میں ایک نان کنفارمیٹی سیریز کا آغاز کیا ہے، جو 14 ذیزائنز پر مشتمل ہے جسے مرد اور عورت دونوں زیب تن کر سکتے ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا صارفین ان کپڑوں اور ذیزائنز کو دیکھ کر ماڈلز پر تنقید کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس پورے مجموعے (Collection) میں ایک نوجوان ماڈل شامل ہے جس نے مختلف لباس پہنے ہوئے ہیں، جن میں شیروانی کے ساتھ ایک بھاری بھرکم سرخ دوپٹہ اور ایک سیاہ ٹرٹل نیک کم سے زیب تن کیے ہوئے سیاہ لہنگا شامل ہیں۔
آیئے نظر ڈالتے ہیں لوگوں کے کمنٹس پر۔